جنتا پریوار کے انضمام میں کوئی رکاوٹ نہیں - کے سی تیاگی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-02

جنتا پریوار کے انضمام میں کوئی رکاوٹ نہیں - کے سی تیاگی

بہار کے اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کے لئے جنتا پریوار میں انضمام کا اعلان وقت پر ہوگا ۔ پریوار میں شامل چھ پارٹیوں مجوزہ نئی پارٹی کے پرچم اور نشان پر فیصلہ کریں گے۔ جنتادل یو کے جنرل سکریٹری کے سی تیاشی نے کہا کہ رکن پارٹیاں نئی پارٹی کے دو ناموں پر سماج وادی جنتادل ، یا سماج وادی جنتا پارٹی کے ناموں پر متفق ہیں ۔ تیاگی نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ انضمام میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ راشٹر جنتال دل کے ایک سینئر قائد نے اپنا نام کا انکشاف نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جنتال پریوار کی جماعتیں ایک پارٹی میں انضمام کے بعد سماج وادی پارٹی ایس پی کے امتیازی نشان سائیکل کے ساتھ ساتھ اس کے سرخ و سبز پرچم پر متفق ہیں ۔ بہار اسمبلی کے انتخابات میں جنتادل یو اور آر جے ڈی کے قائدین کے درمیان نشستوں کی تقسیم پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں تیاگی نے کہا کہ بہار کے انتخابات بلا شبہ ہمارے مطمح نظر ہیں لیکن پہلے نئی پارٹی کو قائم ہوجانے دیجئے ہم بہار پر مکمل قوت کے ساتھ توجہ مرکوز کریں گے ۔ یہی وجہ ہے کہ جس پر ہم انضمام میں تیزی چاہتے ہیں ۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو کو انضمام پر روبہ عمل لانے اور نگرانی کا ذمہ ٹھہرایا گیا ہے ۔ فی الحال لکھنو میں ہین ۔ توقع ہے کہ وہ انڈین نیشنل لوک دل کے قائد ابھئے چوٹالا اور دیوی گوڑا سے ملاقات کے لئے آ ج یا کل دہلی آئیں گے ۔ اس کے بعد انضمام کا اعلان کردیاجائے گا ۔ وہ چھ جماعتیں جو اس انضمام کے مرحلہ میں ہیں ان میں چیف منسٹر بہار نتی کمار کی زیر قیادت جنتادل یونائیٹیڈ یا جے ڈی یو لالو پرساد یادو کی زیر قیادت آر جے ڈی ، سماج ودی پارٹی اوم پرکاش چوٹالہ کی انڈین نیشنل لوک دل ، سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیو گوڑا کی زیر قیادت جنتادل سیکولر اور سماج وادی جنتا پارٹی شامل ہں ۔ ان تمام پارٹیوں میں انضمام کی کوششیں بی ج پی کا مقابلہ کرنے کے لئے کی جارہی ہیں ۔ جو مئی2014 کے عام انتخابات میں مرکز میں حکومت قائم کرنے کے سوا دہلی کے مہاراشٹرا ہریانہ ، جھار کھنڈ جموں و کشمیر کے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ذرائع نےبتایا کہ سماج وادی پارٹی کے نشان اور پرچم کو تمام پارٹیوں کی جانب سے قبول کرنے کے فیصلہ پر مجوزہ نئی جماعت میں سماج وادی پارٹی کی برتر طاقت کا اظہار ہوتا ہے ۔ سماج وادی پارٹی کے لوک سبھا میں پانچ نشستیں اور راجیہ سبھا میں پندرہ نشستیں ہیں جب کہ 403 رکنی اتر پردیش اسمبلی میں اسے 232 ارکان کے ساتھ ریاست میں بر سر اقتدار ہے ۔ لوک سبھا میں سابق وزیر اعظم دیوی گوڑا کی جنتادل ایس کے دو ارکان ہیں جب کہ راجیہ سبھا میں ایک رکن ہے ۔ اسی طرح آئی این ڈی ایل کے لوک سبھا میں دو ارکان ہیں اور راجیہ سبھا میں ایک رکن ہے۔ مجموعی طور پر نئی مجوزہ پارٹی کے لوک سبھا میں پندرہ ارکان اور راجیہ سبھا میں تیس ارکان ہیں۔

No hiccups in Janata Parivar merger: KC Tyagi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں