پی ٹی آئی
تلنگانہ میں حکمراں ٹی آر ایس کے ایک رکن پارلیمنٹ نے آج لوک سبھا میں نئی ریاست کے لئے علیحدہ ہائیکورٹ کا مطالبہ کیا۔ ٹی آر ایس رکن کے مطالبہ پر حکومت کو ایوان میں یہ وعدہ کرنا پڑا کہ تلنگانہ کے لئے علیحدہ ہائی کورٹ کے قیام کے بارے میں جلد سے جلد فیصلہ کیاجائے گا۔ ٹی آر ایس رکن اپرلیمنٹ اے پی جتیندر ریڈی نے کہا کہ آندھرا پردیش تنظیم جدید ایکٹ میں تلنگانہ کے لئے ایک علیحدہ ہائیکورٹ کے قیام کی بات کہی گئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مختلف مواقع پر تین مرتبہ وزیر اعظم نریندر مودی اور چیف جسٹس آف انڈیا سے ملاقات کر کے انہیں اس مسئلہ سے واقف کروایا تھا ۔ وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ وہ رکن لوک سبھا کے جذبات کا احترام کرتے ہیں اور مرکزی وزیر قانون سدانند گوڑہ اس مسئلہ کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ کے لئے علیحدہ ہائی کورٹ کا قیام اسی وقت ہوسکتا ہے جب آندھرا پردیش ہائیکورٹ حکومت آندھر اپردیش اور حکومت تلنگانہ اس پر آمادہ ہوں ۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی وزیر قانون اس مسئلہ پر مرکز کا جو بھی رول ہوگا اس پر تیزی سے عمل آوری کرتے ہوئے ہائیکورٹ کے قیام میں پورا تعاون کریں گے ۔ واضح ہو کہ سردست آندھر اپردیش ہائیکورٹ ہی تلنگانہ کے معاملات کا احاطہ کررہا ہے ۔ ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ جتیندر ریڈی نے وقفہ سوالات معطل کرنے کی نوٹس دی تھی جسے اسپیکر نے مسترد کردیا تاہم انہیں وقفہ سوالات سے قبل مختصراً یہ مسئلہ اٹھانے کی اجازت دی۔
Telangana MP demands separate High Court for state
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں