میں ون مین شو کے خلاف ہوں - اڈوانی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-20

میں ون مین شو کے خلاف ہوں - اڈوانی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان میں دوبارہ ایمرجنسی کے نفاذ کے اندیشے ظاہر کرتے ہوئے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچانے کے بعد بر سر اقتدار بی جے پی کے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی نے کہا کہ وہ سیاسی پارٹیوں میں ونمین شو کے خلاف ہیں اور آج کے قائدین کو اٹل بہاری واجپائی کی طرح اعتدال پسند ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ تکبر خود مختاری کو جنم دیتا ہے ، اور یہ افسوس کی بات ہے ۔ آج تک چیانل کے مطابق اڈوانی سے پوچھا گیا تھا کہ کیا وہ محسوس کرتے ہیں کہ سیاسی قیادت میں ڈکٹیٹر شپ کارجحان پیدا ہوگیا ہے ۔ اڈوانی نے کہا کہ وہ ہمیشہ ون میان شو کے خلاف رہے ہیں ۔ ایمرجنسی پر اپنے متنازعہ ریمارک کی وضاحت کرتے ہوئے اڈوانی نے کہا کہ جب میں نے یہ بیان دیا اس وقت میرا مطلب کسی فرد واحد سے نہیں تھا میں ہر طرح کی ڈکٹیٹر شپ کے خلاف ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ واجپئی ایک عظیم لیڈر تھے لیکن میں نے کبھی کسی کو اس وقت یہ کہتے ہوئے نہیں سنا کہ واجپئی ہی ہندوستان ہیں اور ہندوستان واجپئی ہے ۔ کل اپنے بیان پر تنازعہ کے بعد اپنے دوسرے انٹر ویو میں اڈوانی نے انڈیا ٹوڈیے کے پروگرام ٹوڈے پوائنٹ میں کہا ہے کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی اور ان کے فرزند پارٹی نائب صدر راہل گاندھی کا فرض اور ذمہ داری ہے کہ وہ ایمر جنسی کے لئے معافی مانگیں جب تک وہ ایسا نہیں کرتے گاندھی خاندان اور کانگریس کو معاف نہیں کیا جاسکتا ۔کل ایک قومی روزنامہ کو انٹر ویو دیتے ہوئے اڈوانی نے25جون1975کو لگائی گئی ایمر جنسی کی صعوبتوں کا ذکر کیا تھا ۔ انٹرویو کے مطابق اڈوانی نے میڈیا پر بھی نکتہ چینی کی تھی جو ان کی رائے میں اتنا چوکس نہیں رہتا جتنا کہ اسے رہنا چاہئے اور اکثر بر سر اقتدا ر لوگوں کا ساتھ دیتی ہے جو امیر و کبیر ہیں ۔ انہوں نے جنتا پارٹی حکومت اور قید میں گزارے گئے دنوں کا بھی ذکر کیا تھا ۔ یہ انٹرویو آج ٹی وی پر پیش کیا جائے گا۔ اس انٹر ویو میں اڈوانی نے کہا کہ جو کوئی بھی اقتدار میں آتا ہے وہ اس سے محروم ہونا نہیں چاہتا ہے اور خبر دار کیا کہ رائے دہندے اختیار کا غلط استعمال کرنے والوں کو سبق سکھائیں گے ۔

I Am Opposed to 'One-Man Shows' in Political Parties: Advani

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں