مغربی بنگال راہبہ کی عصمت ریزی منصوبہ بند تھی - اقلیتی کمیشن کا تاثر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-18

مغربی بنگال راہبہ کی عصمت ریزی منصوبہ بند تھی - اقلیتی کمیشن کا تاثر

مغربی بنگال اقلیتی کمیشن نے آج کہا ہے کہ ندیا ضلع میں راہبہ کے ساتھ عصمت ریزی کا واقعہ منصوبہ بند ماحول کو پراگندہ کرنے کے مقصد سے انجام دیا گیا ہے ۔ مغربی بنگال اقلیتی کمیشن کی وائس چیرمین ماریہ فرنانڈیز نے حملہ آوروں کے طریقہ کار پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ ڈکیتوں نے اسٹیٹو کو تباہ کردیا، جب وہ لوگ ڈکیتی کی غرض سے آئے تھے تو پھر مذہبی سامان کو کیوں تباہ کیا ؟ ان لوگوں نے عبادت گاہ میں سگریٹ نوشی بھی کی ۔ ان کی حرکتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ یہاں لوٹ پاٹ کرنے نہیں آئے تھے بلکہ ان کا مقصد خوف زدہ کرنا اور انہیں منصوبہ بند طریقہ سے یہاں بھیجا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ صر ف ڈکیتی یا پھر راہبہ کے ساتھ عصمت ریزی کی غرض سے آئے تھے توپھر انہوں نے چپل پہن کر چرچ کی بے حرمتی کیوں کی ؟ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ منصوبہ بند طریقہ سے انجام دیاگیا ہے ۔ واضھ رہے کہ گزشتہ سنیچر کو ندیا ضلع میں ایک درجن کے قریب ڈکیت مشنری اسکول میں داخل ہوئے اور71سالہ راہبہ کے ساتھ عصمت دری کی ، سی سی ٹی وی فوٹیج کے جاری ہونے کے بعد پولیس نے8افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ اس واقعہ کی ملک بھر میں شدید مذمت کی جارہی ہے اور وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے سی آئی دی جانچ کی ہدایت دی ہے ۔ مرکزی حکومت نے بنگال حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے۔ اس واقعہ کے بعد لوگوں میں شدید ناراضگی ہے۔ راہبہ کی عیادت کرنے کے لئے گئی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی جب لوٹ رہی تھی اس وقت رانا گھاٹ میں سیکڑوں افراد نے وزیر اعلیٰ ممتابنرجی کے قافلہ کو رو ک دیا ۔ یہ لوگ انصاف کے نعرے بلند کررہے تھے ۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کل ندیا ضلع روانہ ہونے سے قبل کہا تھا کہ گناہ گاروں کو بہر صورت گرفتار کیاجائے گا ، وزیر اعلیٰ نے اس واقعہ کے گناہ گاروں کے لئے سزائے موت کا مطالبہ کیا ہے ۔

vice-chairperson of West Bengal minorities commission Maria Fernandes, called the attack a conspiracy “planted from outside”.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں