مسلم دنیا کو ٹوٹ پھوٹ سے بچانے فوری اقدامات کی ضرورت - طیب اردگان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-11

مسلم دنیا کو ٹوٹ پھوٹ سے بچانے فوری اقدامات کی ضرورت - طیب اردگان

انقرہ
اے ایف پی
ترک صدر رجب طیب اردگان نے خبر دار کیا ہے کہ علاقائی سطح پر شیعہ اور سنیوں کے مابین تنازعات مسلم دنیا میں انتشار کا باعث بن سکتے ہیں ۔ خطہ میں جاری بحران کی وجہ سے امت مسلمہ کا شیرازہ بکھرنے کا خطرہ ہے ۔ اسلامی ممالک میں ٹوٹ پ ھوٹ کی کیفیت روکنے کے لئے فوری طور پر موثر اقدامات کی ضرورت ہے ۔ اسلامی تعاون تنظیم سمیت عالمی تنظیمیں عراق ، مصر، لیبیا ، شام اور یمن میں تشدد روکنے کے لئے کردار ادا کریں ۔ مسائل کے خاتمہ کے لئے ایشیائی مسلم طاقتوں انڈونیشیا اور ملائشیا کا دورہ کروں گا۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو ایران کا دورہ مکمل کرنے کے بعد ترکی پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان نے خبردار کیا ہے کہ علاقائی سطح پر شیعہ اور سنیوں کے مابین تنازعہ تمام مسلم دنیا میں انتشار کا باعث بن سکتا ہے ۔ انہوں نے تنازعہ فوری حل کرنے پر زور دیا ہے۔ ترک صدر نے مزید کہا کہ اس مخصوص وقت میں مسلم دنیا کو ایک انتشار کی کیفیت کا سامنا ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے مصر کے ساتھ ترکی کے تعلقات کے مسئلہ پر کہا کہ مصر کو چاہئے کہ وہ معزول صدر محمد مرسی کو جیل سے رہا کرے اور ان کے سینکڑوں حامیوں کے خلاف سزائے موت کے فیصلوں کو منسوخ کرے اور اس کے بعد ہی بہتر تعلقات متوقع ہیں۔ اردگان نے ایران کے سرکاری دورہ سے واپسی کے دوران اپنے طیارہ میں شریک سفر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا "محمد مرسی52فیصد ووٹوں کی اکثریت سے منتخب صدر ہیں انہیں آزادی دی جانی چاہئے ۔" دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات2013سے کشیدہ چلے آرہے ہیں جب اس وقت کے فوجی سربراہ عبدالفتاح السیسی نے ایک فوجی بغاوت میں محمد مرسی کا تختہ الٹ دیا اور بعد میں خود صدر بن گئے ۔ ترکی حکمراں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے اخوان المسلمون کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں ۔ار دگان نے یہ واضح کردیا کہ مصر کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی سے قبل وہ کچھ شرائط رکھتے ہیں ۔ مصر میں 3ہزار افراد کو سزائے موت سنائی گئی ہے ۔ ان سزاؤں سے دستبرداری اختیار کی جانی چاہئے ۔

Islamic world risks 'disintegration': Erdogan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں