پی ٹی آء
نیپال کے نائب وزیر اعظم بامدیو گوتم نے آج کہا کہ جولائی میں نئے دستور کی تدوین کے بعد سی پی این ۔ یو ایم ایل پارٹی کی زیر قیادت حکومت قائم ہوگی جو زلزلہ کے بعد راحت کے کاموں قیادت کررہی ہے ۔ نیا دستور نیپال ماہ آشاڈ تک تیار ہوجائے گا۔ یہ وسط جولائی تک متوقع ہے اور نئی حکومت جولائی کے اواخر تک قائم ہوجائے گا ۔ گوتم نے جو کہ نیپال کے وزیر داخلہ اور کمیونسٹ پارٹی آف نیپال۔ متحدہ مارکسٹ(سی پی این۔ یو ایم ایل) کے کارگزار صدر بھی ہیں یہ بات بتائی۔ نیپال کی چار بڑی سیاسی پارٹیاں نیپالی کانگریس، سی پی این یو ایم ایل، متحدہ سی پی این، ماؤسٹ اور مدھیسی لوگ کے حقوق کے فورم نے حال ہی میں16نکاتی معاملت تک سائی حاصل کی تاکہ ملک کو8وفاقی یونٹس میں منقسم کیاجاسکے جس سے مہینوں طویل تعطل ختم ہوگیا اور دستور تیار کرنے کے لئے راہ ہموار ہوگی ۔ گوتم نے دعویٰ کیا کہ پارٹی زلزلہ کے بعد دوبارہ تعمیر اور باز آباد کاری کے کاموں میں قیادت کی اہل ہے کیونکہ اس نے پہلے ہی سے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ گزشتہ ماہ کیا تھا جب ملک کے مختلف حصوں میں دوبارہ تعمیری کاموں کا آغاز ہوا تھا ۔ دو بڑے زلزلوں کے باعث جو25اپریل اور12مئی کو آئے تھے نیپال میں تقریبا نو ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں مکانات تباہ ہوگئے۔ سی پی این ۔ یو ایم ایل۔ مخلوط حکومت میں دوسری بڑی پارٹی ہے جس نے اپنے چیرمین63سالہ کے پی شرما کو آئندہ وزیر اعظم عہدہ کے امید وار کی حیثیت سے پیش کیا ہے ۔ اولی سردست ہیلت چک اپ کے لئے نئی دہلی میں ہیں ۔ فروری2014میں سب سشیل کمار کوئرالہ وزیر اعظم بنائے گئے تھے تب اس تعلق سے مفاہمت ہوچکی تھی جس کی تائید سی پی این، یو ایم ایل نے کی تھی جس کے بموجب کوئرالہ ، سی پی این یو ایم ایل امید وار کو اعلیٰ عہدہ کے لئے جگہ خالی کردیں گے اور یہ کام جیسے ہی دستور مدون کیاجائے گا عمل میں آئے گا۔
CPN-UML to lead next government, says Nepal Deputy Prime Minister
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں