اقوام متحدہ کے سربراہ کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم کی سرزنش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-20

اقوام متحدہ کے سربراہ کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم کی سرزنش

یروشلم
اے ایف پی
وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے آج اقوام متحدہ کے سربراہ بان کیمون کے اس مطالبہ کو جس میں یہ کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ میں بچوں کا تحفظ کرے، اسے مکاری سے تعبیر کیا اور مسترد کردیا ۔ نتن یاہو نے اسے اقوام متحدہ کے لئے یوم سیاہ قرار دیا ۔ وہ حقائق کی نشاندہی کے بجائے حماس ، غزہ کے بچوں کو یرغمال بنارہا ہے جب کہ بچوں کی جانب سے سنگباری کی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ پھر ایک بار اسرائیل کو تلقین کررہا ہے ۔ نتن یاہو نے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمی ادارہ کی منافقت کی کوئی حد نہں ہے ۔ بان کیمون نے کل اسرائیل سے کہا تھا کہ وہ فلسطینی بچوں کی زندگی کا تحفظ کرے جنہیں گزشتہ سال فوجی کارروائی کے دوران غزہ پٹی میں زندہ جلا دیا گیا تھا۔ گزشتہ سال بچوں کی تباہی کے سلسلہ میں یاد گار رہا جہاں زبردست لڑائی سے وہ متاثر ہوئے ۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ انہیں کئی بچوں کے متاثر ہونے پر شدید خطرہ کا اندیشہ لاحق ہے ۔ یہ غزہ پٹی میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کا نتیجہ ہے ۔ یہ ریمارک انہوں نے اقوام متحدہ کے جاری کردہ رپورٹ میں کئے ہیں جن میں بان کیمون نے بچوں کے لئے چیالنجس کا تذکرہ کیا ہے جن کو لڑائی کے دوران جنگ کا سامنا ہے ۔ اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ گزشتہ سال بچوں کے لئے غزہ میں بڑا مہلک ثابت ہوا جہاں500سے زائد بچے ہلاک ہوگئے تھے ۔ اقوام متحدہ نے اسرائیل افواج پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ عمارتوں پر حملہ کے ذمہ دار ہے جن میں شہری ، جنگ کے دوران پناہ لیتے ہیں ۔ غزہ میں لڑائی کی شدت کے دوران تقریبا تین لاکھ فلسطینی افراد بے گھر ہوگئے ہیں اب وہ اقوام متحدہ کے91اسکولوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں ۔ جن پر کئی بار اسرائیل نے حملے کئے ہیں ۔ میں اسرائیل پر زور دیتا ہوں کہ وہ فوری مثبت اقدامات کرے جن میں موجودہ پالیسیوں پر نظر ثانی کی جائے تاکہ بچوں کی ہلاکتوں کو روکا جاسکے اور خصوصی طور پر اسکولوں اور ہسپتالوں کا تحفظ کیاجانا چاہئے ۔ بان کیمون کو تحریر کردہ اپنے خط میں اسرائیل کے اقوام متحدہ سفیر ران پروسر نے کہا کہ حماس کے حکمراں کو غزہ میں ہلاکتوںکے لئے ذمہ دار ٹھہرانا چاہئے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس معاملہ میں فلسطینی شہریوں کو استعمال کیاجارہا ہے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ انہیں لڑائی کے دوران انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیاجاتا ہے ۔گزشتہ سال2200افراد جنگ کے دوران مارے گئے تھے جن میں بیشتر شہری شامل تھے ۔ اسرائیل کے بھی73افراد جس میں67فوجی بھی اس میں شامل تھے ۔ اسرائیل کا یہ موقف ہے کہ وہ ان ٹھکانوں کو نشانہ بنانا چاہتا ہے ،کیونکہ فلسطینی عسکریت پسند ان کو استعمال کرتے ہیں ۔ وہاں ہتھیاروں کو رکھا جاتا ہے اور وہاں سے راکٹس داغے جاتے ہیں ۔

Netanyahu denounces UN's Ban over Gaza children remarks

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں