یو این آئی
ہندوستانی فوج کو طویل انتظار کے بعد فضائی حملوں کے خلاف بڑا ہتھیار'آکاش میزائل' آج فراہم کردیا گیا جس سے دشمن کے لڑاکا طیاروں، ہیلی کاپٹروں اور ڈرون طیاروں کو پلک جھپکتے ہی مار گرا یا جاسکتا ہے ۔ ہندوستان ڈائمگ لمٹیڈ کے چیف منیجنگ ڈائرکٹر نے بری فوج کے سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ کو یہاں ایک تقریب میں میزائل کا ایک ماڈل علامتی طور پر پیش کیا۔ آکاش ہر طرح کے موسموں میں25کلو میٹر کے فاصلے سے طویل دوری تک ضرب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ فوج کو آئندہ2برسوں میں دو آکاش رنجمنٹ ملیں گی اور اس کی6فائرنگ بیٹریوں پر14,180کروڑ روپے کی لاگت آئے گی ۔ ہندوستانی فضائی کے پاس پہلے ہی سے آکاش میزائل موجود ہے اور وہ چین سے ممکنہ ہوائی خطرہ کا مقابلہ کرنے کے لئے شمال مشرقی علاقے میں6میزائل اسکوارڈن تعینات کرنے والی ہے ۔ اس پراجکٹ کی شروعات کے تین دہائی سے بھی زیادہ وقت کے بعد آج اس سو پر سونک میزائل کو فوج میں شامل کرلیا گیا ۔ یہ میزائل فضائی دفاعی کور کے لئے خصوصی حوصلہ افزائی کا کام کرے گا ۔ یہ کور برسوں سے قدیم ہوائی دفاعی ہتھیاروں کے ساتھ کام کررہا ہے ۔ فوج کے سربراہ جنرل دلبیر سنگھ سہاگ نے رسمی افتتاحی تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ اس نظام کے ساتھ ہمیں جو طاقت حاصل ہوئی ہے وہ ہماری فوج کی خامیوں کو دور کرے گی ۔ آکاش میزائل ملکی جنگی آلات کے استعمال کی سمت میں ایک قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فوج فونی فضائی دفاع کی کمان کنٹرول اور جنگی خطوں کے مینجمنٹ کے نظام کی جدید کاری کے مرحلے میں ہے۔ آکاش میزائل سسٹم ملک میں تیار ایسا میزائل ہے، جو زمین سے فضا میں مختصر فاصلے تک ضرب لگا سکتا ہے ۔ اس میں طیاروں ، ہیلی کاپٹروں اور ڈرون طیاروں جیسے مختلف فضائی خطرات پر زیادہ سے زیادہ25کلو میٹر کے فاصلے پر اور20کلو میٹر تک کی بلندیوں پر حملہ کرنے کی صلاحیت ہے ۔
Akash gives Army supersonic edge
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں