تلنگانہ اور آندھرا پردیش آر ٹی سی ہڑتال دوسرے دن میں داخل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-08

تلنگانہ اور آندھرا پردیش آر ٹی سی ہڑتال دوسرے دن میں داخل

حیدرآباد
یو این آئی
تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال جاری ہے جس کے نتیجہ میں مسافرین بالخصوص طلباء ، دفاتر جانے والے ملازمین اور عام لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ دونوں ریاستوں کے تقریباً1۔2لاکھ آر ٹی سی ملازمین ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں جو منگل اور چہار شنبہ کی درمیانی شب سے شروع کی گئی تھی ۔ ہڑتال کے نتیجہ میں زائد از 1۔5کروڑ مسافرین کو دشواریوں کا سامنا ہے جن میں اکثریت سرکاری و خانگی ملازمین، فیاکٹری ورکرس، دکانات کے سیلزمین اور دیگر ملازمین و طلباء کی ہے جنہیں20ہزار آر ٹی سی بسیں سڑکوںسے غائب ہوجانے کے نتیجہ میں حمل و نقل کی سنگین دشواریوں کا سامنا ہے۔ آر ٹی سی ملازمین، تنخواہوں میں 43فیصد اضافہ کا مطالبہ کررہے ہیں ، کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کے دیگر ملازمین کے لئے حال ہی میں تنخواہوں میں43فیصد اضافہ عمل میں لایا گیا تھا اور انہیں بھی سرکاری ملازمین کے مساوی تنخواہوں میں اضافہ چاہئے۔ آر ٹی سی انتظامیہ نے دوسری طرف ملازمین کے مطالبہ کی تکمیل میں مجبوری کا اظہار کیا ہے کیونکہ کارپوریشن پہلے ہی بھاری مالی خسارے سے دوچار ہے اور ایسے حالات میں ملازمین کی تنخواہوں میں بھاری اضافہ نہیں کیاجاسکتا۔ انتظامیہ نے27فیصد اضافہ کا پیشکش کیا تاہم ملازمین نے اسے قبول کرنے سے انکار کردیا ۔ اسی دوران آر ٹی سی انتظامیہ، مسافرین کو راحت فراہم کرنے کے لئے متبادل انتظامات کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ عارضی کنڈکٹرس اور ڈرائیورس کا تقرر کرتے ہوئے پولیس کی حفاظت میں زیادہ سے زیادہ بسیں چلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ آر ٹی سی کے منیجنگ ڈائرکٹر سامبا شیوا راؤ نے دعویٰ کیا کہ آج27فیصد بسیں چلائی گئیں جبکہ شام تک45فیصد آر ٹی سی بسیں چلائی جائیں گی ۔ اسی دوران چند بس ڈپوز کے باہر اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب احتجاجی آر ٹی سی ملازمین نے بسوں کو باہر نکلنے سے روکنے کی کوشش کی ۔ ایسے معمولی واقعات کو چھوڑ کر ہڑتال تا حال پر امن طور پر جاری ہے ۔ انتظامیہ نے کنٹراکٹ ڈرائیورس اور کنڈکٹرس سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر ڈیوٹی پر رجوع ہوجائیں بصورت دیگر ان کی خدمات برخواست کردی جائیں گی ۔ آر ٹی سی انتظامیہ نے طلباء بالخصوص ایمسٹ امتحان میں شرکت کرنے والے امیدواروں کی سہولت کے لئے خصوصی ٹرانسپورٹ انتظامات روبہ عمل لائے ہیں ۔ دونوں شہروں حیدرآباد اور سکندر آباد میں چلنے والی تقریباً3500بسوں کے منجملہ بڑی تعداد ڈپوز تک محدود ہے جس کے نتیجہ میں مسافرین کو بے پناہ مسائل کا سامنا ہورہا ہے اور آٹو رکشا ڈرائیورس اور ٹیکسی مالکین صورتحال کا استحصال کرتے ہوئے معمول سے دگنا بلکہ اس سے زیادہ کرایہ وصول کررہے ہیں ۔

Telangana, AP RTC strike enters second day

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں