کشمیری پنڈتوں کی ٹاؤن شپ میں مسلمان بھی رہ سکیں گے - وزارت داخلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-29

کشمیری پنڈتوں کی ٹاؤن شپ میں مسلمان بھی رہ سکیں گے - وزارت داخلہ

نئی دہلی
آئی این ایس انڈیا
وزارت داخلہ کشمیری پنڈتوں کے لئے3تا4ملی جلی ٹاؤن شپ بسانا چاہتی ہے ۔ ایک ٹاؤن شپ2500خاندانوں کے لئے ہوگا ۔ سری نگر اور اننت ناگ سمیت وادی کشمیر کے الگ الگ حصوں میں یہ فلیٹ بنائے جائیں گے۔ ان میں سے نصف فلیٹ کشمیری پنڈتوں کے لئے محفوظ ہوں گے ، جب کہ باقی فلیٹ کشمیری مسلمانوں کو بھی فروخت کئے جاسکتے ہیں ۔ وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ اس کا مقصد کشمیری پنڈتوں کو الگ محلہ میں بسانا نہیں بلکہ یہ یقینی بنانا ہے کہ مسلمان اور پنڈت محفوظ ماحول میں مل جل کررہین ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں اس طرح کی غلط فہمی پیدا ہوگئی ہے کہ کشمیری پنڈتوں کے لے الگ ٹاؤن شپ بنائی جائے گی۔ وزیر داخلہ نے7اپریل کوبیان دیا تھاکہ انہوں نے چیف منسٹر مفتی محمد سعید سے کشمیری پنڈتوں کے لئے ملی جلی ٹاؤن شپ بسانے کی خاطر زمین مہیا کرانے کو کہا ہے ۔ دونوں قائدین کے درمیان ملاقات کے دوران سعید نے سنگھ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ جموں و کشمیر حکومت اس مقصد کے لئے جلد سے جلد زمین مہیا کرائے گی۔ سنگھ کے اس بیان پر جموں و کشمیر میں تنازعہ شروع ہوگیا تھا ۔ وادی کے علیحدگی پسند لیڈروں نے حکومت کے اس قدم پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کی مخصوص ٹاؤن شپ بنانے معاملہ مزید پیچیدہ ہوجائے گا ۔ علیحدگی پسند قائد یاسین ملک نے کہا تھا کہ پنڈتوں کے لئے علیحدہ کالونی بنانا دونوں برادریوں کے درمیان نفرت کی دیوار بنانے کی سازش ہے ۔ پنڈت تنظیموں نے بھی علیحدگی پسندوں کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے لئے اپنے گھروں کو لوٹنا مناسب نہیں ہے ۔ وزارت داخلہ کے عہدیدار نے بتایا کہ کشمیری پنڈتوں کے پاس20لاکھ معاوضہ کے بدلے نیا فلیٹ لینے کا اختیار ہوگا ۔ حکومت پنڈتوں کو یہ معاوضہ ان کے گھروں کو پھر سے بنانے کے لئے دی گی ۔ عہدیدار نے بتایا کہ یہ معاوضہ فی الحال5لاکھ ہے، جسے بڑھا کر20لاکھ کئے جانے کا منصوبہ ہے اور اسے منظوری مل جانے کی امید ہے۔ نیشنل بلڈنگ کنسٹرکشن کارپوریشن( این بی سی سی) اعلیٰ معیار کے فلیٹ کی تعمیر کرے گی ، جو جموں کے نگروٹہ میں پنڈتوں کو مہیا کرائے گئے دو روم والے عارضی ٹھکانوں سے کافی بہتر ہوں گے ۔ عہدیدار کے مطابق ٹاؤن شپ کا خیال اس لئے پیش کیا گیا کیونکہ پنڈت اپنے گھروں کو واپس لوٹنے میں محفوظ محسوس نہیں کررہے تھے ۔ عہدیدار نے بتایا کہ پنڈتوں کے پاس ہمیشہ اپنے اصل گھروں کو پھر سے بنانے کے لئے20لاکھ لینے کا متبادل ہمیشہ کھلا ہے ، بشرطیکہ وہ ایسا چاہتے ہوں۔ کشمیری پنڈتوں کی باز آباد کاری کے پلان پر وزارت کی بنیادی تجویزکو اب تک کابینہ کی منظوری نہیں ملی ہے ۔

Muslims too can live in township for Kashmiri pandits, says Ministry of Home Affairs (MHA)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں