تیونس کے عجائب گھر پر حملہ - 17 سیاح کے بشمول 19 افراد ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-19

تیونس کے عجائب گھر پر حملہ - 17 سیاح کے بشمول 19 افراد ہلاک

تیونس
اے پی
تیونس کے دارالحکومت میں حملہ آوروں نے آج ایک اہم میوزیم پر اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے17سیاحوں کو ہلاک کردیا جس سے وہاں موجود درجنوں افراد میں افراتفری مچ گئی اور وہ اپنی جان بچانے کے لئے ادھر ادھر بھاگنے لگے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ دو بندوق برداروں کے بشمول کم از کم21افراد ہلاک ہوئے لیکن ایسا شبہ ہے کہ بعض حملہ آور فرار ہوگئے ہیں۔ تیونس کے مشہور نیشنل باردو میوزیم پر یہ حملہ تیونس میں کئی برسوں میں کسی سیاحتی مقام پر پہلا حملہ ہے۔ تیونس ایک متزلزل جمہوریہ ہے جسے انتہا پسندوں کے تشدد کے خطرے کا سامنا ہے ۔ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ حملہ آورکون تھے لیکن سیکوریٹی فورسس نے فوری علاقے کو گھیر لیا ۔ میوزیم کے قریب واقع تیونس کی پارلیمنٹ کی عمارت کو خالی کرادیا گیا ۔ خانگی ٹیلی ویژن وطنیہ پر دکھایا گیا کہ تیونس کے نقاب پوش سیکوریٹی فورسس کے ارکان درجنوں سیاحوں کو اپنی حفاظت میں محفوظ مقامات کی طرف لے گئے ۔ ٹیلی ویژن پر مسلح سیکوریٹی فورسس کو متصل عمارت میں کارروائی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ حملہ کے بعد کئی معمر افراد جو بظاہر سیاح تھے اپنی حفاظت کے لئے افرا تفری کے عالم میں بھاگنے لگے ۔ ان میں سے کم از کم ایک جوڑے کے پاس دو بچے تھے ۔ تیونس کے وزیر اعظم حبیب اسد نے کاہ کہ21افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں17سیاح دو بندوق بردار ایک سیکوریٹٰ آفیسر اور ایک خاتون صفائی کارکن شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہلوک سیاحوں کا تعلق اٹلی ، پولینڈ، جرمنی اسپین سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو یا تین حملہ آور اب بھی فرار ہیں ۔ اس حملے میں کئی افراد زخمی ہوئے جن میں پولینڈ کے تین اور اٹلی کے کم از کم دو شہری شامل ہیں ۔ اٹلی کی وزارت خارجہ نے بتایا کہ کوئی100دیگر اطالوی باشندوں کو محفوظ مقامات پر لے جایا گیا ۔ حملہ کے وقت میوزیم میں موجود اطالوی شہریوں میں سے بعض ایک کروز لائنر کو سٹافیسی نوسا کے مسافر تھے جو مغربی بحیرہ اوقیانوس کے سات روزہ دورے پر تھا اور تیونس میں لنگر انداز ہوا تھا ۔ اس جہاز کے مالک کوسٹا کروسیر نے توثیق کی کہ اس کے3161مسافرین میں سے بعض آج تیونس کے دارالحکومت گئے تھے اور اس میوزیم کی سیاحت ان کے پروگرام میں شامل تھی لیکن انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کرسکتے کہ اس وقت میوزیم میں کتنے مسافر موجود تھے ۔ کروز شپ نے اپنے تمام مسافرین کو جہاز پر طلب کرلیا ہے اور وہ مقامی عہدیداروں اور اطالوی وزارت خارجہ کے ساتھ ربط میں ہے۔ آج کا یہ حملہ اہم سیاحتی صنعت کے احیاء کی تیونس کی کوششوں کے لئے ایک زبردست دھکا ہے ۔ نیشنل باردو میوزیم15ویں صدی کا ایک محل ہے ۔ یہ تیونس کا سب سے بڑا میوزیم ہیا ور وہاں نادر اشیاء کا کافی بڑا ذخیرہ موجود ہے ۔ یہ میوزیم شمالی افریقہ کے ملک کی پارلیمنٹ کے قریب واقع ہے۔ جس وقت حملہ ہوا تیوانس کی پارلیمنٹ میں بعض کمیٹیوں کی میٹنگس جاری تھیں ۔ حملہ کے فوری بعد ارکان پارلیمنٹ کو ایک محفوظ کمرے میں منتقل کردیا گیا۔

نئی دہلی سے پی ٹی آئی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب وزیر اعظم نریندر مودی نے آج تیونس میں دہشت گرد حملہ کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ہندوستان بحران کے اس وقت اس ملک کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے ۔ مودی نے ٹوئٹر پر کہا کہ تیونس پر حملہ وحشتناک اور قابل مذمت ہے ۔ امریکہ نے تیونس کے ایک قومی میوزیم پر حملے کی مذمت کی ہے ۔ سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ اس مشکل وقت میں تیونس کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ایک محفوظ خوشحال اور جمہوری تیونس کے قیام کے لئے حکومت تیونس کی کوششوں کی تائید جاری رکھے گا ۔ اس دوران یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی چیف فیڈریکا موگیرینی نے تیونس میں سیاحوں پر حملے کے لئے دہشت گرد تنظیموں کا ذمہ دار ٹھہرایاہے۔

Tunisia museum attack kills at least 19, including 17 tourists

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں