پی ٹی آئی
راجیہ سبھا میں ارکان نے آج پارٹی خطوط سے بالاتر ہوکر سابق سپریم کورٹ جج مارکنڈے کاٹجو کی مذمت کی جنہوں نے مہاتما گاندھی کو برطانیہ کا اور نیتا جی سبھاش چندر بوس کو جاپانی ایجنٹ قرار دیا ہے ۔بعض ارکان نے ان کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی مطالبہ کیا، وقفہ صفر کے دوران اپوزیشن اور سرکاری بنچوں کے ارکان نے متحدہ طور پر جسٹس کاٹجو کے بلاگ پر کیے گئے ریمارکس کی مذکت کی۔ بعد ازاں ایوان نے ندائی ووٹ کے ذریعہ متفقہ طور پ ر ایک قرار داد منظور کی۔ صدر نشین حامد انصاری کی جانب سے پڑھ کر سنائی گئی قرار داد میں کہا گیا کہ یہ ایوان ، سابق سپریم کورٹ جج شری جسٹس مارکنڈے کاٹجو کے بابائے قوم مہاتما گاندھی اور نیتا جی سبھاس چندر بوس جنہوں نے ملک کی آزادی کے لئے انڈین نیشنل آرمی کی قیادت کی تھی ، کے خلاف کیے گئے حالیہ ریمارکس کی بیک آواز مذمت کرتا ہے ۔ قبل ازیں حکومت نے کاٹجو کے بیان کی مذمت کے لئے قرار داد پیش کرنے سے اتفاق کرلیا تھا لیکن پھر یہ فیصلہ کیا گیا کہ یہ قرار داد ، کرسی صدارت کی جانب سے پیش کی جانی چاہئے ۔ قائد ایوان ارون جیٹلی نے کہا کہ وہ ارکان کی تشویش میں شامل ہیں اور انہوں نے کھلے الفاظ میں بیان کی مذمت کی ۔ انہوں نے جدو جہد آزادی میں بابائے قوم کے رول کو انتہائی اہم اور انہیں اس کا سب سے بڑا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ حالیہ عرصہ میں مہاتما گاندھی ہندوستان کے عظیم ترین شہری رہے ہیں ۔ جیٹلی نے مزید کہا کہ موجودہ نظام بھی اس کا ذمہ دارہے جس کے تحت ایسی ذہنیت رکھنے والے افراد کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کیاجاتا ہے ۔ یہ ہمارے موجودہ نظام کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے جسے ہم تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ ایوان کی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی سماج وادی پارٹی رکن نریش اگر وال نے یہ مسئلہ اٹھایا ۔ جلد ہی دیگر تمام سیاسی قائدین، مبینہ بیان کی مذمت میں ان کے ساتھ شامل ہوگئے ۔ بعد ازاں اگر وال نے کاٹجو کو سابق سپریم کورٹ جج کی حیثیت سے دی گئی تمام سرکاری مراعات واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ ترنمول کانگریس رکن ایس ایس رائے نے کہا کہ اس قرارد اد میں کاٹجو کے اس بیان کی مذمت کی جانی چاہئے ۔کہ نیتا جی سبھاشن چندر بوس جاپانی ایجنٹ تھے۔
قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد (کانگریس) نے کہا کہ ساری دنیا کو اس کی مذمت کرنی چاہئے ، جب کہ جنتادل یو کے شرد یادو نے کاٹجو کے خلاف مذمتی قرار دپیش کرنے کا مطالبہ کیا ۔ سیتا رام یچوری (سی پی آئی ایم) نے کہا کہ اگر حکومت مذمتی قرار داد پیش کرنے تیار نہیں ہے تو اسے کرسی صدارت کی طرف سے پیش کیاجانا چاہئے ۔ کانگریس رکن کرن سنگھ نے سابق سپریم کورٹ جج کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جو حال ہی میں پریس کونسل آف انڈیا کے صدر نشین کے عہدہ سے سبکدو ش ہوئے ہیں۔ ڈپٹی چیرمین پی جے کورین نے کہا کہ کاٹجو کا بیان انتہائی قابل مذمت ہے ۔ اگر حکومت کوئی مناسب قرار داد پیش کرتی ہے تو انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ آزاد نے یچوری کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ کرسی صدارت کی طرف سے قرار داد پیش کی جانی چاہئے ۔ کورین نے کہا کہ مسودہ قرار داد تیار کی جائے گی اور کرسی صدارت اسے پڑھ کر سنائے گی۔
Rajya Sabha adopts resolution condemning Katju remarks on Gandhi, Netaji
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں