سری لنکا میں قیام امن کوششوں کی ستائش - جان کیری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-03

سری لنکا میں قیام امن کوششوں کی ستائش - جان کیری

کولمبو
پی ٹی آئی
امریکی سکریرٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے آج سری لنکا کی نئی حکومت کی کوششوں کی ستائش کی جو جمہوریت، انسانی حقوق اور ملک کی ٹامل اقلیت کے ساتھ مصالحت کو یقینی بنانے میں پیشرفت کی ہے۔ کیری، سری لنکائی وزیر خارجہ منگلا سمرا ویرا کے ساتھ باہمی ملاقات کے بعد میڈیا سے خطاب کررہے تھے جب کہ امریکہ کے اعلیٰ سفارت کار یہاں دو دن کے دورہ پر پہنچے ہیں ۔ ایک بات مجھے پسند آئی وہ یہ کہ یہاں کی حکومت نے اپنے دروازے کھول دئے ہیں اور کھلے ذہن کے ساتھ مختلف نظریات کے لئے راہ ہموار کی جارہی ہے ۔ یہ بات انہو ں نے سری لنکا کے چند مہینوں کے اندر زبردست ترقی کے ستائش کرتے ہوئے کہی۔ آپ قابل برداشت امن وضع کرنے کے لئے کام کررہے ہیں ۔ اور آپ نے اپنی تمام عوام کو خوشحالی مہیا کرنے کے لئے سر گرم ہیں۔ کیری نے نئی حکومت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹامل اقلیت کے قریب پہنچنے کی کوشش کررہی ہے تاکہ تین دہوں سے چلی آرہی خانہ جنگی کو ختم کیاجائے ۔ واضح رہے کہ خانہ جنگی میں ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ کیری نے کہا کہ سری لنکا کے صدر مائتری پالا سری سینا اور وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے سخت مسائل سے نمٹنے میں خوفزدہ نہیں ہیں ۔ دونوں ہی نے سخت فیصلوں کی خواہش رکھتے ہیںاور وہ اپنے وعدہ پر قائم ہیں ۔ کیری نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی چیالنجس اور مشکل فیصلے نئی حکومت کے آگے ہیں جس پر وہ سمراویرا کے ساتھ مباحث کریں گے ۔ یہ اس بات کا حوالہ ہے کہ انسانی حقوق کا محاسبہ اور سری لنکائی حکومت کے ان علاقوں میں مصالحت کی جائے تاکہ وہاں سے اچھے نتائج ظاہر ہوسکیں ۔ امریکی زیر قیادت فیصلوں میں یو این ایچ آر سی نے ایک بین الاقوامی جانچ کو لازمی قرار دیا ہے لیکن کولمبو نے گھریلو میکانزم کو ترجیح دی ہے ۔ امریکہ نے اس بات کو نوٹ کیا ہے کہ لنکا کی پیشرفت جمہوریت کی بحالی اور بڑے پیمانے پر جوابدہ بنانے کا اداروں کا قیام پر مرکوز ہے ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ سری لنکا کے ساتھ کام کرے جس سے وزیر خارجہ اور میں(کیری)سالانہ شراکت داری پر مبنی مذاکرات ہمارے دونوں حکومتوں کے درمیان منعقد کئے جانے کے خواہاں ہیں ۔ کیری کا دورہ امریکہ اور سری لنکا کے سابقہ حکومت کے درمیان کئی برسوں تک کشیدہ تعلقات کے بعد ہورہا ہے ۔ جس کی قیادت مہندا راجہ پکشے نے کی تھی ۔ راجہ پکشے کو مغرب سے اس بات کے لئے نکتہ چینی کا سامنا تھا کہ انہوں نے ایل ٹی ٹی ای کے کچلنے کے دوران مبینہ جنگی جرائم کو سر زد ہوئے ہیں ان کی تحقیقات میں تعاون سے انکار کیاتھا ۔ سری لنکا۔ راجا پکشے کے تحت مشلشل تین امریکی تائیدی اقوام متحدہ حقوق انسانی کونسل کی قرار داد منظور کی گئیں۔ آخر جس میں عالمی تحقیقات لازمی تھیں جو مبینہ حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق تھی جس کے لئے حکومت کے فوجی اور ایل ٹی ٹی دونوں پر یہ الزام عائد کیا گیا ۔ سری سینائی کی حکومت نے ڈومیسٹک میکانزم کو اختیار کیا ہے جس پر ٹامل افراد نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے ۔ ان کا یہ احساس ہے کہ سابق سنہالی اکثریتی حکومتوں کا طرز عمل اقلیتوں کے تعلق سے بہتر تھا اور تحقیقات آنسو پونچھنے کے مترادف ہوں گے۔

Kerry visits Sri Lanka, pledges support for new government

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں