یو پی اے نے واجپائی کی بہبودی اسکیمات کو ختم کیا - مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-04

یو پی اے نے واجپائی کی بہبودی اسکیمات کو ختم کیا - مودی

نئی دہلی
یو این آئی؍ پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج راجیہ سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطبہ پر تحریک تشکر پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے سخت احتجاج کے دوران سابق یوپی اے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اٹل بہاری واجپائی حکومت کی جانب سے شروع کردہ مختلف بہبودی اور ترقیاتی پروگراموں کا ختم کرنے کا جرم کیا تھا۔ وزیراعظم نے اپوزیشن پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں دھمکانا ہمیشہ کام نہیں آتا اور اس طرح کام نہیں کیاجاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے نے جن اسکیمات پر کو متعارف کروایا تھا وہ واجپائی دور حکومت کی اسکیمات تھیں جن کا نام تبدیل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے حق اطلاعات قانون’سرو سکشھا ابھیان، نرمل بھارت ابھیان اور ایم جی این آر ای جی ایس اسکیمات واجپائی دور کی ہیں۔ مودی نے اس بات کو مسترد کردیا کہ حکومت کی شروع کردہ اسکیمات سے کارپوریٹ دنیا کو فائدہ پہنچ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوچھ ابھیان،جن دھن یوجنا ، اسکولوں میں بیت الخلاء کی تعمیر اور کوئلہ کے ہراج غریبوں کے لئے ہیں نہ کہ کارپوریٹ شعبہ کے لئے۔ مودی نے کہا کہ انہوں نے لال قلعہ سے اعلان کیا تھا کہ ہر حکومت ہر وزیر اعظم اور ہر ریاست ہندوستان کی ترقی میں اپنا حصہ ادا کرے گی۔ ہم یہ اس لئے نہیں کہہ رہے ہیں کہ ہم حکمراں ہیں، ہر کسی کو اس کے لئے کام کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کو عوامی رائے کا احترام کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں دھمکانہ سے کام نہیں چلتا، انہوں نے کہا کہ ہمارا ایسا خیال نہیں ہے کہ سارا علم صرف ہمارے ہی پاس ہے ۔ انہوں نے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم اسکولوں میں بیت الخلاؤں کی تعمیر کررہے ہیں، کیا یہ کارپوریٹ گھرانوں کے لئے ہے، آیا مٹی کے ہیلت کارڈ کارپوریٹ گھرانوں کے لئے ہے، سوچھ بھارت کارپوریٹ گھرانوں کے لئے ہے، کیا ہم عوام کے لئے بنیادی صفائی کے انتظامات نہیں کرسکتے ۔ وزیر اعظم نے سوال کیا کہ آیا جن دھن یوجنا کارپورٹیس کے لئے ہے۔انہوں نے کہا کہ کئی ایک سوشیل سیکوریٹی اسکیمات جیسے غریبوں کے لئے پنشن اسکیم کو حکومت نے روشناس کروایا ہے۔ اٹل پنشن یوجنا، پی ایم جیون جیوتی یوجنا، یہ تمام غریبوں کے لئے ہیں ۔
مودی کی تقریر کے دوران مداخلت کرتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی کی مایاوتی نے کہا کہ آیا وزیر اعظم خانگی شعبوں میں ایس سی، ایس ٹیز کی بہبود کے لئے خانگی شعبوں میں تحفظات فراہم کررہے ہیں ، مایاوتی نے کہا کہ ہم غریبوں کچھ ہوتے ہوئے دیکھے رہے ہیں لیکن ایس سی، ایس ٹیز کے لئے خانگی شعبوں میں کوئی تحفظات نہیں دئیے جارہے ہیں ۔ وزیر اعظم نے اپنی تقریر کے دوران قائد ایوان غلام نبی آزاد اور کانگریسی رکن آنند شرما کا حوالہ دیتے ہوئے جنہوں نے کہا تھا کہ حکومت عہدیداروں کا منتقل کرہی ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ ان افراد کو چاہئے کہ وہ2014ء میں یوپی اے نے جو کام کیا تھا اسے بھی دیکھنا چاہئے ۔ مودی نے کہا کہ غلام نبی آزاد اور آنند جی دونوں نے عہدیداروں کے تبادلہ کی بات کی ہے، مودی نے کابینی سکریٹری معتمد دفاع اور معتمد داخلہ کی بیدخلی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل کہ وہ ہمیں نصیحت کریں انہیں2004ء میں یو پی اے حکومت نے کیا کیا تھا اس پر بھی غور کرنا چاہئے۔ مودی نے مزید کہا کہ2004ء میں کابینی سکریٹری کو بیدخل کردیاگیا، بغیر سینیاریٹی کے بغیر معتمد خارجہ کا تقرر کیا گیا ۔ مودی نے کہا کہ آپ نے گورنرس کی بے عزتی کرتے ہوئے انہیں ہٹا دیا ۔ مودی نے کہا کہ’’حکومت میں رہتے ہیں تو ایک نشہ میں رہتے ہیں، بھگوان ہمیں اس نشہ سے بچائے ۔‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ ترقی نیتی(پالیسی) اور ریتی (روایات) کے ذریعہ حاصل کی جاسکتی ہے اور حکومت جو کچھ بھی کررہی ہے ، اس میں عوام کو شامل کیاجارہا ہے اور حکومت کی کوششوں کو راہ دکھائی جارہی ہے ۔ تحویل اراضی بل پر مودی نے کہا کہ اس میں تاخیر ہوسکتی ہے لیکن اگر اس میں کچھ کمی ہو تو حکومت اس کو دور کرسکتی ہے۔ انہوں نے اپوزیشن سے کہا کہ وہ جھوٹ پھیلانے کے بجائے حکومت کی مدد کرے تاکہ ہندوستان کی ترقی کو آگے بڑھایاجاسکے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں