یو این آئی
امریکی سیکریٹ سروس کے حکام نے کہا کہ وہا مریکی صدر کے دفتر میں بھیجے جانے والے اس لفافہ کا مزید تجزیہ کررہی ہے جس میں ممکنہ طور پر سائنائیڈ زہر موجود ہے ۔ ابتدائی تجزیوں سے لفافہ میں زہر کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے ۔ سیکریٹ سروس ، امریکی صدر کے تحفظ کا ذمہ دار ادارہ ہے اور اس کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ اس معاملہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ اس لفافہ پرپیر کو جو ٹسٹ کئے گئے تھے ان کی نتائج منفتی تھے تاہم منگل کو مزید تجزیوں سے سائنائیڈ کی موجودگی کے مثبت نتائج ملے۔ سیکرٹ سروس کے ترجمان رابرٹ ہوبیک کے مطابق اس کے بعد لفافے کو ان نتائج کی حتمی تصدیق کی خاطر مزید تجزیوں کے لئے روانہ کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے اس بارے میں مزید تفصیلات دینے سے انکار کیا۔ قانون نافذ کرنے والے ایک امریکی عہدیدار نے بتایا تھا کہ جب یہ خط پہلی بار کھولا گیا تو اس میں موجود مواد سے کوئی متاثر نہیں ہواتھا۔ خٖیہ ادارہ جو صدر اور دوسرے اعلیٰ عہدیداروں کی حفاظت کا ذمہ دار ہے ، نے منمگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ خط ایک دن پہلے وائٹ ہاوس کے احاطے سے دور ایک اسکرینگ کی جگہ پر موصول ہوا تھا ۔ ابتدائی طور پر خط میں حیاتیاتی مواد کی تصدیق نہیں ہوئی تھی تاہم خفیہ ادارے کا کہنا ہے کہ مزید ٹیسٹوں سے اس میں سائناڈ کی’’ممکنہ موجودگی‘پائی گئی ہے ۔ اس خط کو مزید تجزیے کے لئے ایک دوسری جگہ بھیجا گیا ہے ۔ خفیہ ادارے کا کہنا ہے کہ معاملے کے زیر تحقیق ہونے کی وجہ سے وہ اس بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کررہا۔ انٹر سیپیٹ نامی ایک ویب سائٹ کے مطابق سائنائیڈ والے خط پر واپسی پتہ اس شخص کا ہے جو اس سے پہلے1995ء سے کئی پیکٹ وائٹ ہاؤس کو بھیج چکا ہے۔2013ء میں صدر اوباما اور مسیپسی کے سینٹرراجرو کر کو بھیجے گئے خط میں ریسین نامی زہریلا مواد ملا تھا۔ اس واقعہ میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا تھا۔
Letter sent to White House tests tentatively for cyanide
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں