بی جے پی امبیڈ کر کا ورثہ پر قبضہ جمانے کوشاں - کانگریس قائدین - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-15

بی جے پی امبیڈ کر کا ورثہ پر قبضہ جمانے کوشاں - کانگریس قائدین

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس نے آج بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ اس وہ ووٹ بینک سیاست کی خاطر بی آر امبیڈ کر کے ورثہ پر قبضہ جمانے کی کوشش کررہی ہے ۔ حکومت دلت مسائل پر تنقیدوں کا نشانہ ہے۔ یہاں تک کہ قومی کمیشن برائے شیڈول کاسٹ( این سی ایس سی) نے اور دلت تنظیموں نے بھی حکومت پر تنقید کرہی ہیں ۔ این سی ایس سی کے صدرنشین و کا نگریس کے رکن پارلیمنٹ پی ایل پنیانے بجٹ میں شیڈول کاسٹ کے لئے کی ایک اسکیمات پر این ڈی اے حکومت کی جانب سے بجٹ میں ختم کردینے پر تنقید کی ۔ انہوں نے سابق یوپی اے حکومت کی جانب سے دلتوں کے لئے ایک اسکیمات شروع کرنے کی ستائش کی ۔ قومی کمیشن برائے شیڈول کاسٹ اور بھگوان والمیکی فائونڈیشن کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقدہ تقریب میں کئی قائدین بشمول کانگریس قائد احمد پٹیل، ملیکار جن کھرگے، ڈگ وجئے سنگھ ، اور پی سی چیکو نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس قائد چاکو نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ بابا صاحب کے کردار کو کم کرتے ہوئے صرف انہیں ایک دلت شناخت کا حامل بنا دیا گیا ہے ۔ اس وقت کے مخالف اصلاحات طاقتیں اس عظیم عوامی قائد کے نام کو صرف تنہا سیاسی جماعت سے جوڑدیا ہے جو مکمل طور پر امبیڈ کرکے نظریات کی مخالف ہے ۔ کوئی بھی سیاسی جماعت بالخصوص بی جے پی عظیم سماجی مصلح امبیڈ کر کے نظریات کو اپنے ووٹ بینک میں اضافہ کے لئے قبضہ نہیں جما سکتی ۔ بابا صاحب اب اور ہمیشہ کانگریس کے ایک قائد کے طور پر یاد رکھے جائیں گے ۔ ان کا سماجی شمولیت کا نظریہ ہمیشہ کانگریس کے عنوانات کا حصہ رہے گا ۔ امبیڈ کر کو صرف دلت کمیونٹی کا لیڈر بتا کر ملک کے تئیں ان کی شراکت کو کم کیے جانے پر اعتراض کرتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈر سشیل کمار شندے نے آج کہا کہ امبیڈ کر سماج کے ہر طبقے کے لیڈر تھے ۔ شندے ، امبیڈکر کی124ویں جینتی کے موقع پر قصبہ مہو میں واقع ان کی جائے پیدائش پہنچے اور ان کی یادگار پر خراج عقیدت پیش کیا ۔ اس سے پہلے انہوں نے اندور میں نامہ نگاروں سے کہا، امبیڈ کر کو صرف دلتوں کا لیڈر بتایاجانا بالکل ٹھیک نہیں ہے ، انہوں نے ملک کا آئین بنایا تھا اور وہ سماج کے ہر طبقہ کے لیڈر تھے ۔

BJP seeks domination of Ambedkar's legacy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں