جعلی ڈگری کیس - تومر کو راحت دینے سے عدالت کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-12

جعلی ڈگری کیس - تومر کو راحت دینے سے عدالت کا انکار

نئی دہلی
پی ٹی آئی
جتیندرسنگھ وتمر کو دھکا پہنچاتے ہوئے دہلی کی ایک عدالت نے آج پولیس ریمانڈ کے خلاف ان کی درخواست نظر ثانی خارج کردی اور جعلی ڈگری کیس میں ماخوذ عام آدمی پارٹی قائد کو فوری طور پر کوئی راحت فراہم کرنے سے انکار کردیا۔ ایڈیشنل سیشن جج سنجیو جین نے تومر کی عبوری ضمانت کی درخواست قبول کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ ان کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست کی یکسوئی تک وہ عبوری عضمانت کی درخواست کی سماعت نہیں کریں گے ۔ انہوں نے مزید سماعت16جون کو مقرر کی ۔ جج نے کہا کہ اس مرحلہ پر عبوری ضمانت کے احکام سے معاملہ مزید پیچیدہ ہوجائے گا اور یہ نہ تو مناسب ہے اور نہ پسندیدہ ۔ اس کیس کے حقائق اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس معاملہ پر معروضی طور پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ بات فریقین کے مفاد میں ہوگی کہ پولیس ریمانڈس کے ختم ہونے کے بعد ریکارڈس پر غور کرتے ہوئے اس درخواست پر فیصلہ کیاجائے۔ اس درخواست کو16جون کو متعلقہ عدالت میں پیش کیا جائے۔ عدالت نے کیس کے تحقیقاتی عہدیدار کو ہدایت دی کہ وہ آئندہ تاریخ سماعت کے موقع پر عدالت میں حاضر رہیں۔ عدالت نے تومر کی درخواست نظر ثانی بھی مسترد کردی جس میں انہوں نے میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کی جانب سے9جون کو انہیں4روز پولیس ریمانڈ میں دیے جانے کے فیصلہ کو چیلنج کیا ہے تاہم عدالت نے کہا کہ تومر اپنی پولیس تحویل کے خلاف تازہ درخواست داخل کرسکتے ہیں۔ تومر نے کل سیشن عدالت میں درخواست داخل کی تھی اور اس کیس میں اپنی گرفتاری کو چیلنج کیا تھا ۔ انہوں نے الزام عائد کیاتھاکہ پولیس نے قانون کے مطابق طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا ہے ۔

اسی دوران فیض آباد سے موصولہ اطلاع کے مطابق دہلی کے سابق وزیر قانون جتیندرسنگھ تومر سے آج یہاں جعلی ڈگری کیس کے سلسلہ میں مسلسل دوسرے دن پوچھ گچھ کی گئی ۔ دہلی پولیس نے ان کے دستاویزات کی توثیق کے لئے ثبوت اکٹھے کرنے کی کوشش کی۔ عام آدمی پارٹی لیڈر کو جنہیں منگل کو گرفتار کیا گیا تھا اور چار روزہ پولیس تحویل میں دیا گیا تھا۔ فیض آباد کے ساکیت ڈگری کالج لے جایا گیا ، جہاں ان کے دستاویزات کی تنقیح کی گئی۔ تومر کو جنہیں کل یہاں لایا گیا، رات میں کسی نامعلوم مقام پر رکھا گیا تھا۔ قبل ازیں یہ اطلاع دی گئی تھی کہ انہیں بہار کے مونگیر ٹاؤن لے جایاجارہا ہے جہاں ان کی ڈگریوں کی توثیق کی جائے ۔ آر ایم ایل اودھ یونویرسٹی نے جہاں سے تومر نے گریجویشن کرنے کا دعوی کیا ہے ، ایسا کوئی ریکارڈ موجود ہونے کی تردید کی ۔ دہلی پولیس کی ٹیم نے اودھ یونیورسٹی کے رجسٹرار کے دفتر میں دستاویزات کی تنقیح کی۔ مہر بند لفافہ میں دستاویزات وہاں لے جائے گئے تھے۔ یونیورسٹی نے اس کیس کی تحقیقات میں تعاون کرنے پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے اپنے سابق موقف پر قائم رہی ۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ تومر کی بی ایس سی کی ڈگری جعلی ہے ۔

Fake degree case: Court denies relief to Jitender Singh Tomar, cops grill him for the second day in Faizabad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں