14/مارچ چندی گڑھ پی ٹی آئی
حکومت ہریانہ نے ریاست میں کسی بھی قسم کا بیف فروخت کرنے پرمکمل پابندی عائدکردی ہے اور گاؤ کشی پر 10سال قید بامشقت کی تجویز پیش کی ہے ۔ تاہم ریاست نے گاؤ کشی کو قتل کے ممتاثل قرار دینے سے انکار کیا ہے۔ وزیر افزائش مویشیاں او پی دھنکار کے حوالہ سے یہاں جاری کردہ سرکاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ پابندی میں وہ گوشت بھی شامل ہے جو ڈبہ بند ہے اور ابھی تک اس پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی تھی ۔ بی جے پی کی زیر قیادت ہریانہ کی حکومت کا یہ قدم ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کہ بی جے پی کی ہی زیر اقتدار ایک اور ریاست مہاراشٹرا نے بیف کو فروخت کرنے یا کھانے پر پ پابندی لگا دی ہے اور گاؤ کشی پر5سال کی زید سزا بامشقت کا اعلان کیا ہے ۔ ٹیلی ویژن چیانلوں کی جانب سے خبر نشر کی گئی تھی کہ نئے قانون کے تحت تعزیرات ہند کی دفعہ302(قتل) کے تحت مقدمہ درج کیاجائے گا، تب وزیر افزائش مویشیاں نے واضح کیا کہ قانون میں کوئی ایسی شق نہیں ہے ، اس کا مقصد صر ف گایوں کا تحفظ کرنا ہے ۔ ریاستی حکومت گاؤ کشی پر مکمل پابندی لگانے کے لئے سخت قانون وضع کرنے میں مصروف ہے اور اس سلسلہ میں گائے کا تحفظ اور گائے کی افزائش کے سلسلہ میں ایک بل لایاجائے گا اور اسے ہریانہ اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں پیش کیاجائے گا ۔ اس بل میں تجویز رکھی جائے گی کہ گاؤ کشی کرنے والے یا گائے کا گوشت استعمال کرنے والے ک10سال کی سزائے قید با مشقت دی جائے۔انہوں نے بتایا کہ جن گاڑیوں میں بیف کومنتقل کیاجائے گا اس کے ڈرائیو رکے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی ۔ ہریانہ میں پہ لے سے ہی انسداد گاؤ کشی کا قانون موجود ہے اور اس کے تحت5سال کی سزا دی جاتی ہے ۔ حکومت اسے دگنا کرنے پر غور کررہی ہے ۔ وزیر نے بتایا کہ ریاست کے400گاؤشالاؤں میں3لاکھ گائے ہیں جب کہ1.5لاکھ گائے اور بیل سڑکوں پر آوارہ گھومتے ہیں ۔18لاکھ گایوں اور بیلوں کو لوگ اپنے گھروں میں پال رہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ جس طرح شیروں کے تحفظ کے لئے سینکچوریاں بنائی جاتی ہیں اسی طرح گایوں کے لئے بھی محفوظ مقامات تیار کئے جائیں گے ۔ کسانوں کو گائے فروخت کرنے سے روکنے کے لئے ڈیریاں قائم کی جائیں گی ۔New Haryana act proposes 10-year jail for cow slaughter
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں