ملک میں ایمرجنسی کے دوبارہ نفاذ کا اندیشہ - اڈوانی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-19

ملک میں ایمرجنسی کے دوبارہ نفاذ کا اندیشہ - اڈوانی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بی جے پی کے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی نے یہ کہہ کر سیاسی حلقوں میں سنسی پھیلا دی ہے کہ وہ طاقتیں جو جمہوریت کو کچل سکتی ہیں طاقتور ہیں۔ ان کے اس بیان کو سیاسی حلقوں میں وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کے طور پر دیکھاجارہا ہے لیکن آر ایس ایس نے اسے مسترد کردیا ہے جب کہ کانگریس اور بی جے پی کے دیگر حلیفوں نے تشویش ظاہر کی ہے ۔ اڈوانی نے اخبار اندین اکسپریس کو دئیے گئے ایک انٹر ویو میں کہا فی الحال وہ طاقتیں جو دستوری اور قانونی معیارات کو خاطر میں نہ لاکر جمہوریت کو کچل سکتی ہیں وہ مضبوط تر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ1975-77میں ایمر جنسی کے بعد سے ان برسوں میں، میں نے ایسی کوئی چیز نہیں دیکھی جو یہ یقین دلاتی ہو کہ شہری آزادیوں کو معطل نہیں کیاجائے گا یا انہیں دوبارہ تباہ نہیں کیا جائے گا۔ سابق نائب وزیر اعظم نے کہا کہ یقینا کوئی اسے آسانی کے ساتھ نہیں دہرا سکتا لیکن ایسا پھر کبھی نہیں ہوسکتا۔ میں یہ بات نہیں کہوں گا۔ یہ ہوسکتا ہے کہ بنیادی آزادیوں کا پھر ایک مرتبہ خاتمہ کیاجائے ۔ میں یہ نہیں کہتا کہ سیاسی قیادت پختہ نہیں ہے لیکن اس میں کمزور کی وجہ سے ہمیں اس پر بھروسہ نہیں ہے ۔25جون1975کو نافذ کردہ ایمرجنسی کے40برس کی تکمیل سے قبل اڈوانی نے ایک انگریزی روزنامہ کو دئیے گئے انٹر ویو میں کہا کہ میڈیا اب زیادہ چوکنا ہے لیکن کیا یہ جمہوریت کے تئیں واقعی عہد کی پابندی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ سیول سوسائٹی امیدیں جگاتی تو ہے لیکن بعد میں مایوسی ہی ملتی ہے، عدلیہ دوسروں کے مقابلے زیادہ ذمہ دار ہے ۔ خیال رہے کہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور مارگ درشک منڈل کے رکن ہیں ۔ اس دوران کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے ایل کے اڈوانی کے بیان کو درست قرار دیا ہے اور جب کہ بی جے پی اپنا دفاع کررہی ہے ۔ کانگریس کے ترجمان شکیل احمد نے اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اڈوانی نے وزیر اعظم مودی کے طرز حکومت پر سوال اٹھایا ہے ۔ وزیر اعظم کے دفتر نے سارے اختیارات اپنے ہاتھ میں لے رکھے ہیں اور اڈوانی کا بیان اس حقیقت کو واضح کرتا ہے۔ انہوں نے ایمرجنسی کے دوبارہ امکان سے متعلق بیان کو وزیر اعظم نریندر مودی کے طریقہ کار پر حملہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وزیر اعظم جمہوری طریقہ سے کام نہیں کررہے ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم کے طریقہ کار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوریت کے لئے فکر کی بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تمام تر طاقت وزیر اعظم نے اپنے ہاتھ میں رکھی ہوئی ہے ، وزیر اعظم کے دفتر کی اجازت کے بعد کوئی بھی تقرری یا کوئی فیصلہ نہیں کیاجارہا ہے ، کسی وزر کو اپنی مرضی سے نجی اسٹاف کی تقرری کا بھی اختیار نہیں ہے ۔ یہاں تک کہ سرکاری شعبہ کی صنعتوںکے عہدوں کی تقرری میں متعلقہ وزارت کے وزیروں کی مرضی نہیں پوچھی جارہی ہے ۔ دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال نے آج بی جے پی کے سینئر لیڈرایل کے اڈوانی کی اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ ایمرجنسی کے امکان کو خارج نہیں کیاجاسکتا ۔ اپنی ٹوئٹکے ساتھ کجریوال نے دہلی حکومت اور مرکز کے درمیان افسر شاہوں کی تقرریوں اور تبادلہ کے معاملہ پر جاری جھگڑے پر مرکزی حکومت پر حملہ کیا۔ کجریوال نے کہا کہ اڈوانی جی کی یہ بات حق بجانب ہے کہ ایمرجنسی کا امکان موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی ان کا پہلا تجربہ ہوگا۔

Emergency Can Repeat, Warns LK Advani

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں