سعودی زیرقیادت اتحاد میں شمولیت کے فیصلہ میں کوئی جلدی نہیں - نواز شریف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-08

سعودی زیرقیادت اتحاد میں شمولیت کے فیصلہ میں کوئی جلدی نہیں - نواز شریف

اسلام آباد
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نواز شریف نے وضاحت کی کہ ان کی حکومت یمن میں باغیوں کے خلاف جنگ میں مصروف سعودی زیر قیادت اتحاد میں شمولیت سے متعلق فیصلہ میں جلد بازی سے کام نہیں لے گی ۔ انہوںنے اس کے ساتھ ہی فوجیوں کو روانہ کرنے کے فیصلہ کی پارلیمانی تائید کی خواہش بھی ظاہر کی ۔ قومی اسمبلی اور سنیٹ کا مشترکہ اجلاس کل ہی شروع ہوا ۔ جس میں سعودی عرب کی جانب سے افواج روانہ کرنے سے متعلق پاکستان سے درخواست پر تبادلہ خیال ہوگا ۔ پاکستان نے ہنوز کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ سعودی عرب نے پاکستان سے یمن کے خلاف سعودی زیر قیادت 10ممالک کے اتحاد میں شمولیت اور افواج روانہ کرنے کی درخواست کی ہے جو سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار فوجی یونٹس میں شامل ہوکر حوثی باغیوں کے خلاف لڑائی میں حصہ لیں گی۔ حوثی باغیوں نے دارالعلوم حکومت صنعا کے علاوہ جنوبی بندرگاہی شہر عدن پر بھی قبضہ کرلیا ہے ۔ شریف نے قانون سازوں سے اس سلسلہ میں جلد بازی سے کام لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ہم آپ کے تمام نکات کو زیر غور رکھے گے ۔ یہاں یہ یاد دہانی بیجا نہ ہوگی کہ1999میں جنرل پرویز مشرف نے بغاوت کے ذریعہ انہیں اقتدا رسے بے دخل کردیا تھا جس نے بعد سعودی عرب نے ہی انہیں پناہ دی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ آپ کا فیصلہ حکومت کی پالیسی پر مبنی ہو حکومت آپ سے رہنمائی کی خواہاں ہے ۔ قائدین ہمیں اس سلسلہ میں مشورے سے نوازے کہ پاکستان کو ن سا موقف اختیار کرے ۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو تیقن دیتا ہوں کہ اسمبلی کے فیصلے کے نفاذ کو یقینی بنایاجائیں گا۔ کل کے اجلاس کے ابتدائی مرحلہ میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے بحران پر بحث کی تحریک پیش کی تھی ۔ وزیر نے اپنے پولیسی بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان یمن مسئلہ کا پر امن حل کا خواہاں ہے جس سے سفارتی اور سیاسی سطح پر حل کیاجانا چاہئے ۔ سعودی عرب کے ساتھ مستحکم اور دیرینہ تعلقات کے باوجود پاکستان ، سعودی زیر قیادت اتحاد میں شامل ہونے میں پس و پیش سے کام لے رہا ہیں جس کی ایک نمایاں وجہ یہ بھی ہے کہ پاکستان پڑوسی شیعہ ملک کے ساتھ کشیدگی کا خواہاں نہیں۔ نواز ریف نے یمن میں سیکوریٹی پر بحث میں ایران کو بھی شامل کرنے کی تجویز پیش کی ۔ ایران نے یمن میں سعودی زیر قیادت فضائی کارروائیوں کی مزمت کی ہے ۔ سعودیوں نے ایران پر شیعہ حوثی باغیوں کے ساتھ تعاون کا الزام عائد کیا ہیں جسے تہران نے یکسر مسترد کردیا۔
لاہور سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب ممنوعہ تنظیم جماعت الدعوۃ سربراہ حافظ سعید نے حکومت پاکستان سے مسلم ممالک کی ایک مشترکہ فوج قائم کرنے کی کوشوں کا مطالبہ کرتے ہوئے وضاحت کی کہ سعودی عرب کی سیکوریٹی کو یقینی بنانے کے لئے یہ قدم ضروری ہے۔ سعودی عرب میں یمنی باغیوں کے خلاف فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے ۔65سالہ سعید نے مزید کہا کہ ریا ض ہمارا ازمودہ دوست ہے جو اسلام آباد کو بوقت ضرورت ہر نوعیت کی امداد فراہم کرتا رہا ہے ۔ ہمارے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے ذریعہ دنیا کو یہ پیغام دینا چاہئے کہ جس سے سعودی عرب کے ساتھ ہماری یکجہتی اور یکسوئی کا پتہ چلتا ہو ۔ یہاں یہ وضاحت ضروری ہوگی کہ معلنہ دہشت گرد ہونے کے باوجود حافظ سعید آزادی کے ساتھ گھوم پھر رہے ہیں ۔ لشکر طیبہ کے بانی نے مزید کہا کہ سعودی عرب پر حملہ کی سازشیں رچی جارہی ہیں۔ حافظ سعید نے یہ بھی کہا کہ مسلم دنیا سے میرا مطالبہ جلد از جلد متحد ہونے کا ہے اور انہیں اپنے فوجی وسائل کو سعودی عرب کو در پیش سیکوریٹی خطرات کو ٹالنے کے لئے بروئے کار لانا چاہئے ۔ سعودی عرب نے باضابطہ طور پر پاکستان سے سعودی زیر قیادت اتحاد میں شمولیت کی درخواست بھی کی ہے ۔

Pak 'not in a hurry' to join Saudi-led coalition: Sharif

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں