سرحد پار سے در اندازی بند کی جائے - پاکستان سے مفتی سعید کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2015-03-24

سرحد پار سے در اندازی بند کی جائے - پاکستان سے مفتی سعید کا مطالبہ

جموں
پی ٹی آئی
پاکستان سے دہشت گردوں پر لگام لگانے کا مطالبہ کرنے کے ایک دن بعد چیف منسٹر مفتی محمد سعید نے آج کہا پڑوسی ملک سے کہاجانا چاہئے کہ وہ جموں و کشمیر میں سرحد پار سے در اندازی روکے۔ قیام امن کے لئے یہ ایک پیشگی شرط ہے ۔ انہوں نے یہاں قانون ساز کونسل میں بیان دیتے ہوئے کہا میں ہر ایک سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ پاکستان، پاکستانی وزیر اعظم اور پاکستانی حکومت کو یہ بتادیاجائے کہ کسی کو بھی اس جانب سے اس جانب آنے کی اجازت نہ دی جائے ۔ صرف اسی صورت میں امن قائم ہوسکتا ہے ورنہ نہیں ۔ وہ قانون ساز کونسل میں کئی ارکان اور ایک پی ڈی پی رکن یشپال شرما کے سوالات کا جواب دے رہے تھے ۔ پی ڈی پی کی سابقہ حکومت کے دور میں سرحد پر باڑھ نصب کرنے پر فوج کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ2002تا2006کارگل تا کٹھوعہ فائرنگ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ۔ سرحد پار سے فائرنگ کے مسئلہ پر انہوں نے کہا کہ آخر کب تک ہمارے ہاتھ باندھے رہیں گے اور ہم خاموش بیٹھے رہیں گے ۔ ہمیں ان لوگوں کو معاوضہ ادا کرنا ہے جنہوں نے سرحد پار سے فائرنگ کی مار جھیلی ہے ۔ انہیں ملازمتیں فراہم کرنی ہیں جس کی ہمارے مشترکہ اقل ترین پروگرام میں عکاسی کی گئی ہے ۔ قبل ازیں موصولہ یو این آئی کی اطلاع کے مطابق چیف منسٹر جموں و کشمیر مفتی محمد سعید نے آج کہا کہ آنے والے دنوں میں سرحدوں پر امن کو یقینی بنایاجائے گا ۔ قانون ساز کونسل کے رکن یشپال شرما کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے قانون ساز کونسل میں کہا کہ سرحد پر امن کو یقینی بنانے پاکستان کو بھی بات چیت میں شامل کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پر کارگل سے کٹھوعہ تک فائرنگ ہوئی لیکن جب پی ڈی پی حکومت نے جموں و کشمیر میں جائزہ لیا تو سرحدی علاقوں میں مکمل امن تھا ۔
ہم نے اپنی حکومت کے دوران سرحدوں پر باڑھ لگوائی تھی ، اور غیر مطلوبہ نقل و حرکت پر تحدیدات عائد کی تھیں ۔ سرحدی عوام کو بالا کوٹ سیکٹر میں سرحد کے قریب اراضی پر کاشت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی جس پر حکومت نے سوالات اٹھائے تھے ۔ جب ہم نے جمو ں و کشمیر میں اقتدار کا جائزہ لیا تو اس وقت2002میں جنرل پرویز مشرف پاکستان کے صدر تھے ۔ ہم نے پر امن ماحول کے قیام کے لئے اپنے پڑوسی کو بھی اپنے ساتھ شامل کیا۔ مفتی سعید نے کہا۔ میری یہ خواہش ہے کہ میں سرحدی پٹیوں کے عوام کو کسی خوف کے بغیر ان کے کھیتوں میں معمول کے مطابق کرم کرتے ہوئے دیکھوں۔ انہوں نے عوام کو تیقن دیا کہ ان کی حکومت یقیناًسرحدوں پر پر امن ماحول قائم کرے گی ۔ یشپال شرما نے سرحدی علاقوں میں فائرنگ کے سبب ہلاک ہونے والوں، متاثرہ خاندانوں کی باز آباد کاری کے لئے کئے گئے اقدامات اور ان علاقوں میں رہنے والے عوام کے تحفظ کے لئے مستقبل کے لائحہ عمل کی تفصیلات جاننا چاہی تھیں ۔ چیف منسٹر نے مزید کہا کہ یکم جنوری2014سے28فروری2015تک جموں ، کٹھوعہ اور پونچھ کے مختلف سرحدی علاقوں میں سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ میں دس عام شہری ہلاک اور89زخمی ہوئے تھے ۔ حکومت نے بے گھر عوام کو عارضی پناہ گاہیں بھی فراہم کی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فائرنگ سے متاثرہ اور بے گھر عوام کو ہر قسم کی بنیادی سہولتیں بھی فراہم کی گئیں ۔

Stop cross-border infiltration: Mufti to Pak

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں