بوسٹن حملہ آور جوہر سرنیف کا اعتراف جرم - معافی کی اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-06-26

بوسٹن حملہ آور جوہر سرنیف کا اعتراف جرم - معافی کی اپیل

بوسٹن، امریکہ
یو این آئی
بوسٹن میرا تھون ریس میں بم حملہ آور جوہر سرنیف نے کل موت کی سزا سنائے جانے سے قبل سماعت کے دوران2013کے ہلاکت خیز حملے پر معافی طلب کی ہے ۔ خیال رہے کہ ان بم حملوں میں تین افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ حملے کے تین دن بعد تصادم میں ایک پولیس عہدیدار بھی زخمی ہوگیا تھا ۔ ان حملوں میں مجموعی طور پر264افراد زخمی ہوئے تھے ۔ اس جرم میں ایک امریکی جج نے سرنیف کو باضابطہ طور پر موت کی سزا سنائی ۔ یہ بم حملے11ستمبر2001کے بعد امریکی سرزمین پر ہونے والے سب سے بڑے حملے تھے ۔ 21برس کے چیچن نژاد سرنیف نے کمرہ عدالت میں بیان دیا کہ میں نے جانیں لیں، آپ کو اذیت دینے، آپ کو نقصان پہنچانے نا قابل تلافی نقصان پہنچانے پر معافی مانگتا ہوں۔ اس وقت کمرہ عدالت کھچا کھچ برا ہوا تھا ۔ جن میں سے چند اس حملے میں زخمی ہونے والوں کے والدین تھے ۔ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ سرنیف عدالت سے مخاطب ہوا ، جب کہ مقدمہ کی کارروائی کے دوران اپنے دفاع میں وہ کچھ نہیں بولا۔ سرنیف کو زہریلے انجکشن کے ذریعہ موت کی سزا سنانے سے قبل، امریکی ضلعی جج ، جارج اوتولے نے کہا کہ جہاں تک آپ کے نام کا ذکر آئے گا ، اسے برائی کی علامت کے طور پر یاد کیاجائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو بات یاد رکھی جائے گی وہ یہ کہ تم نے بے گناہ افراد کو قتل اور زخمی کیا اور یہ عمل دیدہ و دانستہ طور پر کیا گیا ۔ تم نے جان بوجھ کر ایسا کیا۔ سرنیف نے دو درجن افراد کے بیان کے بعد بات کی ۔ جن میں وہ افراد بھی شامل تھے جنہوں نے اس بم حملے میں اپنے پیارے گنوائے یا اعضا سے محروم ہوگئے، جنہوں نے حملے کے نتیجے میں اپنی زندگیوں پر پڑنے والے شدید اثرات کا ذکر کیا۔ مقدمہ کے دوران وفاقی وکلائے استغاثہ نے چیچن نسل کے بھائیوں کو القاعدہ کے شدت پسند مذہبی نظریات کے ماننے والے قرار دیا اورجو دنیا کی مشہور دوڑ میں حملہ کر کے امریکہ کو سزا دینا چاہتے تھے ۔ سرنیف کے وکلا نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ان کا موکل حملے میں ملوث تھالیکن اس سازش میں اسے ایک جونیئر پارٹنر قرار دیا، جسے ان کے بڑے بھائی نے تیار کیا ۔ سرنیف خاندان اس حملے سے ایک دہائی قبل روس سے امریکہ آیا۔ سزا سنائے جانے کے باوجود، عین ممکن ہے کہ سرنیف کی قانونی لڑائی اگر دہائیوتک نہیں تو برسوں تک جاری رہ سکتی ہے ۔1998سے اب تک امریکہ میں موت کی سزا دئیے گئے مجرمان کی تعداد74ہے، جن میں سے صرف تین کو فی الواقع سزا ہوئی ہے ۔ سرنیف نے اپنے لئے اور اپنے بھائی کے لئے معافی مانگی ۔ سرنیف نے کہا کہ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھ پر، میرے بھائی اور میرے خاندان پر رحم فرمائے۔ اور یہاں موجود سب حضرات پر اپنا رحم فرمائے ۔

بوسٹن سے رائٹر کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب دو برس قبل امریکی شہر بوسٹن میں ہونے والی ایک میراتھون ریس کے دوران حملہ کرنے والے مجرم جوہر سرنیف کو موت کی سزا سنادی گئی ہے۔ چیچینیا سے تعلق رکھنے والے سرنیف کو چھ الزامات میں سزا ہوئی ہے ۔ بوسٹن حملے میں264افراد زخمی ہوئے تھے ۔ جن میں سے 17کی ٹانگیں ضائع ہوگئی ہیں۔

Boston bomber Tsarnaev apologizes to victims

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں