تحویل اراضی بل - پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی طلبی بھی ممکن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-03

تحویل اراضی بل - پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی طلبی بھی ممکن

نئی دہلی
یو این آئی، پی ٹی آئی
پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا آخری مرحلہ آئندہ ہفتہ شروع ہوگا، مودی حکومت نے اشارہ دیا ہے کہ اگر متنازوہ تحویل اراضی بل بجٹ اجلاس کے دوران راجیہ سبھا میں پاس نہیں ہوتا ہے تو مشترکہ اجلاس طلب کیاجاسکتا ہے ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کہا کہ راجیہ سبھا میں پاس نہ ہونے پر اس بل کو مشترکہ اجلاس میں پیش کرنا آئینی ضرورت ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی میں اہم تعاون کرنے والے انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے مجوزہ تحویل اراضی قانون کی ضرورت ہے ۔ جیٹلی نے ایک خانگی ٹیلی ویژن چینل کو دئیے گئے انٹر ویو میں کہا کہ ان کی حکومت اس بل کو راجیہ سبھا میں پاس کرانے کی کوشش کرے گی کیونکہ یہ دیہی افراد کے مفاد میں ہے ۔ واضح رہے کہ راجیہ سبھا میں حکومت کے پاس اکثریت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا میں دئیے گئے تمام اچھے مشوروں کو ماننے کی کوشش کی جائے گی۔ بل پاس کرانے کی حتمی میعاد کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ سیاست کے کیلینڈر میں آخری تاریخ نہیں ہوتی ۔ اپوزیشن اراکین سے آخری وقت تک ساتھ دینے کی اپیل کی جائے گی۔ اس بل سے مودی حکومت پر امید اور کارپوریٹ گھرانوں کو فائدہ پہونچانے کا الزام لگنے اور کسانوں کی خود کشی کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ خود کشی نئے قانون کے سبب نہیں کی جارہی ہیں۔ یہ بل یو پی اے حکومت دور میں2013ء میں ہی پاس ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت اس قانون میں تبدیلی کرکے کسان خاندانوں کو روزگار دینا چاہتی ہے ۔ اس لئے یہ بل لایا گیا ہے ۔ راہول گاندھی کے اس ریمارک کا حوالہ دیتے ہوئے کہ مودی حکومت سوٹ بوٹ کی سرکار ہے جیٹلی نے یوپی اے حکومت کو سوٹ کیس کی سرکار قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے نائب صدر اپنے وجود کا احساس دلانے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں ۔ پارلیمنٹ سے ایک ماہ تک غیر حاضر رہنے کے بعد وہ روزانہ کوئی نہ کوئی معاملہ سامنے لارہے ہیں ۔ جیٹلی نے سابقہ حکومت کے دور میں ہوئے اسکامس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے حکومت نے اسپکٹرم اور کوئلہ بلاکس کے ہراج کے ذریعہ3لاکھ کروڑ روپے کی رقم سرکاری خزانہ میں جمع کی جب کہ یو پی اے نے ان کو تقریباً مفت میں کمپنیوں کے حوالے کردیا تھا ۔ کانگریس نائب صدر کی کسانوں سے ملاقات کو صرف اپنے وجود کا احساس دلانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے جیٹلی نے کہا کہ راہول گاندھی کو کسانوں کے مسائل کا بھی علم نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس تحویل اراضی بل کی مخالفت کر کے کسانوں کے مفادات کو نقصان پہونچا رہی ہے ۔ کسان کو اس کی زمین کے بدلے میں تیاری ہونے والے انفراسٹرکچر میں ملازمتیں فراہم کی جائیں گی ۔قبل ازیں ڈائرکٹوریٹ آف انفورسمنٹ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جیٹلی نے کالا دھن کے خلاف مودی حکومت کے عہد کا اعادہ کیا اور کہا کہ ان لوگوں کے لئے جو غیر قانونی اور غیر مجاز طریقوں سے سرحد پار رقومات بھیجتے ہیں، سخت دن آنے والے ہیں ۔ جیٹلی نے کہا کہ دنیا شفاف اقتدار کی طرف بڑھ رہی ہے اس لئے اب انٹر نیٹ یا دوسرے طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے رقم منتقل کرنا یا چھپانا آسان نہیں رہے گا ۔ وزیر فینانس نے بتایا کہ جی۔20کانفرنس کے دوران ایسے معاملات سے نمٹنے کے لئے آپسی تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے ۔ مودی حکومت نے کالا دھن کو ملک سے باہر جانے سے روکنے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں ۔ ہم ٹیکس کی شرحوں میں تناسب لانے اور کاروبار کو آسان بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی برادری کو قوانین کا پابند بنایاجائے گا۔

Land Acquisition Bill possible joint session of Parliament

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں