اراضی آرڈیننس دوبارہ جاری کرنے کابینہ کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-31

اراضی آرڈیننس دوبارہ جاری کرنے کابینہ کا فیصلہ

نئی دہلی
یو این آئی
مرکزی کابینہ نے آج حصول اراضی میں شفافیت ، منصفانہ معاوضہ کا حق باز آباد کاری اور دوبارہ بسانے سے متعلق آرڈیننس کو دوبارہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔ مرکزی وزیر برائے انفارمیشن ٹکنالوجی و ٹیلی کام روی شنکر پرساد نے بتایا کہ مرکزی کابینہ نے جس کا اجلاس یہاں وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت منعقد ہوا ، اس آرڈیننس کو دوبارہ جاری کرنے کی منظوری دے دی ۔ انہوں نے کہا کہ منصفانہ معاوضہ کا حق اور حصول اراضی میں شفافیت و باز آباد کاری سے متعلق آرڈیننس کی میعاد 3جون کو ختم ہورہی ہے ۔ کابینہ نے اس آرڈیننس کو دوبارہ جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے تاکہ موجودہ آرڈیننس سے اس کا تسلسل برقرار رکھا جاسکے ۔ واضح رہے کہ یہ تیسری مرتبہ ہے کہ یہ آرڈیننس جاری کیا جارہا ہے ، کیونکہ آرڈیننس کی جگہ لینے والے بل کو پ ارلیمنٹ نیہنوز منظوری نہیں دی ہے ۔ اس بل کو راجہ سبھا میں منظور نہیں کرایا جاسکا جسے13مئی کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کدیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تازہ آرڈیننس جاری کرنے کا مقصد بات کو یقینی بنانا ہے کہ کسانوں کے معاوضہ میں کوئی کمی یا رکاوٹ نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کی دفعات کسانوں کو بہتر معاوضہ حاصل کرنے اور باز آباد کاری کے فوائد کے حصول میں مدد کریں گی۔ انہیں یہ فوائد حکومت کی جانب سے مناسب اراضی حاصل کرنے کے عوض فراہم کیے جائیں گے۔ اسی دوران موصولہ علیحدہ اطلاع کے مطابق کانگریس نے آج متنازعہ اراضی آرڈیننس کو تیسری مرتبہ جاری کرنے مودی حکومت کے اقدام پر شدید احتجاج کیا اور اس اقدام کو ظالمانہ اعتماد شکنی اور کسان برادری کے ساتھ انصاف کی بگڑی ہوئی شکل قرار دیا ۔ پارٹی ترجمان رندیپ سنگھ سرجیو الا نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اراضی آرڈیننس کو دوبارہ جاری کیاجانا پارلیمنٹ کے بھی خلاف ہہے جس نے قانون سازی کو منظوری دینے سے انکار کردیا ہے ۔ وزیر اعظم نریند رمودی کے دوہرے معیارات بے نقاب ہوگئے ہیں جنہوں نے کل ہی یہ کہا تھا کہ ان کی حکومت مخالف کسان ، آرڈیننس کا دوبارہ جائزہ لینے تیار ہے ۔ سرجے والا نے کہا کہ کانگریس اراضی آرڈیننس کو خفیہ طور پر آگے بڑھانے مودی حکومت کے اس ناپاک منصوبے کی مذمت کرتی ہے جس نے اسے مشسترکہ پارلیمانی کمیٹی سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ کانگریس قائد نے کہا کہ میری پارٹی یہ مطالبہ کرتی ہے کہ مودی حکومت فوری اس آرڈیننس کو واپس لے اور تخریبی منصوبوں پر قوم سے معذرت خواہی کرے ۔

Land ordinance bill to be re-promulgated for the third time

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں