مخالفانہ رویہ ترک کرنے دہلی حکومت کو مرکز کی ہدایت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-28

مخالفانہ رویہ ترک کرنے دہلی حکومت کو مرکز کی ہدایت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
تلخ ترین مخالفت کے بعد مرکز نے ہفتہ کے دن دہلی حکومت سے کہا کہ وہ اپنا مخالفانہ رویہ ختم کردے جس کے سبب ان عہدیداروں کی بھرتی جو مرکزی وزیر داخلہ کے تحت ہیں میں الجھن پیدا نہ کریں ۔ اینٹی کرپشن برانچ ( اے سی بی) معاملہ میں مرکز اور ریاستی حکومتوں کے درمیان ہونے والی رسہ کشی کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی گئی جب کہ وزارت کے ایک اعلیٰ ذرائع کے بموجب دہلی لیجسلیچر نے آئین کے239AAکے تحت کارروائی کی جس میں ریاستی حکومت کو اختیار ہے کہ وہ پولیس، عوامی حکمنامے اور زمین مسئلہ پر مرکز کو رد کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کئی ایسے واقعے جس میں مرکز نے وزیر اعلیٰ کی بیوروکریسی مسئلہ پر اتفاق کرنے کے لئے کاہ تاہم گزشتہ دنوں سے یہ دکھایا گیا کہ دہلی حکومت اور لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ کے درمیان مخالفانہ رویہ جاری رہا ۔ مرکز کسی بھی وقت نوٹس کو منسوخ کر سکتا ہے جب کہ اے سی بی مرکز کے خلاف ایف آئی آر داخل کرنے کا مجاز نہیں رکھتا ۔ انہوں ںے انتباہ دیا اور ساتھ ہی کھلے الفاظ میں کہا کہ دہلی حکومت نے دہلی چیف سکریٹری ، ہوم اور فینانس سکریٹریز کے علاوہ دہلی پولیس کمشنر کو بھی نہیں کہا ہے ۔ دہلی حکومت نے راجیندر کمار کو دھرما پال کی جگہ بطور ہوم سکریٹری نامزد کیا جب کہ مرکز نے اس کو اہمیت نہ دیتے ہوئے تمام فائلیں انہی کے ذریعہ بھیجی رہی ہے ۔ مرکز نے دہلی کو انتباہ دیا کہ وہ ایک مکمل ریاست نہیں ہے ، لہذا وہ دوسری ریاستوں کی طرح سوموٹو نہیں کرسکتی۔ دہلی حکومت نے اے سی بی میں بہار پولیس کے چھ عہدیداروں کو نامزد کیا ۔ جب کہ دہلی وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے نائب وزیر اعلیٰ منشی سسوڈیا اور پارٹی قائد کمار وشواس کے ساتھ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی ۔ بتایا گیا کہ اس ملاقات میں صرف عام مسائل پر بات چیت کی گئی اور متنازعہ مسئلہ نہیں اٹھایا گیا ۔ کجریوال نے وزر داخلہ کو ایک خفیہ خط بھیجا جس میں ایم کے مینا پر لگائے گئے رشوت ستانی مقدمات کی لسٹ شامل تھی ۔

Centre Asks Delhi Government to Leave 'Confrontationist' Attitude

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں