وزیر دفاع منوہر پاریکر کا آسام اور ہند چین سرحد کا دورہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-03

وزیر دفاع منوہر پاریکر کا آسام اور ہند چین سرحد کا دورہ

نئی دہلی
یو این آئی
وزیر دفاع منوہر پاریکر نے وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ چین سے قبل آج ارونا چل پردیش کے سرحدی علاقوں کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا تاہم خراب موسم کے باعث وزیر دفاع توانگ وادی نہیں جاسکے ۔ منوہر پاریکر کے ریاست کے سرحدی علاقوں کا دورہ اس معنی میں اہم سمجھاجارہا ہے کہ اس کے تقریبا دو ہفتے بعد ہی نریند رمودی چین جارہے ہیں اور یہ قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ ان کے اس دورہ کے دوران چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ کو سلجھانے میں کامیابی مل سکتی ہے ۔ دو دن کے آسام اور ارونا چل پردیش کے دورہ پر منوہر پاریکر جمعہ کو تیج پور پہنچے تھے۔ وزیر دفاع نے فوج کے اعلیٰ حکام کے ساتھ اجلاس میں حقیقی خط قبضہ پر سیکوریٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ جہاں چین کی پیپلز لبریشن آرمی آزادانہ گشت کرتی ہے ۔ چین نے اس علاقہ کے96,00مربع کلو میٹر کے علاقہ بشمول مکمل وادی توانگ پر اپنا ادعا کررہا ہے ۔ وادی توانگ پر1962کے تنازعہ میں ملک کے مشرقی پڑوسی سے جنگ کا اصل خطرہ تصور کی جاتی تھی۔ چین نے اس علاقہ میں اعلیٰ قائدین کے دورہ پر سخت اعتراض کیا ہے۔ اس علاقہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ پر بیجنگ نے اپنا روایتی احتجاج درج کروایا تھا ۔ پاریکر نے وزیر مملکت برائے داخلہ کرن رجیجو کے ساتھ سولمارا ملٹری اسٹیشن کا بھی دورہ کیا اور جو انوں سے ابت چیت کی۔ انہوں نے فوج کی ستائش کرتے ہوئے مشکل حالات میں فوج کی تیاری پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ انہوں نے گجراج کور ہیڈ کوارٹر کا بھی دورہ کیا اور وہاں کی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ اپنے دورہ کے موقع پر پاریکر نے گجراج کارپس کے ہیڈ کوارٹر میں ریاست کی سیکوریٹی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ انہیں اس علاقہ میں حملہ آوروں سے مقابلہ کے لئے کئے گئے حرکیاتی اقدامات سے واقف کروایا گیا ۔ انہوں نے یہاں سیول انتظامیہ کے علاوہ پولیس اور نیم فوجی دستوں جانب سے سخت کارروائی کرتے ہوئے ریاست کی صورتحال کو معمول کے مطابق بنانے کے لئے کئے گئے اقدامات اور تیاریوں سے واقف کروایا گیا ۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر کے ہمراہ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کرن ریجی جو کے علاوہ فوج کے سربراہ جنرل ہیکھوٹا سنگھ، جی او اینڈ سی مشرقی کمان لیفٹننٹ جنرل ایم ایم ایس رائے اور جی او گجراج کارپس لیفٹنینٹ جنرل سرتھ چند بھی موجود تھے ۔ وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق مرکزی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج آسام کے نچلے علاقوں میں انتہا پسندوں کے خلاف جاری کارروائیوں اور سیکوریٹی کی صورت حال کا جائزہ لیا۔ پاریکر نے اپنے دو روزہ دورے کے دوسرے دن رنگیا کے ریڈ ہارن ڈویژن کا دورہ کیا اور انہیں آسام کے نچلے علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف جاری کارروائی سے متعلق تفصیل فراہم کی گئی۔ دسمبر2014میں قبائلیوں کے پر تشدد کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر دفاع نے موجودہ کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ اس کے علاوہ بدلتے صورت حال کے پیش نظر حکمت عملی تبدیلیوں کی بھی انہوں نے تعریف کی ۔ وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق منوہر پاریکر اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ عوام دوست رویہ کے ساتھ فوج کارروائی کررہی ہے ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آپریشن سد بھاؤنا کے لئے اگر مزید فنڈ کی ضرورت پڑی تو فراہم کی جائے گی ۔ اس علاقے کے عوام کے لئے ترقیاتی کاموں میں تیزی لائی جائے گی ۔ اس کے علاوہ مرکزی وزیر دفاع نے بی ٹی سی کے انتخاب میں تشدد سے پاک انتخاب کرانے پر فوج کی تعریف کی ہے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر دفاع کے ساتھ موجود مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کرن رجو نے فوج اور دیگر ایجنسیوں کی تعریف کی ۔ مرکزی وزیر دفاع کے ساتھ آرمی چیف جنرل دلبیر سنگھ، جی او سی ، انچارج ایسٹرن کمانڈ لیفٹننٹ جنرل ایم ایم ایس رائے اور جنرل سرت چند بھی موجود تھے ۔

Defence Minister Manohar Parrikar reviews security in Assam

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں