رئیل اسٹیٹ بل کو موافق بلڈرس بنا دیا گیا - راہول گاندھی کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-03

رئیل اسٹیٹ بل کو موافق بلڈرس بنا دیا گیا - راہول گاندھی کا الزام

نئی دہلی
پی ٹی آئی
نریندر مودی حکومت پر پھر یلغار کرتے ہوئے راہول گاندھی نے آج دعویٰ کیا کہ اس نے رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھاریٹی بل میں کئی دفعات میں ترمیم کردی ہے اور اس قانون کو جو خریداروں کے موافق تھا، اب موافق بلڈرس بنادیا ہے ۔ کانگریس کے نائب صدر نے این سی آر علاقہ میں فلیٹ خریدنے والے کئی افراد سے ملاقات کے بعد کہا کہ انہیں پتہ چلا ہے کہ اراضی سے متعلق معاملات میں صرف کسان اور قبائیلی ہی مسائل کا شکار نہیں ہیں بلکہ متوسط طبقہ کو بھی دبایاجارہا ہے ۔ واضح رہے کہ اراضی بل کے مسئلہ اور کسانوں کی حالت کے سلسلہ میں راہول گاندھی، مرکز کو نشانہ تنقید بناتے رہے ہیں۔ راہول گاندھی نے مکان خریدنے والوں کو تیقن دیا کہ وہ ان کا ساتھ دیں گے اور کہا کہ شفافیت کے فقدان کی وجہ سے خریدار مسائل کا شکار ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا "ان(خریداروں) سے کہاجاتا ہے کہ آپ کو ایک مخصوص وقت پر فلیٹ ملے گا لیکن کئی سال تک فلیٹ نہیں ملتا ۔ خریداروں کو فلیٹ کے رقبہ کے بارے میں مبالغہ آرائی کے ساتھ بتایاجاتا ہے لیکن کچھ اور ہی چیز دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی سے یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ فلیٹ سے اچھا نظارہ دیکھنے کو ملے گا لیکن چند ماہ بعد جب فلیٹ حوالے کیا گیا اس کے سامنے ایک اور عمارت تعمیر کردی گئی جس کی وجہ سے منظر مسدود ہوگیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس بل کو تباہ کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ جسے کانگریس زیر قیادت والی یوپی اے حکومت نے لایا تھا تاکہ رئیل اسٹیٹ شعبہ کو باقاعدہ بنایاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی تبدیلی یہ کی گئی ہے کہ شفافیت کو ختم کردیا گیا ہے ۔ فلیٹ کی خریداری کے وقت جتنے رقبہ کا وعدہ کیاجاتا ہے اتنا ہی دیاجاتا ہے لیکن انہوں(حکومت نے) اسے ختم کردیا ہے اور اسے موافق بلڈر بنادیا ہے ۔ حکومت کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے راہول نے کہا کہ وہ کسانوں اور قبائلیوں کے خلاف جو کررہی ہے وہی متوسط طبقہ کے ساتھ بھی کیاجارہا ہے ۔ میں نے انہیں (خریداروں کو تیقن) دیا ہے کہ میں کسانوں اور قبائلیوں کے علاوہ ان خریداروں کا بھی ساتھ دوں گا۔ ایک خریدار سلونی پاروتی جنہوں نے راہول گاندھی سے ملاقات کی تھی، کہا کہ انہوں نے نوئیڈا میں ایک فلیٹ بک کروایا تھا لیکن اس کا قبضہ ملنے میں کئی سال تاخیر ہوگئی ۔ انہوں نے اپنا مسئلہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نہ صرف ای ایم آئی( ماہانہ قسط ) کی ادائیگی کو یقینی بنانا پڑتا ہے بلکہ اس مکان کا کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے جہاں وہ مقیم ہیں ۔
پاروتی نے کہا کہ بلڈر نہ تو کوئی جرمانہ ادا کررہا ہے اور نہ ہماری بات پر توجہ دے رہا ہے ۔ دیگر افراد نے بھی فلیٹ بک کئے تھے ، اور ان پر بے حد دباؤ ہے کیونکہ انہوں نے ایسے پراجکٹس میں اپنی ساری پونجی لگادی ہے جن کی تکمیل میں کئی برسوں کی تاخیر ہورہی ہے ۔ سابق وزیر امکنہ و انسداد شہری غربت و کانگریس قائد اجئے ماکن نے بھی بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کو نشانہ تنقید بنایا اور کہا کہ اس نے رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری بل میں118ترمیمات کی ہین ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل سابق حکومت کی جانب سے لایا گیا تھا تاکہ خریداروں کا تحفظ کیاجاسکے لیکن حکومت ان ترمیمات کے ذریعہ اسے پوری طرح تبدیل کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق بل کے مطابق بلڈرس ، پلان میں کوئی تبدیلی نہیں کرسکتے تھے ، لیکن اب یہ شق شامل کی گئی ہے کہ معمولی ترمیمات کی اجازت ہوگی ۔ اس اصطلاح کی تشریح نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے الجھن پیدا ہورہی ہے ۔

Rahul attacks govt on real estate bill, calls it pro-builders

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں