آلیر پولیس انکاؤنٹر - بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کرنے مسلم تنظیموں کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-04-19

آلیر پولیس انکاؤنٹر - بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کرنے مسلم تنظیموں کا فیصلہ

حیدرآباد
ایس این بی
مختلف معروف مسلم تنظیموں نے آج حکومت کو انتباہ دیا کہ اگر وہ آلیر فرضی انکاؤنٹر کی سی بی آئی تحقیقات کرانے میں ناکام ہوگی تو بڑے پیمانے پر احتجاج منظم کیاجائے گا ۔ مدینہ ایجوکیشن سنٹر نامپلی میں منعقدہ کل جماعتی مشرکہ اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ اگر حکومت آلیر انکاؤنٹر کی سی بی آئی تحقیقات کرانے میں ناکام ہوگی تو بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔ اجلاس نے اس واقعہ پر اپنی شدید برہمی اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے سی بی آئی تحقیقات کے مطالبہ کے باوجود ایس آئی ٹی کے ذریعہ تحقیقات کے اعلان پر اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔ اجلاس کا یہ احساس تھا کہ ایس آئی ٹی کے ذریعہ تحقیقات کا کوئی مقصد حاصل نہیں ہوگا ۔ کیونکہ حکومت کے جاری کردہ جی ا و میں پہلے ہی متاثرین کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے ۔ اجلاس نے حکومت اور پولیس کے رویہ کو متعصبانہ قرار دیتے ہوئے اس احساس کا اظہار کیا کہ ایس آئی ٹی تحقیقات کے ذریعہ انصاف کی توقعات وابستہ نہیں کی جاسکتی ۔ اجلاس نے متفقہ طور پر حکومت سے اس بات کا مطالبہ کیا کہ وہ آلیر انکاؤنٹر واقعہ کی ہائی کورٹ کے بر سر خدمت جج یا پھر سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کو یقینی بنائے تاکہ اس واقعہ کے پس پردہ محرکات کو منظر عام پر لایاجاسکے ۔ اس اجلاس نے اس تاثر کا بھی اظہار کیا کہ جب تک اس واقعہ کی ہائی کورٹ کے بر سر خدمت جج یا پھر سی بی آئی کے ذریعہ آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کو یقینی نہیں بنایاجاتا اس وقت تک آلیر انکاؤنٹر کے حقائق منظر عام پر نہیں آئیں گے ۔ اجلاس نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان تمام17پولیس ملازمین کو جو اسکواڈ ڈیوٹی پر تھے اور ان کی سر پرستی کرنے والے عہدیدار کو بھی تحقیقات مکمل ہونے تک معطل رکھا جائے ، کیونکہ تحقیقات کے دوران ان تمام کا بر سر خدمت رہنا تحقیقات کے عمل کو متاثر کرسکتا ہے ۔ اجلاس نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ سیکوریٹی سے متعلق مناسب اقدامات اختیار کئے جائیں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ اجلاس نے آلیر انکاؤنٹر پر برہمی اور احتجاج کرنے والے بے قصور نوجوانوں کی گرفتاریوں اور شہر مٰں جب کبھی اس طرح کے احتجاج منظم ہوں تو ان گنت افراد کی حراست پر بھی تشویش کا اظہار کیا ۔ اجلاس نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اگر کسی کی گرفتاری ضروری ہوجاتی ہے تو پولس کو چاہئے کہ قبل از وقت شواہد دستیاب رکھے اور ان ہی شواہد کی بنیاد پر انہیں مشتبہ افراد کی نشاندہی کتے ہوئے انہیں تحویل میں لینا چاہئے ۔ اگر بے قصور افراد کو حراست میں لیاجاتا ہے تو ان کا مستقبل تاریک ہوجائے گا ۔ اجلاس نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ریاستی حکومت آلیر انکاؤنٹر واقعہ کے حقائق کا جائزہ لینے اور منصفانہ اقدامات کو یقینی بنانے کے لئے ہمارے مطالبات کی تکمیل کرے گی ۔ اجلاس نے اس بات کا فیصلہ کیا کہ تلنگانہ کے تمام اضلاع میں آلیر انکاؤنٹر واقعہ کے خلاف احتجاجی جلسہ منعقد کئے جائیں ۔ مولانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ العلماء تلنگانہ و آندھرا پردیش نے اجلاس کی صدارت کی۔ عبدالرحیم قریشی صدر تعمیر ملت ، پروفیسر کودنڈا رام کنوینر تلنگانہ جے اے سی ، مولانا حسام الدین ثانی عامل امارت ملت اسلامیہ، مولانا مفتی عبدالغنی مظاہری سٹی جمعیۃ علماء ، مولانا قاضی سمیع اللہ مجلس علمیہ، جناب اظہر الدین جماعت اسلامی ، مولانا ارشد علی قاسمی مجلس تحفظ ختم نبوت، جناب مشتاق ملک تحریک مسلم شبان، مولانا فصیح الدین ندوی صفاء بیت المال، مولانا عبدالغفار لجنۃ العلمائ، مولانا تقی رضا، عابدی تنظیم جعفر یہ، مولانا ابرار وفاق المدارس ، مولانا یحییٰ پاشاہ قادریہ انٹر نیشنل ، مولانا سعید قادری سنی یونائیٹیڈ فورم آف انڈیا، مولانا مجاہد ہاشمی عوامی مجلس عمل اور جناب حامد محمد خان مومنٹ فار پیس اینڈ جسٹس نے اس اجلاس سے خطاب کیا ۔ حافظ پیر خلیق احمد صابر جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء نے خیر مقدم کیا اور اجلاس کے مقاصد پر روشنی ڈالی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں