پرینکا اور وڈرا سے لندن میں ملاقات - للت مودی کا دعویٰ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-27

پرینکا اور وڈرا سے لندن میں ملاقات - للت مودی کا دعویٰ

نئی دہلی
پی ٹی آئی، یو این آئی
للت مودی تنازعہ نے آج ایک نیا موڑ اس وقت لیا جب آئی پی ایل کے سابق سربراہ للت مودی نے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹوئٹر پر صدر کانگریس سونیا گاندھی کی بیٹی پرینکا گاندھی اور ان کے داماد رابرٹ وڈرا سے ملاقات کی بات کہہ کر نیا تنازعہ کھڑا کردیا ۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ گاندھی خاندان سے انہوں نے لندن کی ایک ہوٹل میں ملاقات کی تھی ۔ اس دعویٰ کے بعد بر سر اقتدار بی جے پی کو ا پوزیشن کانگریس پر جوابی تقید کرنے کا ایک نیا ہتھیار ہاتھ آگیا ہے جو للت مودی معاملہ میں وزیر خارجہ سشما سوراج اور چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے کے ملوث ہونے سے تنقیدوں کا سامنا کررہی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی پر انہیں بر طرف کرنے پر دباؤ بڑھ رہا ہے ۔ کانگریس نے فوری اس معاملہ میں اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے کہا للت مودی کا ٹوئٹ سراسر جھوٹ پر مبنی ہے اور پرینکا گاندھی اور وڈرا نے کبھی ان سے ملاقات نہیں کی ہے ۔ کانگریس کمیٹی کے میڈیا انچارج رندیپ سوریہ والا نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ للت مودی ہر روز نیا تنازعہ کھڑا کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور انہوں نے اس بار گاندھی خاندان کو نشانہ بنایا ہے لیکن میں یہ بات واضح کردینا چاہتا ہوں کہ پرینکا گاندھی اور شوہر رابرٹ وڈرا نے کبھی للت مودی سے خصوصی طور پر یا علیحدہ طور پر ملاقات نہیں کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ دونوں لندن کے ایک رسٹورنٹ میں گئے تھے جہاں للت مودی موجود تھے ہوسکتا ہے کہ اس بھیڑ میں انہوں نے ایک دوسرے کو دیکھا ہولیکن وہاں بھی انہوں نے مودی سے ملاقات نہیں کی ۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھیڑ میں کسی کو دیکھنا گناہ یا جرم تو نہیں؟ اسے اخلاقی طور پر غلط بھی نہیں کہاجاسکتا ۔ واضح رہے کہ للت مودی نے ٹوئیٹرپر اپنے پیام میں کہا کہ گزشتہ برس کانگری صدر کی بیٹی اور ان کے داماد نے لندن میں ان سے ملے تھے ۔ ان سے مل کر مجھے کافی خوشی ہوئی ۔ میں نے پرینکا اور رابرٹ وڈرا سے رسٹورنٹ میں الگ الگ ملاقات کی ۔

دریں اثنا پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب اپنے قائدین کی جانب سے للت مودی کی مبینہ مدد کے مسئلے پر دفاعی موقف میں آچکی بی جے پی نے للت مودی کے اس دعویٰ کا حوالہ دیتے ہوئے کہ انہوں نے لندن میں پرینکا گاندھی سے ملاقات کی، سابق آئی پی ایل صدر اور گاندھی خاندان کے درمیان روابط کا الزام عائد کیا۔ بی جے پی ، جس نے الزام عائد کیا کہ ان ہی روابط نے یو پی اے حکومت میں مودی کی ہندوستان کو حوالگی کا روکا، مطالبہ کیا کہ اس معاملے پر کانگریس صدر سونیا گاندھی بیان دیں۔ اس کے جواب میں اپوزیشن نے اپنا حملہ تیز کرتے ہوئے کہا کہ للت مودی کے توئٹس چھوٹے مودی کی جانب سے جھوٹ کے ذڑیعہ بڑے مودی( وزیر اعظم) کی مدد کا معاملہ ہے ۔ کانگریس پر جوابی حملہ کرتے ہوئے بی جے پی کے ترجمان سمہت پاترا نے کہا کہ آج کا بڑا انکشاف یہ حقیقت ہے کہ للت مودی نے گاندھی خاندان سے ملاقات کی تھی ۔ کل ہی انہوں نے پرینکا گاندھی اور رابرٹ وڈرا سے ملاقات کی ۔ یہ ملاقات انہوں نے کیوں کی؟ یہ بات میں صاف صاف بتادوں کہ یہ معاملہ للت مودی اور گاندھی خاندان کا ہے۔ بی جے پی سونیا گاندھی سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس بات کی وضاحت کریں کہ ان تمام برسوں میں گاندھی خاندان للت مودی سے ربط میں کیوں تھا؟ پاترا نے مزید دعویٰ کیا کہ اس وقت کے وزیر فینانس پی چدمبرم للت مودی کا برطانیہ سے اخراج نہیں چاہتے تھے حالانکہ یہ حقیقت ہے کہ برطانیہ ان کی حوالگی کے لئے تیار تھا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ انہیں کون بچا رہا تھا ؟ گاندھی خاندان ۔ یہ معاملہ10جن پتھ سے شروع ہوتا ہے اور وہیں ختم ہوتا ہے ۔ تاہم ان الزامات پر بی جے پی پر وار کرتے ہوئے کانگریس نے کہا کہ رسٹورنٹ میں کسی سے ملاقات جرم نہیں ہے نیز للت مودی دراصل بی جے پی کی ایما پر کام کررہے ہیں تاکہ اصل مسئلہ سے توجہ بھٹکائی جاسکے ۔

یو این آئی کی ایک علیحدہ خبر کے مطابق سابق آئی پی ایل کمشنر کی جانب سے یہ ٹوئٹ کیے جانے کے بعد کہ انہوں نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کی دختر پرینکا اور ان کے داماد سے ملاقات کی تھی ، جس سے کانگریس دفاعی موقف میں آگئی ، ماہر تعلیم اور قلمکار مدھوکشور نے مائیکرو بلاگننگ سائٹ پر یہ خبر دو دن پہلے ہی نشر کردی تھی کہ سونیا۔ راہول ، پرینکا ، للت مودی سے مفاہمت کرنے لندن روانہ ہورہے ہیں ۔ معتبر ذرائع کے حوالے سے رکشور نے دعویٰ کیا تھا کہ گاندھی خاندان صلح صفائی کرنے متنازعہ سابق آئی پی ایل کمشنر سے مل رہا ہے کیوں کہ وہ ان کے سودوں کا افشا کرسکتے ہیں ۔ للت مودی کی جانب سے کانگریس صدر کی دختر پرینکااور ان کے شوہر رابرٹ وڈرا سے لندن کی ریسٹورنٹ میں ملاقاتکے انکشاف سے بہت پہلے24جون کو ہی کشور نے ٹوئٹ کیا تھا کہ معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سونیا، راہول اور پرینکا للت مودی سے ملنے اور مفاہمت کرنے لندن گئے تاکہ وہ ان کے سودوں کا افشا نہ کریں ۔ گاندھی خاندان سے اپنی ملاقات سے متعلق مودیکے تازہ ٹوئٹس کے بعد کشور نے آج توئٹ کیا وہ صحیح ثابت ہوئیں۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ اب جبکہ سونیا راہول پرینکا کے للت مودی سے ملنے لندن جانے سے متعلق میں صحیح ثابت ہوچکی ہوں ۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ میڈیا ان کا تعاقب کرنے کی جرات کرے گا۔

Lalit Modi claims he met Priyanka and Vadra in London, Congress calls it a move to 'divert attention'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں