جنوبی اور شمالی ہند میں گرمی کا قہر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-24

جنوبی اور شمالی ہند میں گرمی کا قہر

نئی دہلی، حیدرآباد
ایجنسیاں
ملک کا بڑا حصہ شدید گرمی کی زد میں ہے ۔ جنوبی ہندوستان میں تو گرمی قہر برپا کررہی ہے۔ ہفتہ کو درجہ حرارت ساتویں آسمان پر چڑھ گیا ۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے کئی حصوں میں جھلسا دینے والی گرم ہوا چل رہی ہے ۔ ان دونوں ریاستوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید گرمی سے تقریباً200افراد کی جان چلی گئی ہے ۔ محکمہ موسمیات کے حکام نے کہا کہ ان دونوں ریاستوں کے لوگوں کو گرمی ابھی اور جھیلنی پڑے گی ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق تلنگانہ کے ضلع خمم کا درجہ حرارت48ڈگری درج کیا گیا جو گزشتہ 70برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ دونوں ریاستوں میں کئی مقامات پر درجہ حرارت معمول سے3سے6ڈگری زیادہ درج کیا گیا ہے۔ اس سے قبل خمم ضلع کا سب سے زیادہ درجہ حرارت1947میں47۔2ڈگری درج کیا گیا تھا جبکہ آندھرا پردیش کے باپتلا میں سب سے زیادہ درجہ حرارت44ڈگری درج کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ شمال مغربی ہواؤں کی وجہ سے دونوں ریاستوں کے درجہ حرارت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق تلنگانہ کے مختلف علاقوں میں آج لوسے45افراد کی موت ہوئی ہے ۔ ضلع ورنگل میں سب سے زیادہ11لوگوں کی موت ہونے کی اطلاع ہے ۔ جمعہ کو تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں100 سے زیادہ لوگوں کی جان گرمی کے سبب چلی گئی ۔ ان دونوں ریاستوں کے کئی حصوں میں درجہ حرارت48ڈگری سلسیس تک پہنچ گیا ۔ تلنگانہ کے اسپتالوں میں لو کی زد میں آنے والے لوگ بڑی تعداد میں پہنچ رہے ہیں ۔ آندھرا پردیش کی حکومت نے تو تمام اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر کے میڈیکل سہولت فراہم کی ہے۔ حکام نے لوگوں کو محتاج کیا ہے کہ وہ دن میں گھر سے باہر نکلیں تو تپتی گرمی سے بچاؤ کے لئے انتظام کرلیں ۔ حکام نے کہا کہ لوگ کسی بھی صورت میں خطرہ نہ اٹھائیں ۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں درجہ حرارت 45ڈگری سے اوپر رہنے کا امکان ہے ۔
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ اگلے3دنوں میں عادل آباد ، نظام آباد ، کریم نگر، میڈک ، وارنگل خمم، رنگا ریڈی ، حیدرآباد، نالگونڈا اور محبوب نگر اضلاع میں جان لیوا گرمی پڑے گی ۔ آندھرا پردیش میں ایسٹ گوداوری ، ویسٹ گوداوری ، کرشنا گنٹر، پرکاسم، نیلور، چتتور، کڈپا اور کرنول ضلع تپتی گرمی کی لپیٹ میں ہیں ۔ محکمہ موسمیات کو خدشہ ہے کہ ان علاقوں میں درجہ حرارت بڑھنے کے سارے پرانے ریکارڈ ٹوٹ سکتے ہیں ۔11مئی2002کو آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے وجے وڑہ میں48۔8ڈگری تک درجہ حرارت پہنچ گیا تھا ۔ محکمہ موسمیات کو خدشہ ہے کہ اس ماہ یہ ریکارڈ ٹوٹ سکتا ہے ۔ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ آندھرا اور تلنگانہ میں اتنی مختصر مدت میں گرمی سے اتنے لوگوں کی جان گئی ہے ۔ آندھرا پردیش کی تقسیم نہیں ہوئی تھی تب بھی اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی جان نہیں گئی تھی ۔ مرنے والوں کی تعداد ہر دن بڑھ رہی ہے ۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کی حکومت نے جمعہ کو صورتحال کا جائزہ لیا ۔ ان حکومتوں نے فیلڈ لیول کے افسران کو بڑے پیمانے پر گرمی سے بچاؤ کے لئے مہم چلانے کو کہا ہے ۔ اس مہم میں لوگوں کو بتایاجائے گا کہ تپتی گرمی کے دوران لوگ اپنی حفاظت کیسے کریں ۔ اڑیسہ میں بھی زبردست گرمی سے لوگ بے حال ہیں ۔ ریاست کے بڑے حصوں میں لوگ دن میں گھروں سے باہر نہیں نکل رہے ہیں ۔ انتظامیہ بھی احتیاط کے طور پر سرگرم ہے ۔ اڑیسہ حکومت کو رپورٹ ملی ہے کہ اب تک گرمی سے 23افراد کی جان گئی ہے ۔ مغربی بنگال میں بھی گرمی اپنے تیور دکھارہی ہے ۔ جمعہ کو ایک کیب ڈرائیور کی لو لگنے سے موت ہوگئی ۔ ریاست میں گرمی سے4لوگوں کے مرنے کی خبر ہے ۔ پنجاب اور ہریانہ میں بھی درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ وہیں پورے شمالی ہند میں درجہ حرارت اپنے عروج پر ہے۔ دارالحکومت دہلی کا درجہ حرارت 45ڈگری کے ارد گرد ہے۔ اتر پردیش کے کانپور میں آج گرمی نے سارے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں اور درجہ حرارت 45ڈگری تک پہنچ گیا ہے ۔ وہیں الہ آباد کا درجہ حرارت بھی44ڈگری پایا گیا ہے ۔ گزشتہ48گھنٹوں میں دن کے درجہ حرارت میں تقریبا5ڈگری کا اضافہ ہوا ہے ۔ کئی دنوں سے گرمی کا شدید غضب جاری ہے ۔ گرمی اور لو کے عذاب سے عام لوگوں کا جینا مشکل ہوگیا ہے ۔ پورے شمالی اور جنوبی ہندوستان میں گرمی کی تپش اپنے عروج پر ہے۔ سڑک پر نکلنے والے لوگوں کو نیچے سے لو کے تھپیڑے اور اوپر سے آگ برستی محسوس ہورہی ہے، جس کی وجہ سے سڑکوں پر سناٹا دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ صرف چار پہیا گاڑی ہی دیکھنے کو مل رہی ہے اور پچھوا ہوا لوگوں کو جھلسا رہی ہے۔ فی الحال مانسون کے آثار نہیں ہیں ۔ وہیں امس سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ گرمی کے سبب بیماریوں میں بھی اضافہ ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے ۔ ملک کے کئی علاقوں میں گرمی بڑھنے کے ساتھ ہی پانی کا بحران پیدا ہوگیا ہے ۔

Nearly 400 Dead as Heat Wave Intensifies Across India. Delhi Sizzles at 44.5 Degrees

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں