پی ٹی آئی
راجستھان کے وزیر صھت راجندر راٹھور نے آج للت مودی گیٹ مسئلہ پر چیف منسٹر سندھراراجے کے استعفیٰ کے مطالبہ کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ ساری قومی بی جے پی اور مرکزان کے ساتھ ہے۔ ریاستی وزیر صحت راجندر راٹھور نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ وسندھرا ہماری قیادت کررہی ہیں اور کرتی رہیں گی ۔ ساری بی جے پی خواہ مرکز کی ہو یا ریاست کی اور ساری مقننہ پارٹی ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے اور ہماری قیادت ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وسندھرا کے استعفیٰ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ انہیں استعفیٰ دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ تاہم انہوں نے لندن میں للت مودی کی امیگریشن درخواست کی مبینہ خفیہ حمایت کے تناظرمیں چیف منسٹر کے خلاف الزامات کے معاملہ میں پڑنے سے انکار کردیا اور کہا کہ جو کچھ انہوں نے کہا تھا جو کچھ اطلاع ان کے پاس تھی وہ انہوں نے پہلے ہی منگل کو ایک مختصر بیان میں دے دی ۔ اس دوران چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے کے دفتر نے کہا کہ وسندھرا راجے نے بی جے پی سربراہ امیت شاہ سے ملاقات کا وقت نہیں مانگا اور نہ ہی انہوں نے ملاقات کرنے سے انکار کیا ہے ۔ چیف منسٹر کے دفتر کے میڈیا مشیر نے کہا کہ بعض نیوز چیانلوں پر بتایا گیا کہ راجے نے امیت شاہ سے ملاقات کا وقت مانگا تھا لیکن انہوں نے ملاقات کاوقت دینے سے انکار کردیا جو صحیح نہیں ہے ۔ انہوں نے ان اطلاعات کو بھی مسترد کردیا کہ بی جے پی کے30ارکان اسمبلی راجے کی تائید میں دہلی گئے۔ سی ایم او نے میڈیا کو مشورہ دیا کہ وہ خبرکو شائع کرنے یا نشر کرنے سے قبل خبر کے مواد کی توثیق کرلیں ۔ یہ الزام عائد کرنے کے بعد راجے نے بد عنوانی کا سامنا کرنے والے آئی پی ایل کے سابق سربراہ للت مودی کی برطانیہ میں امیگریشن درخواست کی تائید کی تھی ۔ انہوں نے کل امیت شاہ کو فون کیا اور اپنے موقف کی وضاحت کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ راجے نے للت مودی کی جانب سے کئے گئے دعوؤں پر شاہ سے بات چیت کی اور پارٹی سربراہ کو بتایا کہ آئی پی ایل کو سابق سربراہ کے ساتھ ان کے کوئی خاندانی مراسم نہیں ہیں ۔ اس دوران بی جے پی کی راجستھان یونٹ نے بھی ان اطلاعات کو مستر دکردیا کہ مرکزی قیادت نے چیف منسٹروسندھرا راجے سندھیا سے خود کو الگ کرلیا ہے ۔
BJP strongly backs Rajasthan CM Vasundhara Raje, rules out resignation
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں