مہاراشٹرا میں بیف پر امتناع کے خلاف دلت تنظیموں کا آج بڑے پیمانے پر احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-05

مہاراشٹرا میں بیف پر امتناع کے خلاف دلت تنظیموں کا آج بڑے پیمانے پر احتجاج

ممبئی
یو این آئی
مہاراشٹرا میں بی جے پی زیر قیادت حکومت کی جانب سے بڑے جانوروں کے ذبیحہ پر عائد پابندی کے خلاف آج یہاں دلت تنظیمیں بھی میدان میں اتر آئیں اور اعلان کیا کہ اس ضمن میں سکریٹریٹ پر کل احتجاج منظم کیاجائے گا۔ دلت تنظیموں نے انتباہ دیا ہے کہ وہ سکریٹریٹ میں بڑے جانوروں کو لے کر گھسنے کی کوشش کریں گے تاکہ انہیں انصاف حاصل ہوسکے ۔ ممبئی مراٹھی پتر کار سنگھ میں سروا سر مک سنگھ کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دستور کے معمار بابا صاحب امبیڈکر کے پوتے وری پبلکن پارٹی آف انڈیا کے صدر آنند راج امبیڈکر، لال نشان پارٹی کے ایم اے پاٹل، کرانتی کاری چرمکار سنگھٹن ، مراٹھی اڑاوکاس سنگھ، کچرا واہتوک سیوا سنگھ ، آنگن واڑی سیوا سنگھ، سرکشا رکشک اگھاڑی کے علاوہ نیو انڈیا ٹریڈ یونین، ممبئی سب اربن بیف ڈیلر اسوسی ایشن ، آل انڈیا قریش برادری ، آل انڈیا ملی کونسل اور دیگر فلاحی تنظیموں کے عہدیداروں نے ذبیحہ پر لگی پابندی کو غیر آئینی و غیر دستوری بتاتے ہوئے کہا کہ ریاست میں ذبیحہ پر پابندی کو اب دو ماہ سے زائد کا عرصہ ہونے کو آیا ہے اور اس دوران گوشت کا کاروبار کرنے والے بری طرح متاثر ہوئے ہیں ، اس کے علاوہ کسان بھی اس سے کافی متاثر ہں ، کیونکہ وہ اپنے جانور فروخت نہیں کرپارہے ہیں ۔ پریس کانفرن سے خطاب کرتے ہوئے سروا سرمک سنگھ کے صدر وجئے دلوی نے کہا کہ گزشتہ ماہ انہوں نے وزیر قانون رنجیت پاٹل سے ایک وفد کی صورت میں ملاقات کی تھی ، اور اس پابندی کے خلاف احتجاج کیا تھا جس کے دوران وزیر رنجیت پاٹل نے انہیں یقین دلایا تھا کہ وہ اس قانون میں ترمیم کریں گے، نیز24مارچ2015ء کو آزاد میدان میں ریاست کے مختلف مقامات سے تعلق رکھنے والے اس پیشہ سے وابستہ افراد نے ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا تھا جس کے دوران ریاستی بی جے پی کے ترجمان مادھو بھنڈاری نے خود اس احتجاجی جلسہ میں شرکت کرکے انہیں یہ یقین دلایا تھا کہ حکومت اس معاملہ میں کچھ پیش رفت کرے گی ، اور ایک سال عمر سے زائد بڑے جانوروں کے ذبیحہ کی اجازت دی جائے گی، لیکن اب تک اس معاملہ میں حکومت کی جانب سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے عائد پابندی سے ریاست کے کئی لاکھ افراد بے روزگار ہوگئے ہیں اور حکومت نے ان کا خیال کئے بغیر اور ان کی باز آباد کاری کے اقدامات کئے بغیر برق رفتاری سے اس قانون کو منظور کیا ہے ۔ نیز جب تک اس پر عائد پابندی کو ہٹا نہیں دیاجاتا ان کی تنظیم ریاست گیر سطح پر احتجاج کرے گی ۔ پریس کانفرنس سے مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی ایڈوکیٹ وارٹ پٹھان نے بھی خطاب کیا اور انہوں نے قانون کے نقطہ نظر سے ریاستی حکومت کی جانب سیع ائد کردہ اس پابندی کوغیر آئینی اور غیر دستوری قرار دیا ۔ وارث پ ٹھان نے کہا کہ اس ضمن میں انہوں نے ریاستی اسمبلی کے اجلاس میں بھی گزشتہ دنون آواز اٹھائی تھی اور حکومت سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس پابندی وک فوری طور پر ختم کرے اور متاثرہ افراد کی باز آباد کاری بالکل اسی نہج پر کی جائے جس طرح سے راحتی پیکیج حکومت نے ان کسانوں کو دیا ہے جن کی فصلیں خراب موسم کی وجہ سے برباد ہوگئی تھی۔ کانفرنس سے مختلف تنظیموں کے عہدیداروں نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ بڑے جانور کے ذبیحہ پر عائد پابندی کو صرف مسلمانوں کے مسئلہ کے طور دیکھنا ٹھیک نہین ہے بلکہ اس سے بردران وطن کی ایک بڑی تعداد متاثر ہوئی ہے ۔ اس موقع پر تنظیموں کے رضا کاروں نے منگل کو بائیکلہ رانی باغ سے منترالیہ تک ریالی نکالنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ آزاد میدان میں اس سلسلہ میں ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیاجائے گا جس سے مختلف سیاسی جماعتوں کے سربراہان خطاب کریں گے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں