پی ٹی آئی
کیرالا اسمبلی میں آج سی پی آئی ایم کے زیر قیادت ایل ڈی ایف اپوزیشن اتحاد کے پانچ ارکان کو 13مارچ کو بجٹ پیشکشی کے دوران وزیر فینانس کے ایم مانی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی میں اسپیکر کے پوڈیم میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی پر اسمبلی کے اختتامی سشن تک معطل کردیا۔ اس سلسلہ میں چیف منسٹر اومن چینڈی نے ایوان میں اپوزیشن کے زبردست شوروغل کے درمیان ایک قرار داد پیش کی تھی۔ اسپیکر نے ایوان کو23مارچ تک ملتوی کردیا ۔ آج معطل کردہ ارکان میں ای پی جیاراجن وی سیون کنتی، کے کنج احمد کے ٹی جلیل اور کے اجیت شامل ہیں ۔ چیف منسٹر نے ان کے خلاف قرار داد منظور کرتے ہوئے کہا کہ13مارچ کو پیش آئے واقعہ سے سرشرم سے جھک گی اہے ۔ ایل ڈی ایف کے ارکان اسپیکر کے ڈائس پر چڑھ آئے اور مائیک، کمپیوٹر س اور کرسیوں کو تبادہ کردیا اور فائلوں کو بکھیر دیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ جمہوریت میں احتجاج کے دوران بھی تحمل کا مظاہرہ کیاجاتا ہے تاہم اپوزیشن نے تمام حدود کو پار کرلیا ۔ انہوں نے کہا کہ اب ایل ڈی ایف گروپ نے تشدد کے لئے حکمراں ارکان اسمبلی پر الزام عائد کررہا ہے کہ اسی نے ہی ہنگامہ آرائی کی ۔ انہوں نے خاتون ارکان کے ساتھ بد سلوکی کے اپوزیشن کے الزام کا حوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ اپوزیشن نے اس کی تحریری شکایت ہنوز نہیں کی ہے۔ قبل ازیں ملی اطلاعات کے مطابق کیرالا اسمبلی کا اجلاس13مارچ کو بجٹ کی پیشکشی کے دوران ہنگامہ آرائی کے بعد آج دوبارہ شروع ہوئی ۔ اسپیکر این سکتھان نے کہا کہ ایوان میں بد نما مناظر باعث شرم ہیں۔ ہم دنیا کے سامنے اپنے آپ کو شرمسار محسوس کررہے ہیں ۔
ہمارے سر ساری دنیا کے سامنے شرم سے جھک گئے ہیں اور ہمیں عوام سے معافی مانگنا چاہئے ۔ ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ 13مارچ کو ایوان اسمبلی میں کیا ہوا۔ اسپیکر نے وقفہ سوالات کے فوری بعد یہ بات کہی ۔ سکتھان نے یہ بھی کہا کہ ایل ڈی ایف ارکان نے ان کے ڈائس پر حملہ کیا تھا ۔ اس کے فوری بعد اسپیکر نے اسمبلی کو طویل وقفہ تک معطل کردیا اور دونوں گروپوں کی مختلف پارٹیوں کے قائدین کا اجلاس منعقد کیا ۔ چیف منسٹر اومن چینڈی ایل ڈی ایف ارکان کے خلاف کاروائی کے لئے ایک تحریک پیش کی ۔ ڈپٹی لیڈر ایل ڈی ایف کو ڈ یار بالا کرشنن نے نوٹس دیتے ہوئے ایوان کو معطل کرنے کی درخواست کی اور ان ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جنہوں نے خاتون ارکان کے ساتھ بدسلوکی کی۔ جس کے باعث ایوان میں گڑ بڑ شروع ہوئی ۔ یہ ارکان اس وقت اپنا احتجاج درج کرارہے تھے جب باراسکام میں ملوث وزیر فینانس کے ایم مانی بجٹ پیش کرنے کھڑے ہوئے ۔ اس دوران اسپیکر کے ڈائس پر ہنگامہ آرائی ہوئی ۔ ایوان میں ہوئی ہنگامہ آرائی پر گورنر پی ستھا سیوم نے اپنے گہرے تاسف کا اظہار کیا اور کہا تھا کہ وہ ارکان جو اس غنڈہ گردی میں ملوث ہیں ان کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے ۔
5 Kerala Opposition Lawmakers Suspended For Vandalising Speaker's Dais
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں