اسرائیل کے عام انتخابات میں نتن یاہو کی پارٹی کو حیرت انگیز کامیابی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-19

اسرائیل کے عام انتخابات میں نتن یاہو کی پارٹی کو حیرت انگیز کامیابی

یروشلم
پی ٹی آئی
اسرائیل کے عام انتخابات میں، جس میں دو حریف جماعتوں کے درمیان قریبی مقابلہ رہا وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو کی لیکڈ پارٹی نے حیرت انگیز اور ڈرامائی انداز میں کامیابی حاصل کرلی۔ سمجھاجاتا ہے کہ یہ کامیابی فلسطینی مملکت کے تعلق سے آکری منٹ میں نتن یاہو کی طرف سے منفی تبدیلی کا نتیجہ ہے ۔ نتن یاہو اسرائیل کے سب سے طویل عرصہ تک کارکرد رہنے والے وزیر اعظم بننے کے آثار نمایاں ہوگئے ہیں۔ انتخابات کے قطعی نتائج کے رسمی اعلان سے قبل ہی نتن یاہو اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے اپنی فتح کا اعلان کیا اور کہا کہ تمام رکاوٹوں کے برخلاف ہم نے لیکڈ پارٹی کے لئے عظیم کامیابی حاصل کی ہے ۔ مجھے اسرائیل کے عوام پر فخر ہے ، جو سچائی کی پہچان کے لمحہ میں یہ فرق و امتیاز کرنا جانتے ہیں کہ اہم بات کیا ہے اور ذیلی بات کیا ہے اور اہمیت پر زور دیتے ہیں۔ آخری اطلاعات آنے تک تقریباً تمام ووٹوں کی گنتی ہوچکی تھی ۔ نتن یاہو کی حکمراں لیکڈ پارٹی نے120رکنی پارلیمنٹ نسٹ میں کم از کم29نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی تھی اور ایزاک ہرزانگ کی زیر قیادت زیونسٹ یونین پارٹی کو24نشستوں پر آسانی سے شکست دے دی۔ اسرائیل کے منقسمہ طرز حکمرانی مٰں اس کو ایک واضح کامیابی سمجھاجارہا ہے ۔65سالہ نتن یاہو نے ایک پرجوش اور متحدہ اپوزیشن کے خلاف اپنے ریکارڈ چوتھی میعاد کے لئے کامیابی حاسل کرنے پر پورا زور صرف کردیا ۔ متحدہ اپوزیشن کی اساس اور اس کی مہم اس نکتہ کے اطراف گھومتی ہے کہ فلسطین کی مملکت کے مسئلہ پر کوئی سمجھوتہ نہ کیاجائے ۔ رائے دہندوں کو اپنا ہمنوا بنانے کی آخری کوشش کرتے ہوئے نتن یاہو نے رائے دہی سے صرف ایک دن قبل فلسطینی مملکت کا کو خارج از امکان قرا دیا ۔ اس طرح خود اپنی6سالہ قدیم پالیسی سے انحراف کیا ۔ ان کی یہ کامیابی اس منفی فکر کا نتیجہ معلوم ہوتی ہے ۔ نتن یاہو گزشتہ تین میعادوں سے یعنی9برس سے بر سر اقتدار ہیں ۔ ان کے بالمقابل 54سالہ ہرزانگ امید وار تھے ، جنہوں نے فلسطینیوں اور بین الاقوامی برداری کے ساتھ تعلقات کو درست کرنے اور مہنگائی جیسے متوسط طبقات کے مسائل سے نمٹنے کا عہد کیا تھا ۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ نتن یاہو کی مہم نے اپنا اثر دکھایا ۔ ہرزانگ کی مرکزیت پسند زیونسٹ یونین پارٹی( زیڈ یو پی) حالیہ اوپنین پول میں تقریباً چار نشستوں سے آگے تھے۔ عرب جماعتوں کی مشترکہ فہرست تیسری سب سے بڑی پارٹی کی فہرست کی حیثیت سے ابھری ہے ۔ رائے دہی میں تقریباً5.89بلین اہل رائے دہندوں کی65.7فیصد تعداد نے حصہ لیا ۔ ان عرب جماتوں کو 14نشستیں ملی ہیں ۔ اسرائیل میں رائے دہی انفرادی امیدواروں کے بالمقابل سیاسی جماعتوں کے لئے ہوتی ہے ۔ کسی بھی پارٹی نے کبھی بھی اکثریت حاصل نہیں کی لیکن کامیابی اسی کو دی جاتی ہے ۔ جس پارٹی کا لیڈر اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر61نشستوں کی اکثریت کو یکجا رکھنے کی صلاحیت کا حامل ہوتا ہے ۔

دریں اثنا غزہ سے آئی اے این ایس کی علیحدہ اطلاع کے بموجب حماس نے کہا ہے کہاسرائیل کی تمام پارٹیاں فلسطینیوں کے تعلق سے یکساں موقف رکھتی ہیں جب کہ پارلیمانی انتخابات بالکل قریب ہیں۔ سیع ابو ظہری حماس کے ترجمان نے کل رات اسرائیلی انتخابات کے اکزٹ پ ول کے بارے میں تبصرہ کے دوران یہ ریمارک کیا ۔ انہوں نے ای میل کئے گئے صحافتی بیان میں کہا کہ حماس تحریک اسرائیلی پارٹیوں خے درمیان کوئی فرق محسوس نہیں کرتی کیونکہ تمام پارٹیان ہماری عوام کے جائز حق کو دینے سے انکار کرتی ہےَ اب جب کہ انتخابات بالکل قریب ہیں مرکز کی زیونسٹ یونین اور دائیں بازو کی لکویڈ پارٹی منگل کو ہونے والے انتخابات میں ایک دوسرے کے حریف ہیں ۔ یہ بات اکزت پولس میں بتا ئی گئی ۔ زیونسٹ یونین اور لکویڈ کے بارے میں یہ پیش گوئی کی گئی ہے کہ علی التریب120رکنی پارلیمنٹ میں27سیٹیں حاصل کریں گی ۔ واضح رہے کہ اسرائیلی چیانل 1اور چیانل2نے یہ انتخابی پیش گوئی کی ہے ۔ ایک اور ایک اکزٹ پول چیانل10 پیش کیا ہے لکویڈ پارٹی ایک سیٹ کی برتری دکھائی ہے ۔ سینئر اسلامی حماس تحریک کے لیڈر مشیر المصری نے نامہ نگاروں کرو بتایا کہ حماس وہ اسرائیلی انتخابات کے نتائج سے کوئی زیادہ دلچسپی نہیں ہے کیونکہ ہمیں دائیں اور بائیں کے درمیان کوئی زیادہ فرق دکھائی نہیں دیتا ۔ دونوں ہی پارٹیاں یروشلم میں یہودی آبادی کو بسانے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ فوجی پیشہ کو مد نظر رکھتے ہوئے ہماری عوام کو نشانہ بنایاجارہا ہے اور ان کا قتل عام ہورہا ہے ۔ یہ بات مصری نے بتائی ۔

Israel election: Netanyahu's Likud storms to victory

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں