ملک میں پلاسٹک کی کرنسی نوٹوں کی شروعات کی وکالت - ارون جیٹلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-03

ملک میں پلاسٹک کی کرنسی نوٹوں کی شروعات کی وکالت - ارون جیٹلی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ پلاسٹک کرنسی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی تائید کرتے ہوئے زور دے کر کہا کہ ہوشنگ آباد اور میسور میں کرنسی پیداوار کی نئی سہولتوں کو ترقی دیتے ہوئے کرنسی نوٹوں کی کاغذ کی درآمد پر بھروسہ کو کم کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ دنیا رفتہ رفتہ نوٹوں اور ادائیگی کے طریقہ کار کے لئے پلاسٹک کرنسی کو اختیار کررہی ہے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہندوستان کو پلاسٹک کے کرنسی کی ضرورت ہے اور ہمارا منصوبہ بتدریج اس سمت میں قدم آگے بڑھنے کا ہے۔ مرکزی وزیر فینانس نئی دہلی میں میک ان انڈیا کے ذریعہ دیسی ساختہ کرنسی کے موضوع پر منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ ملک کو فرسودہ و متروک طریقہ کار سے آزاد کی ضرورت ہے اور ملک کو ترقی یافتہ اور مستقبل میں کار آمد ٹکنالوجی کی ضرورت ہے جو صنعتوں کو ترقی یافتہ بنانے اور روزگار کے مواقع فراہم کرسکے۔ کریڈیٹ اور ڈیب کارڈ میں پلاسٹک کارڈ کے استعمال کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے کاغذ کی کرنسی نوٹس پر انحصار کو کم کیا ہے۔ اسی دوران جیٹلی نے کہا کہ ہوشنگ آباد اور میسور میں کاغذ کی تیاری کی سہولیات کی ترقی دینے سے ملک میں دیسی ساختہ کرنسی کاغذ کی پیداوار میں مدد ملے گی اور مودی حکومت کے میک ان انڈیا اختراعی اسکیم کو بڑھاوا ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم کم از کم اپنی کرنسی نوٹوں کو اپنی سیاسی اور اپنے ہی کاغذپر طبع کریں۔ یہ صرف ظاہری طور پر نہ ہو بلکہ اس کے ذریعہ ہندوستانی پیداوار کی خصوصی سطح پر لاتے ہوئے پیش کیاجائے۔ اس بات پر غورکرتے ہوئے ماضی میں صنعتی انقلاب کو ہندوستان نے فائدہ حاصل نہیں کیا تھا، جیٹلی نے کہا کہ صنعتوں کو چاہئے کہ وہ بین الاقوامی مارکٹ میں اپنی پیداوری اشیا کو بہتر معیار اور مسابقتی قیمتیں کے ساتھ پیش کریں ۔یہ بات بہت اہم ہے کہ آپ بہتر معیاری اشیا کو سسی داموں میں پیش کریں ۔ اس سے آپ اپنے نہ صرف دیسی گاہکوں کی توجہ مبذول کریں گے بلکہ بیرونی ممالک کے گاہک بھی آپ کی طرف متوجہ ہوں گے۔ انہوں نے چین جیسی بڑی معیشتوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان ممالک نے اصل داخلی صلاحیت اور کم قیمت پیداوار کے ذریعہ فائدہ حاصل کررہے ہیں۔ جیٹلی نے کہا کہ وقت ہمارے خلاف جارہا ہے اس لئے ہم سست رفتار شرح پیداوار پر مطمئن نہیں رہ سکتے ۔ جیٹلی نے کہا کہ مزدوروں کی زرعی شعبہ سے پیداواری شعبہ میں تبدیلی کی ضرورت ہے ۔

Need to move towards plastic currency: Arun Jaitley

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں