دہلی کے وزیر قانون کی ڈگری جعلی - بہار یونیورسٹی کا ادعا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-29

دہلی کے وزیر قانون کی ڈگری جعلی - بہار یونیورسٹی کا ادعا

نئی دہلی
پی ٹی آئی
بہار کی ایک یونیورسٹی نے دہلی ہائی کورٹ کو اطلاع دی ہے کہ دہلی کے وزیر قانون جتیندر سنگھ تومر کے یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری تکمیل کرنے کا اس کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں ہے ۔ وزیر نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے تلک مانجھی بھاگلپور یونیورسٹی، بہار سے ایل ایل بی کی تکمیل کی ۔ جس کے بارے میں اب کہا جارہا ہے کہ ایل ایل بی کا ان کا پروویژنل سرٹیفکیٹ جعلی ہے اور اس کا ادارہ میں کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ3687نمبر کا یہ پروویژنل سرٹیفکٹ جوتومر کوجاری کیا گیا جعلی لگتا ہے جو وی این ایس انسٹی ٹیوٹ آف لیگل اسٹیڈز ، مونگیر کے مبینہ طور پر ایک طالب علم کی حیثیت سے ان کی ڈگری کو قانونی موقف دینے کے لئے جاری کیا گیا ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ شعبہ رجسٹریشن میں دستیاب ریکارڈس سے ایسا لگتا ہے کہ چھیڑ چھاڑ کی گئی اور تومر کو بندیکل کھنڈ یونیورسٹی سے دئیے گئے مائیگریشن سرٹیفکٹ کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے ۔ عدالت نے اتر پردیش کی ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اودھ یونیورسٹی سے بھی 20اگست تک جواب طلب کیا ہے ۔ وزیر قانون نے اس یونیورسٹی سے سائنس میں گریجویشن کیا۔ جتیندر سنگھ تومر نے اپنی قانون کی ڈگری کے حقیقی ہونے پر اٹھے تنازعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے تمام الزامات کو مسترد کردیا اور الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی کی شبیہ کو بگاڑنے کرنے کے مقصد سے بی جے پی نے یہ سیاسی کھیل کھیلا ہے ۔ عاپ نے بھی یہ کہتے ہوئے وزیر کی تائید کی کہ تومر20اگست کو عدالت میں اپنا جواب داخل کریں گے تب تک صبر و تحمل کی ضرورت ہے ۔ تومر نے کہا کہ جب عدالت میں تمام ریکارڈس پیش کئے جائیں گے تو سب کچھ واضح ہوجائے گا ۔ یہ دعوٰی کرتے ہوئے کہ ان کے تمام اسنادات حقیقی ہیں اور یونیورسٹی ریکارڈس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا ۔ تومر نے زور دے کر کہا کہ میرے تمام اسنادات قطعی اور100 فیصد حقیقی ہیں ۔ جسٹس راجیو شکدھر کی بنچ پر یونیورسٹی کی جانب سے داخل کردہ حلف نامہ میں کہا گیا کہ تحقیقاتی رپورٹ اوریونیورسٹی ریکارڈس کی بنیادپر کہاجارہا ہے کہ نشان سلسلہ3687کا حامل سرٹیفکیٹ 29جولائی1999ء کو سنجے کمار چودھری کو بی اے(آنرس) پولیٹکل سائنس امتحان کے لئے جاری کیا گیا جو1998میں منعقد ہوا تھا ۔ مزید یہ کہ مدعی علیہ نمبر5(تومر) کے نام پر پروویژنل سرٹیفکیٹ جعلی سندہے اور یونیورسٹی کے ریکارڈس میںموجود نہیں ہے ۔ تومرنے الزام لگایا کہ انہیں بی جے پی کی جانب سے سیاسی سازش کا سامنا ہے جو عام آدمی پارٹی کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے ۔ عدالت نے درج کردہ درخواست سیاسی محرکات پر مبنی ہے جو دہلی میں اپنی شکست کو ہضم نہیں کرپارہی ہے ۔ تومرنے کہا کہ انہیں اس مسئلہ پر پارٹی قائدین سے کسی دباؤ کا سامنا نہیں ہے، عدالت اس معاملہ کا فیصلہ کرے گی تب تک سبھی کو انتظار کرنا چاہئے ۔

یو این آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب دہلی کے وزیر قانون جتیندر سنگھ تومر کی ایل ایل بی ڈگری جعلی ہونے کے تنازعہ کے بیچ کانگریس پارٹی نے کابینہ سے انہیں فی الفور برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اجئے ماکن نے آج صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر اروند کجریوال کو انتباہ دیا کہ اگر عاپ حکومت نے وزیر قانون کو فوری طور پر برطرف نہیں کیا تو بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی دہلی سکریٹریٹ کے باہر مظاہرہ منظم کرے گی۔

Delhi Law Minister Jitendra Singh Tomar's Law Degree Is Fake, Says Bihar University

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں