وزیر اعظم نفرت پھیلانے والے بی جے پی لیڈروں کو لگام دیں - مسلم لیڈروں کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-19

وزیر اعظم نفرت پھیلانے والے بی جے پی لیڈروں کو لگام دیں - مسلم لیڈروں کا مطالبہ

نئی دہلی
سلیم صدیقی / ایس این بی
اس ملک کی تاریخ ہے کہ یہاں ہمیشہ صوفی سنتوں نے امن ، محبت اور بھائی چارہ کی ترغیب دی ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ آج کچھ لوگ یوگی ایک ہاتھ میں مالا اور دوسرے ہاتھ میں بھالا لئے نفرت پھیلانے میں مصروف ہیں ۔ ہم ان تمام قوتوں کی بلا امتیاز مذہب و ملت سخت مذمت کرتے ہیں، جو اشتعال انگریزی میں مصروف ہیں اور ملک کو توڑنے کی سازش کررہے ہیں ۔ یہ بات آج انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں منعقد مشترکہ پریس کانفرنس سیرت النبی ؐ اکیڈمی کے صدر مولانا سید غلام صمدانی علی قادری، جامع مسجد پارلیمنٹ کے امام و خطیب مولانا محب اللہ ندوی ، مجلس علماء ہند کے سکریٹری مولانا جلال الدین حیدر اور اسکالر ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہی ۔ حیدرآباد کی معروف شخصیت مولانا سید غلام صمدانی علی قادری نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے قول و فعل میں تضاد ہے ۔ ایک طرف وہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتے ہیں ، وہیں دوسری جانب ان کی پارٹی کے یوگی آدتیہ ناتھ، ساکشی مہاراج ، گری راج سنگھ ، اور سادھوی پراچی جیسے لوگ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اور اشتعال انگیز بیان بازیاں کرتے پھررہے ہیں اور وزیر اعظم سب کچھ دیکھ اور سن کر بھی خاموش ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ترقی کے لئے امن پہلی شرط ہے ۔ اس لئے قانون و انتظام کو درست رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے ، جس میں وہ فی الحال ناکام نظر آرہی ہے اور اقلیتوں کے عبادتگاہوں پر مسلسل حملے ہورہے ہیں جو ملک کے حق میں نہیں ہے ۔ مولانامحب اللہ ندوی نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لئے امن و سلامتی سب سے زیادہ ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدبختانہ بات ہے کہ حکومت کے وزیر تک اپنے ہی ملک کے شہریوں کے تعلق سے دوہرا معیار اختیار کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومتیں عقائد کے اختلاف کے ساتھ باقی رہ سکتی ہیں لیکن ظلم اور نا انصافی کے ساتھ زیادہ دن نہیں چل سکتیں۔ انہوںنے کہا کہ اس ملک کی خانقاہوں نے ہمیشہ محبت ، پیار اور رواداری کا پیغام دیا ہے لیکن افسوس کی باتہے کہ آج اس ملک کے یوگی ایک ہاتھ میں مالا اور دوسرے میں بھالا رکھتے ہیں ۔
ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ ملک کی درجنوں سیکولر پارٹیاں مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار تو کرتی ہیں لیکن مسلمانوں کو انصاف دلانے اور ان کے مسائل کو حل کرانے کے لئے متحد نہیں ہوتیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ان کی ترجیح ملک کی ترقی ہے لیکن ان کے پارٹی کے لیڈروں سے لے کر وزراء تک کوئی مسلمانوں کے ووٹ دینے کے حق کو چھین لینے کی بات کرتا ہے تو کوئی ان کی نسبندی کرادینے اور پاکستان بھیج دینے کی بات کرتا ہے ۔ کبھی گھر واپسی کی مہم چلائی جاتی ہے اور ان تمام معاملات پر وزیر اعظم خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم جتنی مذمت توگڑیا ، آدتیہ ناتھ اور ساکشی مہاراج کی کرتے ہیں اتنی ہی اکبر الدین اور مسرت عالم کی اشتعال انگیزیوں کی بھی کرتے ہیں ۔ مجلس علماء ہند کے مولانا جلال حیدر نقوی نے کہا کہ ملک کی قوت مساوات اور انصاف میں ہوتی ہے لیکن آج ہمارے سیاستداں راہ سے بھٹک گئے ہیں جس پر اشتعال انگیز بیان بازی ہورہی ہے وہ ملک کو ایک اور تقسیم کی جانب دھکیلنے والی ہے ۔ وزیر اعظم کو اس جانب خصوصی توجہ دینی چاہئے ۔

Prime Minister to control BJP leaders - Muslim leaders demand

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں