پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے ہندوستا ن کے پڑوس سے ابھرنے والی دہشت گردی اور انتہا پسندی پر سخت تشویش کا اظہارکیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس خطہ میں ہندوستان اور دیگر ممالک کے لئے ایک بڑا سیکوریٹی خطرہ ہے ۔ انہوں نے کل رات یہاں باوقار بیلا روس اسٹیٹ یونیورسٹی میں خطاب کتے ہوئے کہا ہمارے مشترکہ پڑوس سے ابھرنے والی دہشت گردی اور انتہا پسندی ہندوستان اور بیلا روس کے لئے بھی بڑا سیکوریٹی خطرہ ہے ۔ انہوں نے زوردے کر کہا کہ یہ چیلنج تمام ممالک کے درمیان عظیم تر تعاون اور مقصد کے واضح تعین کا متقاضی ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان اپنی خارجہ پالیسی میں ہمیشہ سے پر امن طریقہ کار کا پابند عہد رہا ہے اور رہے گا۔ قبل ازیں اپنے دو قومی دورہ کے پہلے مرحلہ میں پرنب مکرجی نے سوئیڈن کی اپشالہ یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے یہ مسئلہ اٹھایا تھا ۔ انہوں نے اپنی تحریری تقریر سے انحراف کیا تھا اور کہا تھ اکہ دنیا گڑ بڑ سے پاک نہیں ہے ۔ مغربی ایشیا میں کیا ہورہاہے، دنیا کے مختلف علاقوں میں کیا ہورہا ہے ، نظریاتی اختلافات چاہے کچھ بھی ہوں مجھے یقین ہے کہ آپ سب لوگ اس بات سے اتفاق کریں گے کہ دہشت گردی کسی مذہب کا احترام نہیں کرتی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف اور صرف تباہی میں یقین رکھتی ہے ۔ بین الاقوامی برادری کے لئے ضروری ہے کہ وہ اس عظیم ترین لعنت کا سامنا کرے ۔ میں تو یہ کہوں گا کہ کوئی ملک یا علاقہ نہیں بلکہ ساری تہذیبوں کو اس کا سامنا کرنا چاہئے ۔ اس کی وجہ سے انسانی اقدار کا وجود بقائے باہم کے لئے احترام ، رواداری اور تکثیریت کو سخت خطرہ لاحق ہے۔ پرنب مکرجی کو جو بیلا روسکے دورہ پر ہیں، بیلا روس اسٹیٹ یونیورسٹی نے باوقارایوارڈ عطا کیا ۔ واضح رہے کہ یہ کسی بھی ہندوستانی صدر کا اولین دورہ بیلا روس ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بیلا روسکے ساتھ ٹھوس تعلقات کو مزید گہرائی و گیرائی عطا کرنے سے دلچسپی رکھتا ہے ۔
President Pranab Mukherjee in Belarus: 'India voices concern over terror emanating from neighbourhood'
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں