اردو کو تلنگانہ بھر میں دوسری سرکاری زبان کا موقف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-18

اردو کو تلنگانہ بھر میں دوسری سرکاری زبان کا موقف

حیدرآباد
منصف نیوز بیورو
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے آج اردو کو تلنگانہ کی دوسری سرکاری زبان قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ عوام کی اردو سے محبت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔ انہوں نے اسمبلی میں اعلان کیا کہ اردو کو دوسری سرکاری زبان کا درجہ عطا کیا جائے گا۔ اسمبلی میں بجٹ مباحث کا جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت اقلیتوں کی تعلیمی و معاشی ترقی اور وقف جائیدادوں کے تحفظ کے عہد کی پابند ہے۔
اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ اردو میڈیم اسکولوں میں اساتذہ کی اطمینان بخش تعداد موجود نہیں ہے اور وہاں نا تو مستقل اسٹاف ہے اور نہ ہی مناسب انفراسٹرکچر دستیاب ہے چیف منسٹر نے اعلان کیا کہ2500اردو اساتذہ کے تقررات کے لئے بہت جلد اعلامیہ جاری کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہزار کروڑ روپے کا اقلیتی بجٹ خرچ کرنے والا محکمہ اقلیتی بہبود بھی فراوی قوت کی کمی سے دوچار ہے اور حکومت، اقلیتی بہبود کے محکمہ میں بھی تقررات عمل میں لائے گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ میں مسلم این آر آئیز حکومت سے آئی ٹی ہارڈویر پارک کے قیام کا مطالبہ کررہے ہیں کیونکہ وہ ہارڈویر پارک میں سرکایہ کاری کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں ںے بتایا کہ وقف بورڈ کی اراضیات دستیاب ہے اور وقف بورڈ، آئی ٹی ہارڈویر پارک کے لئے اراضی فراہم کرتے ہوئے آمدنی کے نئے راستے تلاش کرسکتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ لینکوہلز جیسے اداروں کی جانب سے وقف اراضیات پر قبضوں کو یونہی نہیں چھوڑا جائے گا ۔ ان اداروں کو معاوضہ ادا کرنا ہوگا ۔ قبرستانوں کے لئے اراضی مختص کرنے کے بارے میں چیف منسٹر نے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں بہت جلد شہر کے ارکان اسمبلی کا ایک اجلاس طلب کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جن وقف جائیدادوں پر غیر مجاز قبضے ہیں ان کی بازیابی کے لئے اقدامات کیے جارہے ہیں ۔ چیف منسٹر نے اعلان کیا کہ درگاہ پہاڑی شریف کے زائرین کی سہولت کے لئے ایک ریمپ کی تعمیر عمل میں لائی جائے گی ۔ بحالت موجودہ زائرین کو ایک ہزار سیڑھیاں چڑھ کر درگاہ تک پہنچنا پڑتا ہے جو عوام بالخصوص ضعیف لووں کے لئے مشکل امر ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ درگاہ پہاڑی شریف کے قریب اراضی دستیاب ہے جہاں حج ہاؤز کی ایک اور عمارت تعمیر کی جائے گی، جہاں سال کے10ماہ اقلیتی طلباء اور خواتین کو ووکیشنل کورسس کی تربیت دی جائے گی جب کہ دو ماہ حج کیمپ کی سر گرمیاں چلائی جائیں گی ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ محکمہ عمارات وشوارع کی اراضی کا کچھ حصہ یتیم خانہ انیس الغربانامپلی کی تعمیر کے لئے مختص کیاجائے گا کیونکہ انیس الغرباء کی موجودہ عمارت سڑک کی توسیع میں آرہی ہے ۔ چیف منسٹر نے یتیم بچوں اور بچیوں کے لئے دو خوبصورت عمارتیں تعمیر کی جائیں گی ۔ کے چندر شیکھر راؤ نے قلی قطب شاہی اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کو مستحکم بنانے کا بھی اعلان کیا جس کے لئے اطمینان بخش فنڈس مختص کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پرانے شہر کی ترقی کے لئے اس کی تشکیل عمل میں لائی گئی تھی تاہم لگاتار حکومتیں اسے کوئی بجٹ مختص نہیں کررہی تھیں۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ پرانے شہر میں ترقیاتی کاموں کے لئے اتھاریٹی کو علیحدہ بجٹ مختص کیاجائے گا ۔ انہوں نے جامعہ نظامیہ میں ایک آڈیٹوریم کی تعمیر کے لئے 9.60کروڑ روپے کی منظوری کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ140سالہ تاریخ رکھتا ہے ۔ عثمانیہ یونیورسٹی سے قبل جامعہ نظامیہ کا قیام عمل میں لایا گیا تھا ۔ جو تلنگانہ کی سب سے پہلی یونیورسٹی کہلانے کا مستحق ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے چیف منسٹر برگلا راما کرشنا اورباگار یڈی جامعہ نظامیہ کے طالب علم رہ چکے ہیں ۔ آسرا اور بیٹری ورکرس اسکیموں کے تحت وظائف کا حوالہ دیتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ تلنگانہ ب ھر میں جملہ2لاکھ50ہزار 182مسلمان وظائف حاصل کررہے ہیں جو جملہ استفادہ کنندگان کا7.46فیصد ہوتا ہے ۔اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ مالیاتی سال2014-15کے دوران سرکاری خزانہ میں نشانہ کے مطابق آمدنی نہیں ہوئی اور حکومت کے تخمینہ بجٹ1.17لاکھ کروڑ روپے کے منجملہ صرف60ہزار کروڑ روپے ہی حاصل ہوئے، چیف منسٹر نے کہا کہ اراضیات کی فروخت سے6500کروڑ روپے اور مرکز ی حکومت کی جانب سے22ہزار کروڑ روپے کے فنڈس وصول ہونے کی توقع تھی تاہم یہ بجٹ وصول نہیں ہوا ، اسی لیے ریاستی حکومت نے جو بجٹ تخمینہ مقرر کیا تھا وہ پورا نہیں ہوسکا۔ سرکاری خزانہ میں جو بھی آمدنی ہوئی اسے فلاحی اور ترقیاتی اسکیموں پر خرچ کردیا گیا ۔ موسم گرما کے دوران پینے کے پانی کی قلت کے پیش نظر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کیا کہ اس سلسلہ میں263کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ پ ینے کے پانی کی فراہمی کے لئے یہ صرف عبوری بجٹ ہے اور ضرورت پڑنے پر مزید فنڈس جاری کئے جائیں گے ۔ خشک سالی سے متاثرہ منڈلوں کے اعلان کے حوالہ سے چیف منسٹر نے کہا کہ اگرچہ معمول سے کم بارش ہوئی ہے تاہم اسے خشک سالی نہیں کہاجاسکتا ۔ حکام رپورٹس تیار کررہے ہیں جن کی بنیا د پر خشک سالی کے بارے میں اعلان کیاجائے گا ۔ انہوں نے ارکان کو تیقن دیا کہ آئندہ مالیاتی سال ہاؤزنگ اسکیم پر عمل آوری کی جائے گی ۔ سنگارینی کالریز میں بڑے پیمانے پر تقررات عمل میں لائے جائیں گے ۔ دسمبر2015تک برقی سربراہی کا مسئلہ حل ہوجائے گا ۔ بیارم اسٹیل فیاکٹری کے قیام کے لئے سروے منعقد کیاجائے گا اور انعامی اراضیات کو ترقی دیتے ہوئے درج فہرست ذاتوں کو فی خاندان3ایکر اراضی کی اسکیم پر عمل آوری کی جائے گی۔

Urdu, second official language in Telangana: CM KCR

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں