بی جے پی کی ایما پر مسلمانوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنے شیو سینا کا مطالبہ - مایاوتی کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-15

بی جے پی کی ایما پر مسلمانوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنے شیو سینا کا مطالبہ - مایاوتی کا الزام

لکھنو
پی ٹی آئی
بی ایس پی سر براہ مایاوتی نے آج الزام عائد کیا کہ بی جے پی کی ایما پر شیو سینا نے مسلمانوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ شیو سینا نے ووٹ بینک کی سیاست کے خاتمہ کے لئے مسلمانوں کے حق رائے دہی کو منسوخ کردینے کامطالبہ کیا تھا۔ اس جماعت کا یہ مطالبہ آئین کے خلاف ہے ۔ سینانے بی جے پی کی ایما پر ہی ایسا بیان دیا ہے ۔ مایاوتی یہاں ڈاکٹر بھیم رائو امبیڈکر جینتی تقریب سے خطاب کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس غیر آئینی بیان سے بی جے پی خود کو واقعی لاتعلقی کا اظہار کرنا چاہتی ہے تو مرکز کی این ڈی اے حکومت سے سیناکو خارج کردے ۔ شیو سینا نے ووٹ بینک کی سیاست کے خاتمہ کے لئے مسلمانوں کو رائے دہی کے حق کو رد کرنے متنازعہ بیان جاری کیا تھا جس پر مختلف جماعتوں نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سینا کی مذمت کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیز قرار دیا تھا ۔ مایاوتی نے کانگریس، بی جے پی کے بشمول اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پارٹیوں کو مخالف دلت قرار دیا اور کہا کہ امبیڈ کر سے متعلق کانگریس، بی جے پی اور ایس پی کا احترام صرف دکھاوا ہے ۔ دراصل وہ اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لئے امبیڈ کر سے محبت کا ڈھونگ رچاتے ہیں ۔ مایاوتی نے کہا کہ کانگریس نے پہلے ہی لوک سبھا انتخابات میں جو1952میں منعقد ہوئے تھے، ڈاکٹر امبیڈ کر کو شکست سے دوچار کیا تھا۔ کانگریس نے اس انتخابات میں دولت اور اقتدار کا بے جا استعمال کرتے ہوئے امبیڈ کر کو شکست دلائی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس جس نے آزادی کے بعد زیادہ عرصہ تک حکمرانی کی، امبیڈ کو بھارت رتن ایوارڈ عطا نہیں کیا، جب کہ1989میں وی پی سنگھ نے جو اس وقت ملک کے وزیر اعظم تھے ، امبیڈکر کو بھارت رتن عطا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس پی نے اس وقت منڈل کمیشن رپورٹ پر عمل آوری کی شرط پر وی پی سنگھ حکومت کی تائید کی تھی۔ انہوں نے یوپی اسمبلی انتخابات سے قبل ملک کا اعلیٰ ترین سویلین اعزاز’’بھارت رتن‘‘ کانشی رام کو دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ نئی دہلی میں امبیڈ کر کے بنگلہ کو قومی یادگار بنانے پر بھی زور دیا ۔ نریندر مودی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کے ابتدائی دس ماہ کی کارکردگی کو غیر اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کی عوامی مقبولیت تیزی سے گھٹ رہی ہے اور ایس پی بھی جس نے اپنے اقتدار کے تین سال مکمل کرلئے ہیں، غیر یقینی صورت حال سے دوچار ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اپنی ساکھ کو بہتر بنانے کے لئے بی جے پی اور ایس پی پارٹیاں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دے سکتی ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ بی جے پی کو شکست فاش سے دوچار کرنے بی ایس پی کے حق میں متحدہ طور پر حق رائے دہی کا استعمال کریں تاکہ بہوجن سماج پارٹی کو اقتدار پر فائز کیاجاسکے۔

ارکان خاندان پر اسکامس میں ملوث ہونے اور کرپشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے خاندان کا کوئی بھی فرد سیاست میں نہیں ہے ۔ لیکن ہر ایک کوروزگار اور بزنس کرنے کا حق حاصل ہے ۔ اگر میرے افراد خاندان ایسا کرتے ہیں تو اس میں کیا غلط ہے ۔ قبل ازیں موصولہ یو این آئی کی اطلاع کے بموجب بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے آج امبیڈکر کی125ویں جنتی کے موقع پر مشن2017جاری کرتے ہوئے بی جے پی، کانگریس اور سماج وادی پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اتر پردیش میں بر سر اقتدار آنا پارٹی کا نشانہ ہے ۔ تب ہی ریاست کے عوام کے رنج و الم کا خاتمہ ہوسکے گا ۔ انہوںنے کہا کہ مسلمان، پسماندہ طبقات اور اعلیٰ ذات کے افراد2017کے یوپی اسمبلی انتخابات میں بی ایس پی کی بھرپور تائید کریں گے ۔ ان طبقات کی تائید سے ہی یوپی میں بی ایس پی بر سر اقتدار آئے گی ۔ مرکز کی بی جے پی اور ریاست کی سماج وادی پارٹی کی حکومتیں عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہیں ۔ مایاوتی نے اپنی جارحانہ تقریر میں دعویٰ کیا کہ ملک بھر میں بی جے پی کی مقبولیت میں کمی آتی جارہی ہے کیونکہ یہ جماعت اچھے دن آئیں گے ، کے انتخابی وعدہ کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ یو پی میں بر سر اقتدار ایس پی نے گزشتہ دو تا تین برسوں کے دوران علاقہ میں جرائم کو فروغ دیا ہے ۔انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ڈاکٹر امبیڈ کر جینتی تقاریب کے اہتمام کو بھی بے معنی قرار دیا۔ مایاوتی نے کہا کہ ایک طرف ملک، خشک سالی کے بحران سے دوچار ہے اور کسان انتہائی اقدام کررہے ہیں تو دوسری طرف وزیر اعظم نریندر مودی بیرونی ممالک کے دوروں سے لطف اندوز ہورہے ہیں ۔ اس طرح چیف منسٹر اکھلیش یادو بھی بیرونی ممالک کے دورے کررہے ہیں ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان پارٹیوں کو کسانوں کی پروا نہیں ہے ۔ فصلوں کے نقصانات کے معاوضہ کے طور پر صرف63روپے کا چک حوالے کیاجارہا ہے ۔ جو ریاست کے کسانوں اور غریب عوام کے ساتھ بھونڈا مذاق ہے ۔ بی جے پی اور ایس پی میں ناپاک گٹھ جوڑ کا انکشاف کرتے ہوئے بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ دونوں جماعتیں بی جے پی اور ایس پی2017کے یوپی اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست کو فرقہ وارانہ فسادات کی آگ میں جھونکنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے ۔ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر سماجی پریورتن استھل کے یہاں خطاب کرتے ہوئے مایاوتی جنہیں حالیہ لوک سبھا انتخابات میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے ، ایک بار پھر بھائی چارہ ایجنڈا کے تحت اعلیٰ ذات اور دیگر افراد کو پارٹی سے قریب کرنے کے لئے کوشاں ہیں، تاکہ ریاست میں بی ایس پی کو اقتدار پر فائز کیاجاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اگر واقعی دلتوں سے متعلق سنجیدہ ہے تو پھر2017کے یوپی اسمبلی انتخابات سے قبل بی ایس پی کے بانی کانشی رام کو بھارت رتن ایوارڈ عطا کرے ، جب کہ بی ایس پی کانشی رام کو بھارت رتن دینے کا کئی برسوں سے مطالبہ کرتی آرہی ہے ۔ بی ایس پی سربراہ نے بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ زعفران پارٹی، شیو سینا کے ذریعہ مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے ۔ شیو سینا کے ترجمان سامنا کا یہ مطالبہ کہ مسلمانوں کو حق رائے دہی سے محروم کردیاجائے ، اقلیتوں کے خلاف گہری سازش کا غماز ہے ۔ اس طرح کا مطالبہ آئین کے مغائر ہے ۔ انہوں نے بی جے پی سے مطالبہ کیا کہ وہ مرکز کی مخلوط حکومت ہے شیو سینا کو فوری اثر کے ساتھ باہر کا راستہ دکھائے، بصورت دیگر یہی سمجھاجائے گا کہ اس سازش میں بی جے پی بھی شریک ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں