وزارت اقلیتی امور میں 10 سال سے کوئی تقرر نہیں - پارلیمانی کمیٹی شدید برہم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-04

وزارت اقلیتی امور میں 10 سال سے کوئی تقرر نہیں - پارلیمانی کمیٹی شدید برہم

نئی دہلی
یو این آئی
اقلیتی امور کی مرکزی وزارت کے قیام کے تقریباً10سال گزر جانے کے بعد بھی منظور شدہ عہدوں پر تقرری نہ ہونے پر پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے حکومت کی فلاحٰ اسکیموں کا نفاذ متاثر ہورہا ہے ۔ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات سے متعلق پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی نے اقلیتی وزارت میں ایک تہائی عہدے خالی پڑے رہنے پر مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تمام عہدوں پر تقرری نہ ہونے کی وجہ سے حکومت کی فلاحی اسکیموں کے نفاذ میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔ کمیٹی نے پارلیمنٹ میں پیش کردہ اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ2006میں وزارت کے قیام کے وقت98عہدے منظور ہوئے تھے ۔ ان میں سے ابھی تک66عہدوں پر تقرری عمل میں آئی اور مختلف سطحوں پر32عہدے مخلوعہ ہیں جن پر فوری بھرتی کرنے پر زور دیتے ہوئے کمیٹی نے کہا کہ وزارت کو خالی عہدے بھرنے کے لئے عملہ جات کے محکمہ سے رابطہ کرنا چاہئے اور تین ماہ کے اندر اس سلسلے میں ہوئی پیش رفت کی رپورٹ سے کمیٹی کو آگاہ کرانا چاہئے۔ کمیٹی نے اقلیتی برادری کی سماجی و اقتصادی مردم شماری سے متعلق 2011کے اعداد و شمار ابھی تک جاری نہ کرنے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مختلف اقلیتی فرقوں کے بارے میں صحیح اعداد و شمار دستیاب نہ ہونے پر حکومت کی فلاحی اسکیمیں کیسے نافذ کی جارہی ہیں ۔ کمیٹی نے وزارت کے موقف سے اختلاف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح سے وزارت فلاحی اسکیموں اور پروگراموں کا نشانہ حاصل نہیں کرپائے گا ۔ کمیٹی نے کہا کہ وزارت کو اس سلسلے میں اعدا د و شمار جمع کرنے چاہئیں جس سے ان کے اثرات کا جائزہ لی اجائے گا ۔ پورے اعداد و شمار اور معلومات وزارت کی ویب سائٹ پر ڈالی جانی چاہئے ۔ کمیٹی نے وزارت سے اقلیتی فرقے میں خط افلاس سے نیچے رہنے والے لوگوں کی تعداد اور ان کی سماجی و اقتصادی حالت کے بارے میں پوچھا تھا جس کے بارے میں وزارت نے اس سلسلے میں کوئی خاص اعداد و شمار موجود ہونے سے انکار کیا ہے ۔ وزارت نے کمیٹی کو بتایا کہ2001کی مردم شماری کے مطابق ملک میں کل18۔81فیصد لوگ اقلیتی فرقے سے تعلق ر کھتے ہیں ۔ ان میں سے13۔4فیصد مسلمان، 2۔3فیصد عیسائی1۔9فیصد سکھ ،0۔8فیصد بودھ ، 0۔006فیصد پارسی اور0۔4فیصد جین فرقے سے تعلق رکھتے ہیں ۔

no appointment in Minority Affairs Ministry for last 10 years

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں