پی ٹی آئی
پارلیمنٹ میں بائیں بازو کی اہم آواز سمجھے جانے والے سیتا رام یچوری کو آج اتفاق رائے سے سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری کے بااثر عہدہ کے لئے منتخب کرلیا گیا جنہوں نے بائیں بازو اور جمہوری طاقتوں کے اتحاد اور ہندو توا فرقہ وارانہ ایجنڈہ کے خلاف کام کرنے کو اپنے ترجیحات بتایا۔62سالہ یچوری نے ٹیلی فون پر پرکاش کت سے بات چیت کی جن کی9سالہ میعاد کے دوران سی پی آئی ایم کی قسمت کو زوال آیا اور2004ء میں اس کے ارکان کی تعداد44سے گھٹ کر 2014میں9تک محدود ہوگئی ۔ اس کے علاوہ مغربی بنگال اسمبلی میں2011میں ترنمول کانگریس نے پارٹی کا صفایا کردیا جس کے ساتھ ہی ریاست میں بائیں بازو جماعت کا 34سالہ اقتدار ختم ہوگیا ۔ یچوری کو پارٹی کے21ویں قومی کانگریس میں اعلیٰ عہدہ کے لئے اتفاق رائے سے منتخب کیا گیا ، یہ کانگریس آج ختم ہوئی، اس طرح یچوری ، ٹی سندرہا، ای ایم ایس نمبودری پد، ہری کشن سنگھ سرجیت اور کرت کے بعد اس اعلیٰ عہدہ پر فائز ہونے والے5ویں شخص بن گئے ہیں ۔ کرت نے یچوری کے نام کی تجویز پیش کی جس کی اس عہدہ کے ایک اور امید وار رام چندر پلئی نے تائید کی ۔ پارٹی نے اپنی مرکزی کمیٹی کے91ارکان اور16رکنی پولیٹ بیورو کو بھی منتخب کیا ۔ یچوری نے اپنے انتخاب کے بعد سی پی آئی ایم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے سامنے جو فوری مقاصد ہیں ان میں ہندو توا طاقتوں کے فرقہ وارانہ ایجنڈہ اور مودی حکومت کی پالیسیوں سے لڑنا ہے ۔
Sitaram Yechury unanimously elected new general secretary of CPI-M
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں