رائٹر
طوفان پام نے ایشیا پیسفک کی جنت نظیر جریزہ ریاست وانواتو میں تباہی مچادی ہے۔ تا حال اس قدرتی آفت کی وجہ سے10افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے جب کہ بالخصوص دارالحکومت کی90فیصد عمارتیں زمیں بوس ہوگئی ہیں ۔ رائٹر نے ذرائع کے حوالہ سے بتایا کہ گزشتہ ویک اینڈ پر سمندری طوفان پام نے جنوبی بحر الکاہل کی اس جزیرہ ریاست میں شدید تباہی مچادی ہے ۔ وانواتو کے صدر بالڈون لانسڈیل نے کہا ہے کہ جنوبی بحر الکاہل میں آنے والے حالیہ سمندری طوفان کی وجہ سے دارالحکومت کی90فیصد عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سائیکلون پام کی وجہ سے8ہلاکتوں کی توثیق ہوچکی ہے جب کہ تیس زخمی ہوئے ہیں۔ صدر کے مطابق اب انہیں از سر نو تعمیراتی کاموں کا سلسلہ شروع کرنا پڑے گا۔ لانسڈیل نے عالمی مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس طوفان نے وانواتو کو ہلاکر رکھ دیا ہے ۔ اس جریزہ ریاست کے دیگر80جزائر کے ساتھ ابھی تک کوئی رابطہ قائم نہیں ہوپارہا ہے ۔ اس طوفان کو ایشیاء پیسفک کی تاریخ کا سب سے زیادہ خطرناک اور شدید سائیکلون قرا ر دیاجارہا ہے ۔ اس قدرتی آفت کی تباہی سے نمٹنے کے لئے آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اورجاپان نے اپنی اپنی امدادی ٹیمیں وانواتو روانہ کردی ہیں ۔ آسٹریلیائی ریڈ کراس نے اپنے ایک توئٹر پیغام میں کہا کہ جنوبی جزیرے ٹانا میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے ، جہاں تقریباً تمام گھر ہی تباہ ہوگئے ہیں ۔ جمعہ کی رات اور ہفتہ کے دن تک سمندری لہروں اور تیز ہواؤں نے وانواتو کو اپنی لپیٹ میں لئے رکھا۔200تا300کلو میٹرکی رفتار سے چلنے والی ان ہواؤں نے درختوں ، پلوں اور مکانات کو اکھاڑ کر رکھ دیا ۔ دارالحکومت پورٹ ولا کے علاوہ جنوبی جزیرے ایرومانگو کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے ۔ امدادی کارکنان نے پورٹ ولا میں ملبہ ہٹانے کا کام شروع کردیا ہے ۔
آسٹریلیائی امدادی ادارہ کیئر سے وابستہ ایک عہدیدار ٹام پیری نے رائٹر کو بتایا کہ پورٹ ولا میں زندگی معمول پر آتی جارہی ہے ۔ لوگ اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں ، مارکیٹیں کھل رہی ہیں اور صفائی کا کام شروع ہوچکا ہے لیکن پریشانی کی بات یہ ہے کہ ابھی تک ہمارا دیگر جزیروں سے رابطہ نہیں ہوسکا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ معلوم نہیں کہ وانواتو کے دیگرجزیروں پر صورتحال کیسی ہوگی۔ دوسری طرف لوٹ مار کے ممکنہ سلسلہ کے تناظر میں پورٹ ولا میں شام چھ بجے تا صبح چھ بجے کرفیو نافذ کردیا گیا ہے ۔ ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ چند ایک واقعات میں بعض افراد نے مبینہ طور پر لوٹ مار کی کوششیں کی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے خصوصی پروازوں کے ذریعہ پانی، خوراک ادویات اور دیگر اہم ایشیاء وانواتو تک پہنچائی جارہی ہیں ۔ تاکہ بنیادی سامان کی قلت کا مقابلہ کیاجاسکے ۔ وانواتو میں ریڈ کراس کی سربراہ یاکلین دے گیلا رد نے کہا کہ آئندہ ہفتوں میں خوراک اور پانی کی ضرورت ہوگی کیونکہ اس تباہی کی وجہ سے اشیائے صرف کی قلت ہوچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی ڈینگو بخار اور ملیریا سے بچاؤ کے ئے بھی کوششوں کی ضرورت ہے ۔ اس خاتون عہدیدار نے مزید کہا کہ پورٹ ولا میں عارضی مکانات کا بندوبست کیا گی اہے۔ جہاں لوگ راتیں بسر کررہے ہیں اور صبح وہ اپنی املاک کی طرف لوٹ جاتے ہیں ۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ یونیسیف کے اندازوں کے مطابق اس قدرتی آفت کی وجہ سے وانواتو کی نصف آبادی کے شدید متاثر ہونے کے خدشات ہیں ۔
Tropical Cyclone Pam in Asia Pacific Vanuatu island
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں