مسرت عالم کی رہائی میں کوئی غلط بات نہیں - محبوبہ مفتی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-15

مسرت عالم کی رہائی میں کوئی غلط بات نہیں - محبوبہ مفتی

پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے آج کہا کہ سخت گیر علیحدگی پسند قائد مسرت عالم کی رہائی میں کوئی غلط بات نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسرت نے کبھی بندوق نہیں اٹھائی ۔ انہوں نے صرف2010میں سنگباری کرنے والوں کی قیادت کی تھی ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان کے والد مفتی محمد سعید کی زیر قیادت حکومت جمون و کشمیر ، ایک علیحدگی پسند کو رہا کرتے ہوئے صرف سپریم کورٹ کے احکام کی تعمیل کررہی ہے۔ واضح رہے کہ مسرت عالم کی رہائی پر گزشتہ ہفتہ پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ ہوا تھا اور وزیر اعظم نریندر مودی کو یہ اعلان کرنا پڑا تھا کہ یہ ناقابل قبول ہے ۔ محبوبہ مفتی نے آج یہاں انڈیا ٹوڈے کانکلیو میں حصہ لیتے ہوئے اس استفسار پر کہ آیا ان کے خیال میں مسرت عالم کی رہائی غلط ہے کہا کہ اس میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ اس واقعہ کی وجہ سے مخلوط حکومت کی شراکت دار بی جے پی کے ساتھ پی ڈی پی کے تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں ۔ محبوبہ مفتی نے عدالت کی اس ہدایت کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں کہا گیا تھا کہ اگر مسرت عالم کے خلاف کوئی تازہ الزامات ہوں تو اسی صورت میں انہیں مزید حراست میں رکھا جاسکتا ہے ، کہا کہ اگر سپریم کورٹ کی ہدایت کی تعمیل کرنا غلط ہے تو پھر ہم کیا کریں ۔ جب کشمیر کا معاملہ آتا ہے تو آپ خود اپنے سپریم کورٹ کو غلط قرار دینے لگتے ہیں ۔ آپ ایسا کس طرح کرسکتے ہیں۔ پی دی پی لیڈر نے زور دے کر کہا کہ پی ڈی پی۔ بی جے پی کا اتحاد خط اعتماد کی وجہ سے ہوا ہے ، انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلوں پر دوہرے معیارات نہیں ہونا چاہئے ۔ آپ فہرست میں سب کو نظر انداز کرتے ہوئے28نومبر کے قیدی کو منتخب کرتے ہیں اور افضل گرو کو پھانسی دے دی جاتی ہے ۔ کہاجاتا ہے کہ یہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا لیکن جب یہی سپریم کورٹ مسرت عالم کی رہائی کا حکم دیتا ہے جنہیں کسی الزام کے بغیر حراست میں رکھا گیا تھا تو آپ اس فیصلہ پر سوال اٹھانے لگتے ہیں ۔ میری خواہش تھی کہ جب مسرت عالم کو رہاکیاجائے تو عوام اس بار پر غور کریں کہ سپریم کورٹ کس طرح اس مقام پر پہنچ گیا ہے کہ اس نے ملک کی سلامتی کے بارے میں عام ذہنیت سے ہٹ کر ایک فیصلہ سنایا ہے ۔ مسرت عالم اس بات کی توثیق نہیں کریں گے ، لیکن مجھے یقین ہے کہ وہ ا پنے دل میں یا ان کے قریبی لوگ اپنے دلوں میں یہ سوچ رہے ہوں گے ’’خدایا کیا یہ ہندوستانی سپریم کورٹ ہے ۔‘‘

No regrets over Masarat Alam's release, says Mehbooba

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں