اوباما کا یمن کی صورتحال پر شاہ سلمان سے تبادلہ خیال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-19

اوباما کا یمن کی صورتحال پر شاہ سلمان سے تبادلہ خیال

واشنگٹن
آئی اے این ایس
امریکی صدر بارک اوباما نے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود سے ٹیلی فون پر بات چیت کی جس کے دوران انہوں نے یمن کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ یہ بات وائٹ ہاؤز نے بتائی۔ یمن سیاسی بے چینی کا شکار ہے جہاں حوثی باغیوں اور یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی وفادار افواج کے درمیان جھڑپیں چل رہی ہیں ۔ ہادی ملک سے فرار ہوچکے ہیں ۔ اوبامااور شاہ سلمان نے جمعہ کو اقوام متحدہ سیکوریٹی کونسل میں یمن کے تعلق سے منظور کی گئی قرار داد پر تبادلہ خیال کیا اور یمن میں سیاسی اقدام کی بحالی کے لئے کئے جارہے اقدامات پر بھی غوروخوض کیا جن میں اقوام متحدہ کی جانب سے بات چیت بھی شامل ہے ۔ اقوام متحدہ سیکوریٹی کونسل نے منگل کو یمن کے تمام فریقین پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے اختلافات کو مذاکرات اور مشاورت کے ذریعہ حل کرلیں۔ دونوں قائدین نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ہمارا اجتماعی مقصد یمن میں پائیدار استحکام کا قیام ہے جس کے لئے سیاسی مذاکرات کے ذریعہ ہی حل تلاش کیاجانا چاہئے اور اس کی نگرانی اقوام متحدہ کرے گا جس میں تمام فریقین شامل رہیں گے ۔ ٹیلی فونی بات چیت میں اوباما نے سعودی عرب کے سیکوریٹی کے تعلق سے امریکی فیصلہ کا پھر ایک بار تذکرہ کیا اور دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط دوستی کا یقین دلایا۔26مارچ کو سعودی عرب اور اس کے حلیفوں نے شیعہ حوثی گروپ پر فضائی حملوں کا آغاز کیا جس میں یمن کے کچھ حصوں پر قبضہ کیا ہے جن میں یمنی دارالحکومت صنعا بھی شامل ہے ۔
ریاض
اے ایف پی
سعودی عرب ، جو یمن میں باغی افواج کے خلاف تین ہفتوں سے جاری فضائی جنگ میں قیادت کررہا ہے آج اس نے تباہ حال ملک کے لئے انسانی بنیادوں پر74ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا ہے ۔ اس وعدہ کے تعلق سے اطلاع سرکاری خبر رساں ایجنسی نے دیتے ہوئے کہا کہ امداد کا حکم شاہ سلمان کی جانب سے اس وقت کیا گیا جب اقوام متحدہ نے کل274ملین ڈالر کی اپیل کی تھی تاکہ ہنگامی طور پر جنگ سے متاثرہ لاکھوں افراد کی مدد کی جاسکے۔ سلطنت اپنے یمنی بھائیوں کے ساتھ ہے اور امید کرتی ہے کہ وہاں جلد ہی سیکوریٹی میں استحکام آئے گا اور حالات بحال ہوجائیں گے ۔ یہ بات سرکاری بیان کے حوالہ سے بتائی گئی ۔ سعودی عرب کی جانب سے فضائی حملوں کے بعد سے یمن میں مزید افرا تفری پھیل گئی ہے کیونکہ یہ حملے ایران کی تائید والے باغیوں کا صفایا کرنے کے لئے کئے جارہے ہیں چونکہ ان باغیوں کے پیشرفت کے بعد ہی صدر عبد ربہ منصور ہادی بیرون ملک فرار ہونے پر مجبور ہوگئے تھے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سینکڑوں افراد اس جنگ میں ہلاک ہوگئے ہیں اور ہزاروں خاندان اپنے گھر بار چھوڑ کر نکل چکے ہیں ۔ امدادی ایجنسیوں نے انسانی بنیاد وں پر تباہی کے بارے میں خبر دار کیا ہے۔ عام خاندانوں کو صحت کی نگہداشت ، پانی غذا اور ایندھن کے لئے جدو جہد کرنا پڑ رہا ہے ۔ جو ان کی بقاء کے لئے ضروری ہیں ۔ اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کا رڈینیٹر جوہانس وانڈر کلاؤ نے کہا کہ انہوں نے فنڈس کی بھی اپیل کی ہے ۔

Obama discusses Yemen's situation with Saudi King

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں