پی ٹی آئی، یو این آئی
اصلاحات کے کئی بلس پر تعطل کے مد نظر حکومت نے آج اپوزیشن سے اپیل کی ککہ وہ رکاوٹ پیدا نہ کرے کیونکہ ملک کے پاس ترقی کا تاریخی موقع حاصل ہے اور مجموعی شرح نمو توقع ہے کہ چین کو پیچھے چھوڑتے ہوئے آئندہ سال8فیصد سے بڑھ جائے گی ۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے اس الزام کو بھی مسترد کردیا کہ حکومت موافق امیر ہے کیونکہ اس نے کارپوریٹ ٹیکس کو30فیصد سے گھٹا کر25فیصد کیا ہے ۔ جیٹلی نے اس قضیہ کو کانگریس کے کیمپ میں لے جاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ خیال یو پی اے کے وزیر فینانس پی چدمبرم کی جانب سے تیارہ کردہ راست محاصل کے ضابطہ سے مستعار لیا ہے ۔ انہوں نے بیرونی سرمایہ کاریوں کے لئے مزید شعبوں کو کھولنے کے لئے حکومت کی کوششوں کی پرزور مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے انفراسٹرکچر کو فروغ دینے اور سماجی فلاحی پروگراموں کو رو بعمل لانے کے لئے زیادہ سے زیادہ فنڈس کی ضرورت ہے۔ جیٹلی لوک سبھا میں تصرف بل پر مباحث کا جواب دے رہے تھے۔ جیٹلی نے کہا کہ ہم ملک میں ایسا ماحول بنانا چاہتے ہیں جس سے کہ ملک میں سرمایہ کاری بڑھے اور دو ہندسوں کی شرح نمو حاصل ہوسکے اور انفراسٹرکچر سہولتوں کا جال بچھایاجاسکے۔ انہوں نے کہا کہ کالے دھن کے مسئلہ سے نجات پانے کے ل ئے نیا قانون اسی سیشن میں پارلیمنٹ میں پیش کیاجائے گا جس میں بیرون ملک غیر قانونی طریقہ سے رقوم جمع کرنے پر300فیصدی جرمانہ اور10سال کی سزا کا التزام کیاجائے گا ۔ وزیر فینانس نے کہا کہ نئی حکومت تعاون پر مبنی وفاقیت پر آگے بڑھتے ہوئے ریاستوں کو مزید وسائل فراہم کرنے کی سمت میں کام کررہی ہے ۔ چودہویں مالی کمیشن کی سفارشات نافذ ہونے سے ریاستوں کو 42فیصد حصہ تو ملے گا ہی لیکن ان کو ملنے والی کل رقم62فیصد ہوجائے گی ۔ جیٹلی کے جواب کے بعد ایوان نے2015-16ء کے مطالبات زر اور متعلق تصرف بل کو صوتی ووٹ سے منظور کرلیا اس کے ساتھ ہی ایوان نے عام بجٹ پر بحث کے مکمل ہونے کے بعد بجٹ کی منظوری کا پہلا مرحلہ پورا کرلیا۔ ایوان نے2014-15ء کے ضمنی مطالبات زر کو بھی منظوری دے دی ۔ جیٹلی نے بجٹ کو کارپوریٹ حامی قرار دینے کے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کارپورییٹ ٹیکس میں5فیصد کمی کرنے کا فیصلہ اس لئے کیا تاکہ ملکی و غیر ملکی کمپنیاں ہندوستان میں سرمایہ کاری کرسکیں ۔ اس سے انفراسٹرکچر سہولتوں کے لئے پیسہ ملے گا اور انسداد غربت اور سماجی بہبود کے کاموں کے لئے رقوم فراہم ہوسکیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگلے چار برس میں کمپنی ٹیکس کو گھٹا کر 30سے 25فیصد کرنے کا فیصلے کے ساتھ ساتھ صنعتی گھرانوں کو ملنے والی رعایتوں کو دھیرے دھیرے ختم کیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ملکوں میں کارپوریٹ ٹیکس ہندوستان کے مقابلہ میں بہت کم ہے اور کوئی بھی غیر ملکی سرمایہ کار ایسی صورت میں یہاں سرمایہ لگانا پسند نہیں کرے گا۔ بجٹ میں متوسط طبقہ کو کوئی رعایت نہ دئیے جانے کے الزامات کے بارے میں جیٹلی نے کہا کہ پچھلے دو بجٹوں میں اس طبقہ کو ایک لاکھ70ہزار روپے کی اضافی چھوٹ دی گئی ہے۔ ملک کی آزادی کے بعد ایسا پہلی بار کیاگیا ہے ۔
India has historic chance to grow, don't obstruct: FM Arun Jaitley
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں