پی ٹی آئی
خواتین کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کرنے پر تنقیدوں کا نشانہ بنے جنتادل یو قائد شر دیادو نے آج خواتین کے رنگ کے بارے میں اپنے تبصرہ پر معذرت خواہی کرنے سے انکار کردیا اور انہوں نے ایک بار پھر یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ اس پر مباحث کے لئے تیار ہیں ۔ انہوں نے راجیہ سبھا میں کہا آکر میں نے کیا کہا ہے۔’’سانولی‘‘ خواتین کی تعداد نہ صرف ہندوستان میں بلکہ ساری دنیا میں ایسی خواتین کی تعداد زیادہ ہے ۔ جب شرد یادو اس مسئلہ پر اپنے موقف کی وضاحت کررہے تھے تو سرکاری بنچوں کے ساتھ ساتھ اپوزیشن ارکان نے بھی انہیں روکنے کی کوشش کی جن میں وزیر فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی بھی شامل تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ(یادو)سے درخواست کرتی ہوں کہ خواتین کے رنگ کے بارے میں ان انداز سے تبصرہ نہ کریں ۔ اس کی وجہ سے بہت ہی غلط پیام جارہا ہے ۔ جب دیگر ارکان پارلیمنٹ بھی اس بحث میں شامل ہوئے تو ڈپٹی چیرمین پی جے کورین نے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر مباحت کی اجازت نہیں دے رہے ہیں ۔، انہوں نے کہا کہ میں اس مسئلہ پر مباحث کی اجازت نہیں دے رہا ہوں۔ سفید یاکالا دونوں رنگ برابر ہیں۔ یہ مسئلہ اس وقت اٹھا جب وزیر ٹیلی کام روی شنکر پرساد نے گزشتہ ہفتہ شرد یادو کی جانب سے کیے گئے تبصرہ سے لا تعلقی ظاہر کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ میں اس تبصرہ سے لا تعلقی طاہر کرتا ہوں اور اس تبصرہ کو پسند کرتا ہوں ۔
میں شرد یادو سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ براہ مہربانی اپنے تبصرہ سے دستبرداری اختیار کریں ۔ آئی اے این ایس کے بموجب شرد یادو کے متنازعہ تبصرہ پر آج راجیہ سبھا میں ہنگامہ ہوا ۔ گزشتہ ہفتہ راجیہ سبھا میں انشورنس بل پر مباحث کے دوران جنتادل یو کے قائد نے عوام میں گورے رنگ کے جنون کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا ’’ہمارے بھگوان بھی روی شنکر پرساد کی طرح سانولے تھے ، لیکن آپ شادی کے اشتہارات میں گورے رنگ کی لڑکیوں پر زور دیتے ہیں ۔‘‘ انہوں نے جنوبی ہند کی خواتین کے رنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ جنوبی ہند کی خواتین سانولی ہوتی ہیں ، لیکن وہ اپنے جسم کی طرح ہی خوبصورت ہوتی ہیں ۔ وہ رقص کرنا جانتی ہیں ، روی شنکر پرساد نے آج یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ جنوبی ہند کی خواتین کے بارے میں جو تبصرہ کیا گیا تھا اس میں میرا بھی تذکرہ تھا اور میں خاموش رہا تھا۔ میں اس تبصرہ سے لا تعلقی اختیار کرتا ہوں ۔ میں اس تبصرہ سے مکمل طور پر عدم اتفاق کرتا ہوں ۔ رکن کو اپنا تبصرہ واپس لینے کی ہدایت دی جائے ۔ شرد یادو نے وضاحت کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تبصرہ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور دنیا بھر میں سانولے رنگ کی خواتین کی تعداد زیادہ ہے ۔ میں اس مسئلہ پر کسی کے بھی ساتھ بحث کرسکتا ہوں ۔ ہم ہندوستانی کلچر کے حامی ہیں ۔، جب سمرتی ایرانی نے مداخلت کی اور خواتین کے رنگ کے بارے میں تبصرہ نہ کرنے کی خواہش کی تو یادو نے جواب میں کہا کہ میں سمرتی کے الزامات کی سختی کے ساتھ تردید کرتا ہوں ۔ گاندھی سے لے کر رام منوہر لوہیا تک خواتین کے بارے میں کس نے کیا کہا ہے، میرے پاس اس کا تمام ریکارڈ موجود ہے۔ سانولے رنگ کی خواتین کے لئے کافی جدو جہد کی گئی ہے ۔ سمرتی ایرانی نے دوبارہ کہا کہ لوہیا اور گاندھی کے نام پر آپ خواتین کے بارے میں ایسے تبصرے نہ کریں ۔ قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد نے کہا کہ اس مسئلہ پر بحث نہیں کی جانی چاہئے کیونکہ یہ مزید پیچیدہ ہوجائے گا۔
Sharad Yadav unapologetic over 'dark-skinned' women remark
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں