داؤد ابراہیم پاکستان ہی میں موجود - حکومت ہند - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-05-06

داؤد ابراہیم پاکستان ہی میں موجود - حکومت ہند

نئی دہلی
پی ٹی آئی
شام دیر گئے حکومت نے داؤد ابراہیم کی رہائش سے متعلق اپنے موقف پر ایک اور یوٹرن اختیار کرتے ہوئے کہا کہ داؤد پاکستان میں ہیں۔ مملکتی وزیر داخلہ کرن رجیجو نے ایک بار پھر دہرایا کہ انڈر ورلڈ ڈان پاکستان میں ہے اور حکومت اس کی حوالگی کے لئے سنجیدہ کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر رپورٹرس سے کہا "حکومت کا مستقل موقف رہا ہے کہ داؤد پاکسان ہی میں ہے اور حکومت ہند پاکستان کو اس تعلق سے معلومات فراہم کرتی رہی ہے لیکن پاکستانی ایجنسیاں ہمارا تعاون نہیں کررہی ہے اور یہ ہر ایک کو اچھی طرح معلوم ہے ۔ اس سے قبل کہا گیا تھا کہ انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کے ٹھکانے کے تعلق سے حکومت لاعلم ہے اورجیسے ہی اس کا پتہ چل جائے گا اس کی حوالگی کے عمل کا آغاز کیاجائے گا ۔ لوک سبھا میں مملکتی وزیر داخلہ ہری بھائی پراتھی بھائی چودھری نے کہا کہ داؤد1993ء کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کا ملزم ہے اور اس کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کی جاچکی ہے ۔انہوں نے ایک تحریری سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ"اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی اس کے خلاف ایک خصوصی نوٹس جاری کی ہے ۔ اس کے ٹھکانے کا تا حال علم نہیں ہے اور جیسے ہی اس کا پتہ چل جائے گا اس کی حوالگی کا عمل شروع کیاجائے گا۔" واضح رہے کہ عرصہ دراز سے حکومت کا موقف یہ ہے کہ داؤد ابراہیم پاکستان کے سیکوریٹی ادارہ کی سرپرستی میں پاکستان میں ہی مقیم ہے ۔ ہندوستان کو انتہائی مطلوب مفرور ملزم دائد پر ہندوستان نے پاکستان کو متعدد ڈوزیئرس حوالے کئے ہیں جن میں پاکستان میں اس کے ٹھکانے کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔27دسمبر2014کو وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے لکھنو میں کہا تھا کہ داؤد ہندوستان کا انتہائی مطلوب دہشت گرد ہے اور ہندوستان نے پاکستان سے بار بار کہا ہے کہ اسے حوالے کرے ۔ اسی دن مملکتی وزییر داخلہ کرن رجیجو نے دہلی میں کہا تھا کہ ہندوستان نے پاکستان سے داؤد کو حوالے کرنے کے لئے کہا تھا کیوں کہ1993ء کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس کے اصل ملزم کی حیثیت سے کافی شواہد حوالے کئے جاچکے ہیں ۔ رجیجو نے کہا تھا کہ"ہم عرصہ دراز سے اس کی ہندوستانی کو حوالگی کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ پاکستان کو کئی ثبوت دیے جاچکے ہیں ۔ پاکستان کو اب چاہئے کہ وہ اسے ہمارے حوالے کردے ۔ چودھری نے آج کہا کہ دہشت گردی کے معاملے میں ہندوستانی حکام کو مطلوب مفرور ملزمین کے سلسلے میں متعلقہ ممالک سے درخواستیں کی ہیں ۔ ولی نارؤ نرتونچ کے لئے تھائی لینڈ ، عثمان غنی خان کے لئے سعودی عرب ، عبدالواحد سدی باپا کے لئے متحدہ عرب امارات ، ریلو عرف بو پالن اور محمد حنیف ٹائیگر کے لئے برطانیہ سے درخواست کی گئی کہ وہ ان مفرور ملزمین کو ہندوستان کے حوالے کریں ۔ حکومت کے داؤد کے ٹھکانے پر موقف پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ پاکستانی آئی ایس آئی سے بھی اگر یہی سوال پوچھا جائے تو اس کا جواب بھی یہی ہوگا۔ کانگریس ترجمان گورو گوگوئی نے رپورٹرس سے کہا یہ بیان کے حکومت نہیں جانتی کہ داؤد ابراہیم کہاں ہیں ، پاکستان کے اس پر سرکاری موقف کو دہراتا ہے حکومت کا یہ جواب آئی ایس آئی کا اس تعلق سے جواب ہوگا اس کے لئے آئی ایس کو شکر گزار ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا بی جے پی کے پارلیمنٹ میں اس تعلق سے موقف پر کانگریس کافی حیران اور پریشان ہے۔ گوگوئی نے مزید کہا کہ یہ بات دو وجہ سے حیرت انگیز ہے پہلے تو اس لئے کہ انتخابی مہم کے دوران نریندر مودی نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ایک وقت وہ وزیرا عظم بن جائیں۔ داؤد کو ہندوستان واپس لے آئیں گے ۔ اس کے علاوہ یہ مملکتی وزیر داخلہ کرن رجیجو کے دسمبر2014کے موقف سے بھی ٹکراتا ہے ۔ جس کے مطابق حکومت داؤد کے ٹھکانے سے پوری طرح واقف تھی ۔ اور رجیجو نے یہ بھی کہا تھا کہ ہندوستانی حکومت داؤد کی حوالگی کے لئے پاکستانی حکومت سے ربط میں ہے۔ اسکا مطلب یہ ہے کہ یا تو بی جے پی نے جھوٹی انتخابی تشہیر اور جھوٹے وعدے کئے تھے جن کے پورا کرنے کا ان کا کوئی ارادا نہیں تھا یا پھر وہ فی الحال داؤد کی واپسی کے معاملہ میں سنجیدہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس معاملہ میں یوٹرن نہیں لینا چاہئے اور ناہی دہشت گردی اور ہماری خارجہ پالیسی پر کسی طرح کا کوئی سمجھوتہ کرنا چاہئے ۔

Dawood Ibrahim lives in Pakistan, clarifies Rijiju after govt left red-faced

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں