میں نے بیف کھایا ہے اور پھر کھاؤں گا - جسٹس کاٹجو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-23

میں نے بیف کھایا ہے اور پھر کھاؤں گا - جسٹس کاٹجو

نئی دہلی
یو این آئی
سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے وزیر اقلیتی امور و مملکتی وزیر پالیمانی امور مختارعباس نقوی کے بیف کھانے والوں کو پاکستان جانے مشورہ دینے سے متعلق بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں احمق قرار دیا اور کہا میں ایک ہندو ہوں، میں نے بیف کھایاہے اور دوبارہ کھاؤں گا۔ نقوی نے کل ٹی وی چیانل پر صدر مجلس بیرسٹر اسد الدین اویسی کے ساتھ مباحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا تھا کہ جو لوگ بیف کھائے بغیر نہیں رہ سکتے انہیں پاکستان یا کسی اور ملک کو چلے جانا چاہئے ۔ اس پر صدر مجلس نے یہ کہتے ہوئے انہیں گنگ کردیا کہ کیا وہ چیف منسٹر گوا کو بھی پاکستان بھیج سکتے ہیں ۔ سینئر بی جے پی لیڈر کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کاٹجو نے اپنے فیس بک پر لکھا ۔ میں ہندو ہوں ، اور میں نے بیف کھایا ہے اور دوبارہ کھاؤں گا ۔ بیف کھانا کوئی گناہ نہیں ہے ۔ دنیا کی90فیصد آبادی بیف کھاتی ہے کیا وہ سب گناہگار ہیں ۔ کاٹجو نے یہ بھی کہا کہ وہ گائے کو مقدس یا ماتا تسلیم نہیں کرتے ۔ ایک جانور کسی انسان کی ماتا کیسے ہوسکتی ہے ؟ یہی وجہ ہے میں کہتا ہوں 90فیصد ہندوستانی احمق ہیں جن میں مختار عباس نقوی بھی شامل ہیں ۔ جسٹس کاٹجو پریس کونسل آف انڈیا کے سابق صدر نشین رہ چکے ہیں ۔ اسی دوران مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی کے اس ریمارک کو آج مسترد کردیا کہ جنہیں گائے کا گوشت کھانا ہے وہ پاکستان چلے جائیں ۔ جیٹلی کی توجہ جب نقوی کے بیان کی طرف مبذول کروائی گئی تو انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک بڑا ملک ہے جہاں لوگ مختلف لہجہ میں باتیں کرتے ہیں لیکن لوگوں کو اپنی ذمہ داری سمجھنی چاہئے ۔ نقوی نے کل شام یہاں آج تک منتھن پروگرام میں متنازعہ بیان دیا تھا۔ مختار عباس نقوی نے جو مملکتی پارلیمانی امور کے وزیر بھی ہیں کہا تھا کہ اگر ایک خاص حلقہ اس سے مررہا ہے کہ وہ گائے کا گوشت فروخت یا کھانہیں سکتا تو پھر اس ملک میں اس حلقہ کے لئے کوئی جگہ نہیں ۔ وہ لوگ پ اکستان یا کسی عرب ملک میں چلے جائیں۔ نقوی کے اس بیان نے تنازعہ کھڑا کردیا ہے اور مودی حکومت کو شرمندگی کا سامنا ہے ۔ جیٹلی نے کہا کہ وزیر اعظم اس طرح کے بیانات کے تعلق سے اپنے خیالات ظاہر کرچکے ہیں ۔ ایسے بیانات کو صرف ٹی وی چیانلوں پر نمایاں جگہ ملتی ہے۔ واضح رہے کہ برسر اقتدار پارٹی کے بعض دوسرے اراکین اور وزرا بشمول سادھوی نرجن جیوتی، گری راج سنگھ، ساکشی مہاراج اور یوگی آدتیہ ناتھ بھی اس سے پہلے اپنے متنازعہ بیانات سے مودی حکومت کو شرمندگی سے دوچار کرچکے ہیں۔ کاٹجو اس سے قبل بھی اس قسم کے بیانات دیتے ہوئے ہندو انتہا پسند حلقوں کی ناراضگی کا سامنا کرچکے ہیں ۔

I am a Hindu, I have eaten beef, and will again eat it, Markandey Katju

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں