پی ٹی آئی
سینکڑوں افراد نے یونائیٹیڈ ایئرلائنس کے بائیکات کا عہد کای جب کہ ایک مسلم مسافر نے اسلامو فوبیا کی وجہ سے نسلی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ دوران سفر ہوائی جہاز میں اسے مہر بند کوک دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ مسلمان اس کا بم کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں ۔ طاہرہ احمد نامی خاتون مسافر کا فیس بک پوسٹ" کلیئر"تعصب ہفتہ کے روز سوشل میڈیا میں وائرل ہوگیا ۔ ایک مسلم کاتون جوشکا گو کی نارتھ ویسٹ یونیورسٹی میں کام کرتی ہیں نے یونائیٹیڈ ایئر لائنس کے جہاز سے یہ الزام پوسٹ کیا جو جلد ہی وائرل بن گیا اور جس کے سبب ہوائی کمپنی کے بائیکاٹ کا عہد سامنے آیا۔ اپنے فیس بک پیچ پر احمد نے دعویٰ کیا کہ ایک فلائٹ اٹینڈنٹ نے واضح طور پر ان سے تعصوب کا رویہ اختیار کیا جب کہ انہوں نے ایک حفظان صحت کے تحت سودے کا ایک مہر بند کین طلب کیا جس پر اٹینڈنٹ نے ان سے کہا کہ میں آپ کو مہر بند کین نہیں دے سکتی اس لئے آپ کے لئے یہ فراہم نہیں کیا جاسکتا ۔ جب ساتھ بیٹھے ہوئے ایک دیگر مسافر کو ہوا بند بیر کا کین فراہم کیا گیا اس وقت ان سے مزید اشتعال انگیز مخاطبت کی گئی تم مسلمان ان مہر بند ڈبوں کا بم کے طور پر استعمال کرسکتے ہو لہذا اپنا منہ بند رکھو اس طرح کے الفاظ کے ساتھ گالی گلوچ بھی کی گئی۔ سوشل میڈیامیں احمد کے اس پوسٹ پر متعدد مسلم افراد نے اسے ایک ناقابل معافی جرم قرار دیتے ہوئے اس ہوائی کمپنی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔30,000فٹ کی بلندی پر اسلامو فوبیا کے نتیجہ میں نسلی تعصب کے اس واقعہ نے کچھ ہی گھنٹوں میں وائرل کی شکل اختیار کرلی ۔ حالانکہ احمد نے شکاگو سنڈے ٹائمز سے کہا کہ انہیں فلائٹ اٹینڈنٹ کی جانب سے ایک معذرتی کال بھی موصول ہوئی ہے ۔
Muslim chaplain claims discrimination on United flight
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں